اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ریمانڈ کے اندر پروڈکشن آرڈر دینا غیر آئینی ہے۔ لوگ بے گناہ کیسز میں مرجاتے ہیں، آپ کو پروڈکشن آرڈر اور ڈیل چاہیئے۔ وزیر اعظم نے ریاض فتیانہ کی جگہ مجھے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا رکن نامزد کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مشورہ لیا پھر بتایا گیا وزیر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا رکن بن سکتا ہے، وزیر اعظم نے ریاض فتیانہ کی جگہ مجھے پی اے سی رکن نامزد کیا ہے۔ 2 پبلک اکاؤنٹس کمیٹیاں ہوں گی ایک شہباز کی اور ایک شیخ رشید کی۔
شیخ رشید نے کہا کہ تمام اسٹیشنوں کے جائزے کے لیے کل روانہ ہوں گا، وزیر اعظم نے وزارت ریلوے کا چارج دے کر مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا۔ وزارت ریلوے میں بھرپور کفایت شعاری کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 55 بلین کے چیک باؤنس ہوئے ہیں، خسارے کے باعث کچھ لوگوں پر بوجھ پڑے گا۔ نالہ لئی سے متعلق آج 5 بجے میٹنگ ہے۔ جس دن یہ دونوں پروجیکٹ مکمل ہوں گے اس شہر کو خدا حافظ کہوں گا۔
شیخ رشید نے کہا کہ منصوبہ جہاں چھوڑ کر گئے تھے انہوں نے ہاتھ نہیں لگایا، مسلم لیگ ن نے کچھ نہیں کیا۔ چاروں ریلوے کے ٹریک ٹینڈر میں ڈالنے جارہا ہوں۔ نالہ لئی ایکسپریس وے اور ایم ایل ون میری زندگی کا مقصد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف گھبرائیں نہیں بدنیتی کے ارادے سے پی اے سی میں نہیں آرہا، ہماری والدہ مر گئیں ہمیں پروڈکشن آرڈر نہیں دیا گیا۔ ریمانڈ کے اندر پروڈکشن آرڈر دینا غیر آئینی ہے۔ ’لوگ بے گناہ کیسز میں مرجاتے ہیں، آپ کو پروڈکشن آرڈر اور ڈیل چاہیئے‘۔