’عمران خان کیلیے اتنی رعایت کہ ایک رات بھی جیل میں نہیں رہ سکتا‘

شرجیل میمن: ’عمران خان کیلیے اتنی رعایت کہ ایک رات بھی جیل میں نہیں رہ سکتا‘

کراچی: وزیر اطلاعات و نشریات سندھ شرجیل انعام میمن نے سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی قرار دیے جانے پر اپنے ردعمل کا اظہار کر دیا۔

صوبائی وزیر شرجیل میمن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جو ملک کیلیے بُرا سوچ رہا ہے اُسے اتنی رعایت کہ ایک رات جیل میں نہیں رہ سکتا، عمران خان کو پولیس گیسٹ ہاؤس میں رکھا گیا وہ سپریم کورٹ پروٹوکول میں مرسیڈیز گاڑی میں گیا۔

شرجیل میمن نے کہا کہ جو کل عدالت میں ہوا وہ ایڈوانس میں آڈیو لیک میں بتایا گیا، سپریم کورٹ میں جو چل رہا تھا وہ بعد میں ہوا مگر آڈیو لیک پہلے آگئی، لاڈلہ مانتا ہے کہ یہ پیسے میں نے کہیں اور جمع کرائے، اس کی کابینہ کے ممبران نے مانا ہے کہ سربمہر لفافہ دکھایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ریمانڈ کے باوجود سپریم کورٹ بلایا وہ مرسیڈیز میں پہنچا، آئین میں کہاں لکھا ہے کہ دوران ریمانڈ کسی لاڈلے کو وی آئی پی پروٹوکول دیا جائے، آپ کہہ رہے ہیں کہ میرا قانون، میرا لاڈلہ اور میری کرسی میری مرضی، کون سا آئین کہتا ہے کہ آصف علی زرداری، آغا سراج درانی کو بکتر بند اور اس کو مرسڈیز میں بٹھانا ہے۔

’آئین کی کھل عام دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ شہید ذوالفقار بھٹو کیس میں 11 سال سے فیصلہ نہیں ہوا۔ عمران خان کے کیس میں 24 گھنٹے میں فیصلہ ہوگیا۔ اس سے ایسی کونسی محبت ہے جو 24 گھنٹے بھی برداشت نہ کر سکے۔ عدالتوں کا احترام سب سے زیادہ پیپلز پارٹی نے کیا ہے۔ ثاقب نثار نے بھی یہی رعایتیں عمران خان کو دی تھیں۔‘