سندھ ٹیکسٹ بُک بورڈ کی چھاپی گئی 150 من نصابی کتابیں گھوٹکی میں کباڑ کو فروخت ہونے پر عدالت نے نوٹس لے لیا۔
سندھ ٹیکسٹ بُک بورڈ کی چھاپی گئی نصابی کتب کباڑ میں فروخت کا انکشاف ہوا ہے اور یہ کتابیں سو یا دو سو نہیں بلکہ 150 من وزن میں اندرون سندھ کے ضلع گھوٹکی میں کباڑ میں فروخت کی گئی ہیں۔
نصابی کتب کی کباڑ میں فروخت پر عدالت نے سخت نوٹس لے لیا ہے اور سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور نے چیئرمین اینٹی کرپشن کو اس کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ایماندار افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے تو 150 من نصابی کتب کی کباڑ میں فروخت کے واقعے کی شفاف تحقیقات کرے۔
سندھ ہائیکورٹ نے اس حوالے سے چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بُک بورڈ کو بھی طلب کرلیا ہے اور گیارھویں و بارھویں کی کتابوں کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
عدالت عالیہ نے جب کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گھوٹکی کو کالج کی زمین سے تجاوزات ختم کرانے اور ڈی ایس آر رینجرز کو قبضہ ختم کرانے کے لیے مکمل فورس فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گھوٹکی کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وہ قبضہ ختم کرنے کے بعد کالج کی تعمیر کے کام کی سربراہی کرنے کو یقینی بنائیں۔