اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے پیرس اولمپکس 2024 میں پاکستان کیلیے گولڈ میڈل جیتنے والے ایتلھیٹ ارشد ندیم کیلیے 15 کروڑ روپے انعام اور ہائی پرفارمنس اکیڈمی کے قیام کا اعلان کر دیا۔
وزیر اعظم نے اسلام آباد میں ایف 9 اور ایف 10 سیکٹر کے درمیان سڑک کو ارشد ندیم کے نام سے منسوب کرنے، جناح اسٹیڈیم اسلام آباد میں نوجوانوں کو کھیلوں کی تربیت کیلیے ارشد ندیم ہائی پرفارمنس اکیڈمی کے قیام، قومی ایتلھیٹ کی اعلیٰ کارکردگی پر ہلال امتیاز سے نوازنے اور ساتھ ہی ان کے کوچ سلمان اقبال بٹ کیلیے ایک کروڑ روپے کے انعام کا اعلان کیا۔
وزیر اعظم ہاؤس میں ارشد ندیم اور اہل خانہ کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ ارشد ندیم نے یوم آزادی کے موقع پر خوشیوں کو دوبالا کر دیا، آج ہر پاکستانی کا دل باغ باغ ہے اور مورال آسمانوں کو چھو رہا ہے، ارشد ندیم نے ثابت کیا کہ مشکلات سے گھبرانا نہیں چاہیے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ارشد ندیم کی جدوجہد اور جیت ہم سب کیلیے روشن مثال ہے، ان کی جیت سے ہمیں اور پوری قوم کو حوصلہ ملا ہے، ہمالیہ نما چیلنجز کو شبانہ روز محنت کر کے اتحاد و اتفاق سے ختم کریں گے، پاکستان کو مل کر ایک عظیم طاقت بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ارشد ندیم نے جو کامیابی کا پودا لگایا ہے یہ سایہ دار درخت ثابت ہوگا، وفاقی حکومت و صوبائی حکومتوں اور کھیل کے منتظمین کا فرض ہے اختلافات ترک کریں، یکسوئی کے ساتھ کھیل کے میدان میں دوبارہ آگے بڑھیں، ہاکی، کرکٹ، اسکواش سمیت دیگر کھیلوں پر دوبارہ توجہ دی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ میری حکومت صوبوں کے ساتھ مل کر بھرپور تعاون کیلیے تیار ہے، راستہ بتائیں اور تجاویزات پیش کریں تاکہ کھیلوں پر خصوصی توجہ دی جائے، کمیٹی کا اعلان کرتا ہوں جو کھیلوں کے میدانوں کی طرف توجہ دے، کمیٹی حکومت کو تجاویز دے گی کہ کھیلوں کیلیے کیا کچھ کر سکتے ہیں۔
تقریب سے ارشد ندیم کا خطاب
قومی ایتلھیٹ نے کہا کہ وزیر اعظم شہبازشریف اوت قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے عزت دی کیونکہ کھلاڑی کو عزت ملے تو حوصلہ بڑھتا ہے، میرے کوچ اور ڈاکٹر سمیت سب نے محنت کی، ہم نے میڈل جیتنے کیلیے بہت محنت کی۔
ارشد ندیم نے کہا کہ ڈاکٹر نے رازداری سے میری انجری کا علاج کیا لیکن جو محنت کرتا ہے اس کو پھل ضرور ملتا ہے، پیرس اولپکس سے قبل مقابلوں میں زیادہ زور نہیں لگایا تاکہ انجری نہ ہو، اولمپکس میں تھرو سے قبل مجھے درد محسوس ہوا لیکن ڈاکٹر نے ہمت بڑھائی، وارم اپ تھرو میں میرا درد کم ہوا جس سے حوصلہ بڑھا۔
انہوں نے بتایا کہ پہلی تھرو میں فاؤل کیا لیکن دوسری تھرو کیلیے ہمت باندھی، دوسری تھرو جب ہاتھ سے نکلی تو سمجھ گیا تھا 90 میٹر سے زیادہ ہوگی، اللہ تعالیٰ نے مجھے بڑی کامیابی دی یوم آزادی کی وجہ سے بہت خوشی ہوئی، آئندہ آنے والے ہر ایونٹ کیلیے بھرپور تیاری کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم اسی طرح دعا کرتی رہے مزید کامیابیاں حاصل کروں گا، استاد نے کہا کہ جیولن تھرو میں محنت کروں تو کامیاب ہوں گا، وزیر اعظم نے جو پودا لگایا تھا وہ بڑا نہیں ہوا ابھی آغاز ہے، 2015 میں واپڈا میں نوکری حاصل کی ان کا مشکور ہوں، کھلاڑیوں کو نوکری ملتی ہے تو ان کیلیے بڑی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔