آسٹریلوی لیجنڈ اسپنر شین وارن نے معروف بھارتی بولر سے 40 منٹ گفتگو کی تھی، جس کے بعد ان کے کیریئر میں بڑی مثبت تبدیلی آگئی۔
شین وارن نہ صرف ٹیسٹ کی تاریخ کے اب تک سے سب سے بہترن لیگ اسپن بولر تھے بلکہ انھیں بولنگ کا جینئس بھی شمار کیا جاتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ وہ اچھے انسان بھی تھے، انھوں نے کبھی بھی اپنے جونیئرز کو کچھ بتانے اور سکھانے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔
آئی پی ایل کے 2008 کے ایڈیشن میں شین وارن نے راجھستان رائلز کی کپتانی کی تھی اور ان کی قیادت میں ٹیم ٹائٹل جیتنے میں کامیاب رہی تھی، اس دوران ان کے تجربے سے کئی بھارتی نوجوان کرکٹرز مستفید ہوئے۔
بھارتی لیگ اسپنر پیوش چاؤلہ جو اس وقت 19 سال کے بھی نہیں تھے، انھیں آئی پی ایل میچز کے دوران کافی مار پڑی اور وہ اپنی بولنگ کو لے کر جدوجہد کا شکار تھے، ایسے میں یوارج سنگھ کے کہنے پر شین وارن نے پیوش سے 40 منٹ بات کی تھی۔
ایک انٹرویو میں پیوش چاؤلہ کا کہنا تھا کہ یووراج سنگھ میرے پاس آئے اور مجھے لیجنڈری شین وارن سے ملوایا میں ان کے کمرے میں گیا اور ہم نے بات کی۔
پیوش چاؤلہ نے بتایا کہ میں زیادہ انگریزی نہیں بول سکتا تھا اور شین وارن کو جو لہجہ تھا وہ میں زیادہ سمجھ نہیں سکتا تھا لیکن میں جو کچھ بھی میں سمجھ سکتا تھا سمجھ گیا۔ 40 منٹ کے بعد، میں اس کے کمرے سے نکل گیا۔
بھارتی کرکٹر نے بتایا کہ میں مذاق نہیں کر رہا ہوں لیکن ان سے بات کرنے کے بعد مجھے لگا کہ مجھ سے بہتر کوئی بولر نہیں ہے، وارن نے مجھ سے بہت سی باتیں کیں اور مجھے کرکٹ کے بارے میں چھوٹی چھوٹی باتوں کو سمجھا دیا۔