نیا بجٹ آنے والی حکومت کیلیے مشکلات پیدا کرنے کا ایجنڈا ہے، شیخ رشید

فیض آباد دھرنا کیس میں شیخ رشید نے جواب جمع کروا دیا

پاکستان مسلم لیگ عوامی کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ مالی سال 2023-24 کا بجٹ آنے والی حکومت کیلیے مشکلات پیدا کرنے کا ایجنڈا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ عوامی کے سربراہ اور سینیئر سیاستدان شیخ رشید نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر موجودہ سیاسی صورتحال اور بجٹ کے حوالے سے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

شیخ رشید نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ پی ڈی ایم اتحادی حکومت کا نئی حکومت کے لیے معاشی گڑھا کھود کر جانے کا پروگرام ہے اور مالی سال 2023-24 کا بجٹ آنے والی حکومت کیلیے مشکلات پیدا کرنے کا ایجنڈا ہے۔

 

سینئر سیاستدان نے کہا کہ جب کارخانے نہیں چلیں گے تو 14 کھرب کے بجٹ میں 7 کھرب کا خسارہ کہاں سے پورا ہوگا، محصولات کہاں سےوصول ہوں گی، غریب کے پنکھے پر بھی دو ہزار ٹیکس لگ گیا ہے۔ 10 کروڑ آدمی غربت کی لکیر سے نیچے آ گئے ہیں۔

 

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے ناکامی کا اعتراف تو کیا آنیوالی حکومت کیلیے بارودی سرنگیں بچھا دیں۔ انہوں نے ایک گھنٹہ آئی ایم ایف کے ہیڈ سے بات کی لیکن نتیجہ صفر نکلا، سعودی عرب اور یو اے ای کی امداد بھی خلا میں لٹک رہی ہے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ آٹا، گھی، چینی، بجلی اور گیس یہ سب زرداری، شریف اور فضل الرحمان خاندان کا مسئلہ نہیں، یہ غریب کامسئلہ ہے۔ شفاف الیکشن ہوں گے تو سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگا لیکن پی ڈی ایم والے الیکشن میں کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے ہیں۔

 

شیخ رشید نے کہا کہ جو جال کسی کیلیے بُنا تھا اس میں خود پھنس گئے نا اہل کو اہل بنانا بعد کی بات ہے، پہلے مجرم بھگوڑے کو لائیں انہیں اندازہ نہیں ان کے ساتھ کیا ہونے جا رہا ہے۔ پی ڈی ایم ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے ن لیگ اور پی پی آمنے سامنے آنیوالی ہیں، قبر ایک اور بندے 3 ہیں لوٹنے اور پھوٹنے والے سیاسی کفن پہننے کیلیے تیار رہیں۔