سندھ میں کتنی عمارتیں مخدوش حالت میں ہیں؟

سندھ میں 740 عمارتیں مخدوش حالت میں ہیں، شرجیل میمن

کراچی: سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ بھر میں کُل 740 عمارتیں مخدوش حالت میں ہیں۔

اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں شرجیل میمن نے بتایا کہ 740 عمارتوں میں سے 51 کی حالت بہت ہی خراب ہے، 51 بلڈنگ میں سے 11 خالی کروالی گئی ہیں اور کوشش ہے کہ تمام عمارتیں خالی ہوں۔

شرجیل میمن نے بتایا کہ جو 11 عمارتیں خالی ہوئی ہیں وہاں کے مکینوں نے اپنی اپنی جگہ لے لی ہیں، جس کے پاس کوئی دوسری رہائش نہیں ہوگی تو حکومت وقتی طور پر شیلٹر دے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں سب سے زیادہ مخدوش عمارتیں کس ضلع میں ہیں؟

سینئر صوبائی وزیر نے بتایا کہ لیاری کے علاقے بغدادی میں گرنے والی عمارت سے متعلق مکینوں کو 2023 اور 2024 میں نوٹسز بھیجے گئے تھے کہ عمارت خالی کر دی جائے لیکن وہ خالی نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ عمارت گرنے کے بعد سخت کارروائی کی گئی اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے ڈی جی کو عہدے سے ہٹایا گیا، اس حوالے سے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جبکہ ایف آئی آر کاٹنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے کوشش کی ہے کہ لوگ قانون ہاتھ میں نہ لیں، عمارت گرنے سے قیمتی جانوں کا نقصان ہوا۔

شرجیل میمن نے کہا کہ ایس بی سی اے کا کام ہی یہی ہے کہ وہ ڈیزائن اور نقشے کی منظوری دے، اس کی ذمہ داری ہے کہیں بلڈنگ قوانین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے تو وہ اس کو توڑے۔