’سپریم کورٹ کے فیصلے میں ’گڈ ٹو سی یو‘ کی جھلک نظر آئی‘

عمران خان ملک میں فرعون کی طرح کام کر رہا تھا، شرجیل میمن

کراچی: وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں ’گڈ ٹو سی یو‘ کی جھلک نظر آئی۔

کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ملک میں کنفیوژن پیدا ہوگئی، ملک میں لاڈلہ ازم آج تک موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کو بلڈوز کیا گیا ہے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ ملک میں دو قانون چلتے آرہے ہیں جس کی سب سے بڑی شکار پیپلزپارٹی رہی ہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ 9 مئی واقعہ ہوا تو بانی پی ٹی آئی کو مرسڈیز میں پیش کیا گیا، پسند ناپسند کے لیے کیا قانون کی کتابوں کو چھوڑ دیں گے؟

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے  متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیے جس کے بعد مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو ملیں گی۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13 رکنی لارجز بینچ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

لارجر بینچ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے علاوہ جسٹس منیب اختر، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس شاہد وحید، جسٹس اظہر حسن رضوی شامل تھے۔

اس کے علاوہ جسٹس یحیٰ آفریدی، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عرفان سعادت، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس امین الدین بھی بینچ کا حصہ تھے۔

سنی اتحاد کونسل کی مخصوص  نشستوں سے متعلق فیصلہ سنانے سے قبل فل کورٹ کے دو اجلاس بھی منعقد ہوئے تھے۔