پاک چین تعلقات کو مضبوط تجارتی روابط میں تبدیل کرنا ہے، وزیر اعظم

پاک چین تعلقات کو مضبوط تجارتی روابط میں تبدیل کرنا ہے، شہباز شریف

کراچی: وزیر اعظم شہباز شریف نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات کو مضبوط تجارتی روابط میں تبدیل کرنا ہے۔

ملک میں بین الاقوامی کمپنیوں کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان آمد پر آپ کو خوش آمدید کہتا ہوں، چینی سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد میں شرکت خوش آئند ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ چین کا وفد 150 کاروباری افراد پر مشتمل ہے، چین اور پاکستان دوستی کے مضبوط رشتے میں بندھے ہیں۔

انہوں نے ایک بار پھر اعلان کیا کہ ہر سال ایک ہزار گریجویٹس کو زرعی تربیت کیلیے چین بھیجیں گے، چین کی زرعی شعبے میں ترقی قابل تقلید ہے زرعی برآمدات کو 7 ارب ڈالر تک لے کر جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی، زراعت، کان کنی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان کی زرعی برآمدات 3 ارب ڈالر رہیں، پاکستان کی آبادی کا 60 فیصد دیہاتوں پر مشتمل ہے، زرعی شعبے کی ترقی پر توجہ دے رہے ہیں۔

چینی سرمایہ کار گروپ کا الیکٹرک بائیکس کا پلانٹ لگانے میں دلچسپی کا اظہار

گزشتہ روز چین کے سرمایہ کار گروپ نے پاکستان میں الیکٹرک بائیکس کا پلانٹ لگانے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔ صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع سے چین کے سرمایہ کار گروپ کی ملاقات ہوئی تھی۔

ملاقات میں ٹیکنیکل ایجوکیشن، آئی ٹی سیکٹراور الیکٹرک بزنس میں تعاون پر اتفاق کیا گیا تھا۔ چینی گروپ نے پنجاب میں الیکٹرک بائیکس کا پلانٹ لگانے میں اظہار دلچسپی کیا تھا۔

سی ای او کمپنی نے کہا تھا کہ ہمارا گروپ الیکٹرک بزنس میں مقامی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک کا خواہاں ہے، پنجاب میں پلانٹ لگانے کے ساتھ چارجنگ اسٹیشنز بھی بنائیں گے۔

چینی گروپ نے ریسرچ سینٹر کے قیام کیلیے 6 کنال اراضی کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

اس موقع پر چوہدری شافع نے کہا تھا کہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلیے حکومت الیکٹرک وہیکلز کو فروغ دینے میں سنجیدہ ہے، حکومت یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلبہ کو 10 ہزار الیکٹرک بائیکس دے رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چینی گروپ پلانٹ لگائے ہم ہر ممکن سہولت دیں گے۔