شیل کی جانب سے نو سال تک تیل چوری کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان نے کہا کہ نائجیریا میں حکام نے ایک بڑے آف شور آئل ایکسپورٹ ٹرمینل سے ایک غیر قانونی منسلک لائن کا پتہ لگایا ہے جس سے نو سال سے تیل چوری کیا جارہا تھا۔
این این پی سی کےترجمان نے پارلیمانی کمیشن کو بتایا کہ یہ لنک، فورکاڈوس ایکسپورٹ ٹرمینل سے 4 کلومیٹر طویل ہے، جو روزانہ لاکھوں بیرل تیل برآمد کرتا ہے۔ یہ شیل پیٹرولیم ڈویلپمنٹ کمپنی آف نائجیریا (ایس پی ڈی سی) کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔
ایس پی ڈی سی کے ترجمان نے کہا کہ ہم یہ معلوم کرنے کے لیے بھی تحقیقات کر رہے ہیں کہ تیل مزید کہا تک چوری کی جارہی ہے۔ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ اس بات کی تحقیقات کی جارہی ہے کہ کیا پلیٹ فارم کی حفاظتی رکاوٹوں کی کوئی خلاف ورزی ہوئی ہے یا اس پر موجود آلات کا کوئی غیر مجاز استعمال ہوا ہے۔
ایس پی ڈی سی کے ترجمان نے کہا کہ انہوں نے تحقیقاتی کمیٹی کے حصے کے طور پر غیر قانونی کنکشنز کا پتہ لگایا ہے، وہ ریگولیٹرز کے ساتھ مل کر ان کو ہٹانے سے پہلے لائنوں کی فطری حالت کو قائم کرنے کے لیے مشترکہ تحقیقات شروع کریں گے۔
واضح رہے کہ نائیجیریا کی پائپ لائنوں سے بڑے پیمانے پر چوری نے برآمدات کو روک دیا ہے، کچھ کمپنیوں کو پیداوار بند کرنے پر مجبور کیا ہے اور ملک کے مالیات کو مفلوج کر دیا ہے۔