جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے ملک بھر میں کتے کا گوشت کھانے اور اسے فروخت کرنے پر پابندی عائد کرنے کا بل منظور کر لیا۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق جنوبی کوریا میں صدیوں سے کتے کا گوشت کھانے اور اسے فروخت کرنے کا رواج ہے لیکن اب اس کے خلاف قانون بنا لیا گیا۔
جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول اس قانون کے بڑے حامیوں میں سے ایک ہیں جن کے پاس اعلیٰ نسل کے چھ کتے اور آٹھ بلیاں ہیں۔
2022 میں جاری کیے گئے حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ہر چار میں سے ایک شہری کے گھر میں پالتو کتا ہے، جو 2010 کے مقابلے میں 16 فیصد زیادہ ہے۔
حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے بل کی حمایت میں 208 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیے جبکہ دو غیر حاضر رہے۔
منظور شدہ بل کا اطلاق آج سے تین سال بعد ہوگا اور اس کی خلاف ورزی کرنے والے کو سات سال قید یا 22 ہزار 800 ڈالرز جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔