اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے توشہ خانے میں موجود تحائف کو نیلام کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تحائف سے حاصل رقم غریب اور لاچار افراد پر خرچ ہوگی۔
پی بی اے، اے پی این ایس اور سی پی این اے کے وفود سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دوست ممالک کے ساتھ گزشتہ 4 سال میں تعلقات کو خراب کیا گیا، جب اقتدار ملا تو حالات کی سنگینی کا اندازہ نہیں تھا، بدقسمتی سے 4 سالہ دور میں ملک کے ساتھ زیادتیاں کی گئیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ 15 ماہ میں دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو بحال کیا، سابق دور میں تکبر اور غرور نے ملک کو گھیرا ہوا تھا، سیلاب، مہنگائی اور خراب معیشت جیسے حالات کا سامنا کرنا پڑا۔
چیئرمین پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ دوسروں کو چور کہنے والا آج خود جیل میں ہے، ان کی گرفتاری مکافات عمل ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ہر قسم کی سبسڈی دینے سے روک دیا ہے، اللہ نے پاکستان کو بہت سے وسائل سے نوازا مگر سوچ بن گئی ہے کہ کام نہیں کرنا، پاکستان کی تقدیر کو بدلنا ہے اور قرضوں سے نجات حاصل کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوست ممالک کہتے ہیں آپ منصوبے لے کر آئیں ہم سرمایہ کاری کریں گے، قوم میں اس قدر زہر گھول دیا گیا ہے کہ اس کو ٹھیک کرنا آسان کام نہیں، کل ہم اسمبلی کی تحلیل کی سمری صدرِ مملکت کو بھیج دیں گے، ہم سب کا مکمل اتفاق ہے کہ الیکشن جتنی جلدی ہو سکے کروائے جائیں۔