کراچی : سینیئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ سندھ میں سیلاب کا پانی اتنا ہی آئے گا جتنا بیراج برداشت کرسکتے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے صوبے میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ شرجیل میمن نے بتایا کہ صدر آصف زرداری، اور بلاول بھٹو خود سیلابی صورتحال کی مانیٹرنگ کررہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے بتایا کہ گدو بیراج 12لاکھ کیوسک تک سیلابی ریلہ برداشت کرسکتا ہے جبکہ سکھربیراج9لاکھ کیوسک تک کا سیلابی ریلہ برداشت کرسکتا ہے۔
اس کے علاوہ کوٹری بیراج6لاکھ کیوسک سے زائد بہاؤ برداشت کرسکتا ہے، توقع ہے کہ سندھ میں اتنا ہی سیلاب کا پانی آئے گا جتنا یہاں کے بیراج برداشت کرسکتے ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ دریا کے کنارے آبادیوں سے لوگوں کی نقل مکانی شروع ہوچکی ہے، کچے کےعلاقے کی آبادی 16لاکھ نفوس پر مشتمل ہے، کچے میں زیادہ پانی آیا تو لوگوں کو وہاں سے منتقل کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ مختلف علاقوں میں 500کیمپس قائم کردیے گئے ہیں، مویشیوں کے لیے بھی 300سینٹرز قائم کردیے گئے ہیں۔
حکومت کی مشنری اس وقت پوری طرح فعال اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلیے تیار ہے، سندھ حکومت کی پوری توجہ انسانی جانوں کو بچانے پر ہے۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ کوئی نہیں چاہتا کہ اپنے گھر چھوڑ کر امدادی کیمپوں میں رہیں، کچے کےعلاقے سے بڑی تعداد میں لوگوں کا انخلا ہوگیا ہے۔
سینئیر صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا اور پنجاب کی حکومت کے ساتھ ہمدردی ہے، عوام سے اپیل ہے سیلاب والے علاقوں سے نکل جائیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل کراچی میں میڈیا بریفنگ کے دوران شرجیل انعام میمن نے بتایا تھا کہ تمام محکمے، بشمول پی ڈی ایم اے، سیلاب کے باعث پیدا ہونے والی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار اور الرٹ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے تقریباً 16 لاکھ 50 ہزار افراد متاثر ہوسکتے ہیں، جن میں ایک ہزار 657دیہات، 167 یونین کونسلیں اور 2 لاکھ 73 ہزار خاندان شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دریاؤں کے کنارے کل 15 اضلاع واقع ہیں، 551 ریلیف کیمپس کی نشاندہی کی گئی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں انہیں فعال کیا جاسکے۔