حکومتی اتحاد پی ڈی ایم کے ترجمان اور جے یو آئی رہنما حافظ حمد اللہ نے کہا کہ عوام بروقت الیکشن چاہتے ہیں اور ہم بھی انتخابات میں تاخیر نہیں چاہتے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ڈی ایم ترجمان حافظ حمد اللہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنیادی بات یہ ہے کہ الیکشن کب ہونے ہیں۔ اسمبلیاں بروقت تحلیل ہوتی ہیں تو90 دن میں الیکشن ہوں۔ عوام بروقت الیکشن چاہتے ہیں اور پی ڈی ایم کی جماعتیں بھی ایسا ہی چاہتی ہیں، ہم الیکشن میں تاخیر کسی صورت نہیں چاہتے۔
ترجمان پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ مردم شماری ہوچکی ہے تو ہونا چاہیے تھا کہ حلقہ بندیاں ہوں۔ مردم شماری اور حلقہ بندیوں کی ذمے داری پی ٹی آئی حکومت کی تھی۔ سابق حکومت نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جس سے ملک اور قوم کی ترقی ہو وہ یہ معاملہ حل کر دیتی تو آج یہ مسئلہ نہ ہوتا۔ اب اگر مردم شماری کی منظوری دی جائے گی تو حلقہ بندیوں کے لیے چار سے پانچ ماہ مزید درکار ہوں گے۔
حافظ حمد اللہ نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم جماعتیں بروقت الیکشن چاہتی ہیں لیکن بعض سیاسی جماعتیں نئی مردم شماری اور حلقہ بندیوں پر الیکشن چاہتی ہیں۔ جو جماعتیں نئی مردم شماری کی بات کرتی ہیں وہ 5،4 سال سے حکومت میں تھیں۔ اب نئی مردم شماری کی منظوری دی جائیگی تو حلقہ بندیوں کیلیے 5،4 ماہ مزید درکار ہوں گے اسی لیے پرانی مردم شماری پر الیکشن ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ نئی مردم شماری پر الیکشن کرانے ہیں یا پرانی حلقہ بندیوں پر اس پر پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں میں باقاعدہ بات نہیں ہوئی۔ اب 8 دن ہیں نئی اور پرانی حلقہ بندیوں کا معرکہ کیسے حل کریں گے۔ نگراں حکومت ہوگی اور اختیارات الیکشن کمیشن کے پاس ہوں گے تو ہم کیا کر سکتے ہیں۔ سی سی آئی منظوری دے گا تو الیکشن کمیشن اسی کو فالو کرے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کے آئندہ عام انتخابات نئی مردم شماری پر کرائے جانے کے بیان کے بعد اس حوالے سے سیاسی حلقوں میں چہ مہ گوئیاں شروع ہوگئی ہیں۔
نئی مردم شماری کے تحت ہی انتخابات میں جائیں گے، وزیراعظم
وزیراعظم کے اس بیان کے بعد پی پی پی اپنی حلیف جماعت ن لیگ سے ناراض ہوگئی جب کہ پلڈاٹ کے سربراہ نے بھی اس کو نا ممکن قرار دے دیا۔