اسلام آباد (12 اگست 2025): وزیراعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان میں ماحول دوست بجلی منصوبہ ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت گلگت بلتستان میں 100 میگا واٹ سولر منصوبے پر جائزہ اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ وزیرِ اعظم نے یہ ماحول دوست بجلی منصوبہ ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ وہ اس منصوبے کی خود نگرانی کریں گے۔
اجلاس میں اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، وزیر اعظم کے کوارڈینیٹر مشرف زیدی، قابل تجدید توانائی شعبے کے ماہر ڈاکٹر جروین ڈریسمَن (Dr. Gerwin Dreesmann) اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی اور وزیراعظم کو منصوبے پر پیش رفت اور لائحہ عمل سے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے کے تحت گلگت میں 6، اسکردو میں 8 اور دیامر میں 6 سولر پارکس بنائے جائیں گے۔ اسی طرح گلگت میں 234، اسکردو میں 179 اور دیامر میں 68 عمارتوں پر سولر کی تنصیب یقینی بنائی جائے گی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ اس منصوبے کو بین الاقوامی معیار کا بنانے کے لیے اس میں بیٹریوں کی تنصیب سے بیک اپ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اسکی ریئل ٹائم مانیٹرنگ کا بھی نظام بنایا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ گلگت بلتستان میں 100 میگا واٹ کے سولر پلانٹ کا اعلان کیا تھا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ایکنک سے منظوری کے بعد منصوبے کی تعمیر پر کام کی رفتار کو مزید تیز کر دیا گیا ہے۔
شہباز شریف نے منصوبے کی تعمیر کیلیے قائم اسٹیئرنگ کمیٹی کی صدارت وزیرِ بجلی سردار اویس خان لغاری کو سونپ دی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ گلگت سے اندھیروں کو دور کرنے کیلیے یہ منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ منصوبے پر خرچ ہونے والی تمام لاگت وفاقی حکومت دے گی۔ منصوبے کا سارا انفراسٹرکچر کلائیمیٹ ریزیلئینٹ بنایا جائے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو کم لاگت اور ماحول دوست بجلی فراہم کرے گا اور انہیں 18 سے 20 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ سے بھی نجات ملے گی۔