عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے پاکستان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے پر کہا ہے کہ کیا شرائط طے ہوئیں اس بارے میں عوام کو بتانا ہوگا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان کی کئی ماہ سے جاری کوششیں رنگ لائیں اور آئی ایم ایف سے تین ارب مالیت کا اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا ہے۔ اس معاہدے پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سینیئر سیاستدان شیخ رشید احمد نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے کیا شرائط طے ہوئی ہیں اس بارے میں عوام کو بتانا ہوگا۔
سابق وفاقی وزیر نے اس حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اظہار خیال کیا ہے اور اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ 300 ارب روپے مزید ٹیکس عوام پر لگا ہے اور یہ گڑھا آنے والی حکومت کیلیے کھودا گیا ہے، بجٹ کے اثرات غریب کے گھر میں اور حکمرانوں کےچہروں پر پڑھے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ 15 ماہ میں اگر ملک ڈیفالٹ نہیں ہوا تو عوام، زراعت، صنعت، آٹوز اور ٹیکسٹائل انڈسٹریز تو ڈیفالٹ ہوگئے جب معاشی اور سیاسی عزت نیلام ہو جائے تو نہ کوئی مدد کرتا ہے نہ آسانی سے واپس آتی ہے۔ اب سوال سیاست کا نہیں ریاست کا ہے، جمہوریت مجبوریت ہے، 13 اگست ریڈ لائن ہے رات 10 بجے لال حویلی سے خطاب کروں گا۔
15مہنیوں میں اگرملک ڈیفالٹ نہیں ہواتوعوام زراعت صنعت آٹوٹیکسٹائل ڈیفالٹ ہوگئےاب سوال سیاست کانہیں ریاست کاہےجمہوریت مجبوریت ہے13اگست ریڈرلائن ہےرات10بجے لال حویلی سےخطاب کروں گاہم پیالہ ہم نوالہ ہونےسے13پارٹیوں کوکچھ نہیں ملےگاحکمران سیاسی فیصلےدبئی میں کرتےہیں کیونکہ خوف زدہ ہیں
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) June 30, 2023
سینیئر سیاستدان نے کہا کہ ہم پیالہ اور ہم نوالہ ہونے سے 13 پارٹیوں کو کچھ نہیں ملے گا۔ حکمراں سیاسی فیصلے دبئی میں اس لیے کر رہے ہیں کہ وہ خوفزدہ ہیں۔