اسلام آباد: وفاقی وزیر و سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ صدرمملکت ملک کے صدر نہیں بلکہ ابھی بھی تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل ہیں۔
وفاقی وزیر و سینیٹر اور پی پی رہنما شیری رحمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ صدرمملکت نے سپریم کورٹ بل نظرثانی کیلئے واپس بھیج کرثابت کردیا کہ وہ ملک کے صدر مملکت نہیں بلکہ ابھی بھی تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل ہیں۔
صدر عارف علوی نے سپریم کورٹ بل نظرثانی کیلئے واپس بھیج کر ثابت کر دیا وہ ملک کے صدر نہیں بلکہ ابھی بھی تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل ہیں۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے ہر فیصلے کو تحریک انصاف کی نظر سے دیکھا ہے۔ بل موصول ہونے سے پہلے ہی وہ ایک انٹرویو میں اس پر اپنا موقف دے چکے تھے۔ 1/2
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) April 8, 2023
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ انہوں نے پارلیمنٹ کے ہر فیصلے کو تحریک انصاف کی نظر سے دیکھا ہے، وہ تو بل موصول ہونے سے پہلے ہی ایک انٹرویو میں اس پر اپنا موقف دے چکے تھے۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ وہ اپنی پارٹی پالیسی کی پیروی کر رہے ہیں، صدر کے آئینی عہدے کی نہیں، صدرکہہ رہےہیں کہ یہ بل پارلیمنٹ کے اختیار سے باہر ہے؟ ساڑھے 3 سال وہ صدر ہاؤس کو آرڈیننس فیکٹری کی طرح چلاتے رہے۔
لحاضہ وہ اپنی پارٹی پالیسی کی پیروی کر رہے ہیں، صدر کے آئینی عہدے کی نہیں۔صدر کہہ رہے کہ یہ بل پارلیمنٹ کے اختیار سے باہر ہے؟ساڑھے تین سال وہ صدر ہائوس کو آرڈیننس فیکٹری کی طرح چلاتے رہے، وہ پارلیمنٹ کے اختیارات سے کیسے واقف ہو سکتے ہیں۔ صدر پارلیمنٹ کو قانون سازی نا سکھائیں۔ 2/2
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) April 8, 2023
شیری رحمان نے مزید کہا کہ صدر پارلیمنٹ کے اختیارات سے کیسے واقف ہو سکتے ہیں، صدر مملکت پارلیمنٹ کو قانون سازی نہ سکھائیں۔
واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے آرٹیکل 75 کےتحت پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پارلیمنٹ کو واپس بھجوایا اور کہا بل قانونی طور پر مصنوعی اور ناکافی ہونے پر عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔
عارف علوی نے کہا کہ بادی النظر میں یہ بل پارلیمنٹ کے اختیار سے باہر ہے، بل قانونی طور پر مصنوعی، ناکافی ہونے پر عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے، بل درستگی سے متعلق جانچ پڑتال کیلئے دوبارہ غور کرنےکیلئے واپس کرنا مناسب ہے۔