پشاور : سابق صوبائی وزیر و رہنما پی ٹی آئی شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ فیصلہ کن وقت آگیا،بانی کی رہائی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر و رہنما پی ٹی آئی شوکت یوسفزئی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کیساتھ سیاسی اختلافات اپنی جگہ موجودہیں، علی امین گنڈا پور سمجھتے ہیں مولانا فضل الرحمان پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا، ان کے مولانافضل الرحمان سے متعلق تحفظات موجود ہیں۔
سابق صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ہر سیاسی پارٹی کی اپنی سوچ اور ایجنڈا ہوتا ہے، جس کے مطابق چلتی ہے، پارٹی اپنا کام کررہی ہے، پی ٹی آئی نے اپنے احتجاج ریکارڈ کرائے ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی نے گورنر خیبر پختوںخواہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گورنر کے پی کے پاس کوئی کام نہیں، بس بیانات کا ہی سوچتے رہتے ہیں، وہ ذہنی مریض ہوچکے ہیں کیونکہ ان کے پاس اور کوئی کام ہے نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گورنر کو کہا گیا تھا جائیں صوبے میں گورنر راج لگائیں لیکن وہ یہ کام نہیں کرسکتے، گورنر کا عہدہ صرف کا نام ہوتا ہے ذاتی رائے ہے یہ عہدہ ختم کردینا چاہیے، گورنر کا کام صرف یہ ہی ہے کہ کسی وزیر سے حلف لے اور کوئی کام نہیں۔
بشریٰ بی بی کے حوالے سے سابق صوبائی نے کہا کہ بشریٰ بی بی گھریلو خاتون ہیں انہوں نے سیاست کرنے کا اظہار نہیں کیا، بشریٰ بی بی سیاست میں آتی ہیں توان کو ویلکم کریں گےاس میں غلط کیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ کےپی میں پشتون جرگہ ہونے جا رہا ہےاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طےکریں گے،فیصلہ کریں گے ،جیل میں سب جائیں گے اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے جدوجہد کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ گرفتار تو ویسے بھی کیا جا رہا ہوتا ہے تو اس سے بہتر ہے، سب جیل ہی جائیں، اب فیصلہ کن وقت آگیا ہے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے بغیر پیچھے نہیں ہٹیں گے۔