’سیاسی قیدی رہا کر دینا پہلے ذاتی جیلیں تو بند کرو‘: شہباز شریف کا بلاول کو جواب

’سیاسی قیدی رہا کر دینا پہلے ذاتی جیلیں تو بند کرو‘: شہباز شریف کا بلاول کو جواب

منڈی بہاالدین: صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے بلاول بھٹو کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی قیدی بھی رہا کر دینا پہلے ذاتی جیلیں تو بند کرو۔

جلسے سے خطاب میں سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ میرے مہربان نے کہا ہے ہماری حکومت بنی تو کوئی سیاسی قیدی نہیں ہوگا، نواز شریف کے دور میں 2013 سے 2018 تک کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا۔

شہباز شریف نے کہا کہ مہربان کو مشورہ دینا چاہتا ہوں ذاتی جیلوں کے خاتمے کا بھی اعلان کریں، ذاتی جیلوں میں بچوں، بچیوں اور خواتین کے ساتھ ظلم ہوتا ہے، تھانیدار خاموش ہوتا ہے آہ و بکاہ وتی ہے کوئی سننے والا نہیں ہوتا، کئی خاندان وہاں کی ذاتی جیلوں میں بند ہیں۔

پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلی بار 14 اگست 2014 کو ملک میں نواز شریف اور پاکستان کے خلاف کروایا گیا، یہ کس نے کروایا تھا یہ آپ سب جانتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ اسلام آباد میں دھرنے ہوئے پارلیمنٹ کو آگ لگانے کی باتیں ہوئیں، چین کے صدر ستمبر 2014 میں پاکستان آ رہے تھے لیکن پی ٹی آئی نے ڈی چوک کی کوئی جگہ نہیں چھوڑی، ہم ان سے منتیں کرتے رہے، دھرنے کی وجہ سے ستمبر میں چین کے صدر پاکستان نہ آئے اس کے بعد دسمبر میں بڑا سانحہ ہوا، اے پی ایس کے بچے شہید ہوئے تب جا کر یہ دھرنا ختم کروایا گیا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ 7 ماہ کی تاخیر کے بعد 2015 میں چینی صدر تشریف لائے، جو معاہدے 2014 میں ہونے تھے وہ 7 ماہ تاخیر کا شکار ہوئے، 2017 میں نواز شریف کا تختہ الٹ دیا گیا، نیازی یہ کہتے ہوئے تھکتا نہیں تھا کہ ہم لیپ ٹاپ نہیں رشوت دے رہے ہیں، تب میں نے کہا تھا بچوں کو لیپ ٹاپ نہ دوں تو کیا کلاشنکوف دوں؟ اس کے بعد سب نے دیکھا کہ 9 مئی کو کیا ہوا۔