شیر افضل مروت نے پارٹی کی رکنیت ختم کرنے کی خبریں سامنے آنے کے بعد بیرسٹر گوہر اور کور کمیٹی اراکین سے رابطہ کیا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً 2 درجن کورکمیٹی ممبران اور پارٹی کے سینئررہنماؤں سے بات کی ہے، کورکمیٹی اجلاس میں نہ میری رکنیت ختم کرنے پر بحث ہوئی نہ نوٹس میں لایا گیا،
شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ میری پارٹی رکنیت ختم کرنے سے متعلق پارٹی چیئرمین بیرسٹرگوہر کو بھی علم نہیں تھا۔
انھوں نے کہا کہ متنازعہ حکم نامے کو اس قدر مشکوک اور عجلت میں کیوں جاری کیا گیا، پارٹی رکنیت معطلی کو دھوکہ دہی سےکور کمیٹی کی کارروائی کا حصہ بنایا گیا۔
شیر افضل مروت کا اپنی ٹوئٹ میں مزید کہنا تھا کہ میں نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر سے تمام معاملات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بیرسٹرگوہر کو اپنی پارٹی اور پارلیمنٹ کی رکنیت کا فیصلہ کرنے کا اختیار دے دیا ہے، مجھے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹرگوہر پر مکمل اعتماد ہے۔
رینما تحریک انصاف نے کہا کہ فردوس شمیم نقوی کی جانب سے نوٹیفکیشن میں استعمال کی گئی زبان پر افسوس ہے، فردوس شمیم نقوی کی جانب سے نوٹیفکیشن میں طنزیہ زبان استعمال کی گئی، پارٹی چیئرمین بیرسٹرگوہر کی منظوری کے بغیر پارلیمنٹ سے استعفے کا مطالبہ کیا گیا۔
شیر افضل نے کہا کہ مجھے نہ تو کسی نے سننے کا موقع دیا اور نہ ہی کبھی کوئی پوچھ گچھ کی گئی، ماضی میں بھی غلط وجوہات کی بنا پر جعلی نوٹیفکیشن جاری کیے گئے۔
انھوں نے کہا کہ برخاستگی کے نوٹیفکیشن کو جعلی اور حقائق کےخلاف قراردیتے ہوئے مسترد کرتا ہوں، جلد با نی پی ٹی آئی سے ملاقات کروں گا، حقائق عوام کے سامنے لاؤں گا۔