پاکستان اور ایران کے درمیان سرحدی تجارتی مراکز کھولنے سے متعلق یادداشتوں پر دستخط کر دیے گئے۔
دورہ تہران پر موجود وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف کے ہمراہ یادداشتوں پر دستخط کیے۔
پاکستان اور ایران کے بارڈر ایریاز میں 6 تجارتی مراکز کھولےجائیں گے۔ یہ مراکز بلوچستان اور ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کی سرحدپر قائم ہوں گے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ تجارتی مراکز کا قیام دونوں ممالک کیلئےیکساں مفید ہوگا، پاکستان اورایران کےشہریوں کیلئےیہ انتہائی موثراقدام ہے۔
بارڈر مارکیٹس کھولنےکی تجویز وزیراعظم عمران خان نے دی تھی۔
Following dialogue between PM @ImranKhanPTI and President @HassanRouhani, pleased to sign MoU w/ FM @JZarif on establishment of 6 Border Sustenance Marketplaces promoting eco uplift of 🇵🇰🇮🇷 border populations, giving respective populace formal/legal means to engage in commerce. pic.twitter.com/bNvElqnw9J
— Shah Mahmood Qureshi (@SMQureshiPTI) April 21, 2021
اس سے قبل پاکستانی سفارتخانےمیں افسران سےخطاب کرتے ہوئے شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ ’اسپیکر ایرانی پارلیمنٹ کے ساتھ اسلامو فوبیا کے معاملے پر گفتگو ہوئی، مغرب میں شدت پسندطبقہ اسلاموفوبیاکو ہوا دے رہا ہے‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’جلد ترکی کا دورہ کر کے ترک وزیر خارجہ سے اسلامو فوبیا کے حوالے سے گفتگو کروں گا تاکہ ہم اس کی روک تھام کے لیے اقدامات کرسکیں اور اسلامی ممالک متحد ہوں’۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’ترک صدر اردگان اور وزیرخارجہ کے عقیدے سے واقفیت رکھتا ہوں، ان کی سوچ ، ہماری سوچ سے مطابقت رکھتی ہے، مسلم امہ کیلئے سعودی عرب کی اہمیت سے سب واقف ہیں‘۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’مجھے وزیراعظم کےساتھ جلد سعودی عرب جانے کا موقع ملےگا،سعودی قیادت کے ساتھ اسلامو فوبیا کے حوالے سے گفتگو ہوگی، ملکریہ علم اٹھائیں گے تو پوری امہ ایک نکتے پر متفق ہوگی‘۔