امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے الیکشن کمیشن سے میئر کراچی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمارے ساتھ انصاف نہیں کیا۔
اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ میئر کراچی کے الیکشن میں دنیا حیران ہوئی کہ کیسے 9 لاکھ ووٹوں والے ہار گئے اور 3 لاکھ والے جیت گئے، 156 ممبران والے جیت گئے اور 193 ممبران والے ہار گئے۔
سراج الحق نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری میں ناکام ہوگیا، اس کو خط لکھا تھا مگر جواب نہیں آیا، الیکشن کمیشن والے لاکھوں روپے تنخواہ اور مراعات لے کر بھی ذمہ داری پوری نہیں کر رہے، عوام کو حقوق دلانے میں ادارے 100 فیصد ناکام ہو جاتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ شہزادے [بلاول بھٹو زرداری] نے کہا ہے کہ جیسے کراچی کا الیکشن جیتا ایسے جنرل الیکشن بھی جیتیں گے، ان کی نظریں ان اداروں پر ہیں جس سے ہر ماہ اربوں وصول کریں گے، پیپلز پارٹی کا مقصد پہلے آج اور کل بھی کرپشن ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب یہ کرپشن راج نہیں چلے گا، پاکستان میں عدل و انصاف کا نظام قائم ہوگا، جماعت اسلامی اس ملک میں انصاف چاہتی ہے، پیپلزپارٹی کی کرپٹ سوچ کو کراچی کی گلیوں میں دفن کر کے دم لیں گے، ٹیسٹ ٹیوب لیڈر ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتے۔
وفاقی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ اسلام آباد کا ٹائٹینک ڈوبنےوالا ہے، 13 سیاسی جماعتوں کا ایک ہی اتحاد ہے، یہ صبح لڑتے ہیں شام میں ایک ہو جاتے ہیں، 13 لاشوں کا یہ کام اب چلنے والا نہیں، پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم کا زمانہ چلا گیا۔