شکارپور: سندھ کے شہر شکارپور میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن میں ناکامی کے محرکات سامنے آگئے۔
تفصیلات کے مطابق شکارپور میں دوران آپریشن پولیس اہلکاروں کی جانب سے ڈاکوؤں کو حساس معلومات دئیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر جمیل نے رپورٹ پر 50 پولیس اہلکاروں کو ضلع بدر کردیا۔
ایس ایس پی شکارپور کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 50 پولیس اہلکار ڈاکوؤں کو حساس معلومات فراہم کرتے تھے۔
رپورٹ کے مطابق ضلع بدر ہونے والوں میں 9 سب انسپکٹر، 6 اے ایس آئی شامل ہیں، سزا پانے والوں میں 6 ہیڈ کانسٹیبل، 24 پولیس کانسٹیبل بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: شکارپور: ڈاکوؤں سے مقابلہ ڈی ایس پی فائرنگ سے جاں بحق، دو ڈاکو زخمی
ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر جمیل کے مطابق پولیس اہلکاروں پر شکارپور میں تعیناتی کی 3 سال کی پابندی ہے، مزید شواہد ملنے پر تمام اہلکاروں کو برطرف کیا جائے گا۔
ڈاکٹر جمیل کا کہنا ہے کہ ضلع بدر پولیس اہلکار جرائم پیشہ افراد کو حساس معلومات فراہم کرتے تھے اور منشیات فروشوں سے بھتہ بھی لیتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اہلکار ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ اور نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی اسمگلنگ میں بھی ملوث رہے ہیں۔
یاد رہے کہ شکارپور میں آپریشن کے دوران ڈی ایس پی، ایس ایچ او سمیت 6 پولیس اہلکار شہید ہوچکے ہیں۔