اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے اپنا نام نکلوانے کیلیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیریں مزاری کی درخواست کل سماعت کیلیے مقرر کر دی۔ جسٹس ثمن رفعت امتیاز کل سابق وفاقی وزیر کی درخواست پر سماعت کریں گی۔
درخواست میں سیکرٹری داخلہ و دیگر فریق شامل ہیں۔
گزشتہ سال دسمبر میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے بعد شیریں مزاری کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کیا گیا تھا۔ ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے ان کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا میمورنڈم جاری کیا تھا۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے 2 دسمبر کو شیریں مزاری کا پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا۔
فیصلے میں کہا گیا تھا کہ درخواست گزار کسی مقدمے میں مفرور یا اشتہاری بھی نہیں، ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ایک ہفتے میں نام پی سی ایل سے نکال کر رپورٹ جمع کروائیں۔
یاد رہے کہ 9 مئی کے پُرتشدد واقعات کے بعد 23 مئی کو شیریں مزاری نے پی ٹی آئی چھوڑنے اور سیاست سے کنارا کشی اختیار کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج سے پی ٹی آئی سمیت کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتی ہوں، اس سے قبل بھی میں نے ہمیشہ ہر قسم کی انتشار کی شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ریاستی ادارے سپریم ہوتے ہیں، جی ایچ کیو اور پارلیمان جیسے ریاستی اداروں پر حملے کی سب کو مذمت کرنی چاہیے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 12 دن مسلسل گرفتاری اور رہائی کی وجہ سے صحت خراب ہوگئی ہے، اس دوران میری بیٹی کو بھی تکلیف اور آزمائش سے گزرنا پڑا، اب میں نے متحرک و سیاست چھوڑنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔