’سیلابی پانی 23 فوجیوں کو بھی بہا لے گیا‘

گنگٹوک: بھارتی ریاست سکم میں بادل پھٹنے کے بعد دریائے تیستا میں اچانک سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، جس کے بعد ہر جانب تباہی پھیل گئی۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سیلابی صورتحال کے باعث 23 فوجی اہلکاروں سمیت 102 افراد لاپتہ ہوگئے، جبکہ متعدد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ گزشتہ سیلاب کے دوران بھی 23 فوجی اہلکار لاپتہ ہوگئے تھے۔

سیلابی صورتحال کے باعث گنگٹوک میں 3 افراد ہلاک، 22 افراد لاپتہ اور 5 افراد زخمی ہیں۔ منگن میں 4 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ 16 افراد کا کوئی سراغ نہیں ملا۔

نامچی میں سیلاب کی وجہ سے کسی کی موت نہیں ہوئی اور 5 افراد لاپتہ ہوگئے ہیں، پاکیونگ میں 7 افراد ہلاک اور 59 افراد اور 23 فوجی اہلکار لاپتہ ہیں اور 21 افراد زخمی ہیں۔

واضح رہے کہ شمالی سکم میں لوناک جھیل پر منگل کی رات اچانک بادل پھٹنے کے باعث اچانک دریائے تیستا میں سیلاب آ گیا تھا۔ جس کے بعد لوناک جھیل کا تقریباً 65 فیصد حصہ بہہ گیا۔ دریا کے کنارے بنایا گیا آرمی کیمپ بھی سیلاب کی زد میں آ گیا جس کے باعث فوجی بھی پانی میں بہہ گئے۔ درجنوں گاڑیاں بھی پانی میں بہہ گئیں۔

نیشنل کرائسز مینجمنٹ کمیٹی کی میٹنگ میں سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، سکم کے چیف سکریٹری نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی اور کمیٹی کو ریاست کی تازہ ترین صورتحال سے متعلق بریف کیا۔

ہوم سکریٹری کا کمیٹی کو کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کے دونوں کنٹرول روم صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہر ممکن مدد فراہم کی جارہی ہے۔انہوں نے کمیٹی کو راحت اور بچاؤ کے اقدامات کرنے میں ریاستی حکومت کی کوششوں کے بارے میں بھی تفصیلات سے آگاہ کیا۔