اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں بننے والی گاڑیوں کو اسٹینڈرڈز کے نظام میں شامل کیا جائے گا۔
یہ بات انھوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے تازہ پیغام میں کہی، انھوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ پاکستان میں معیار پر بڑی اصلاحات لانے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، فوڈ اور الیکٹرونکس کے بعد اب پاکستان میں بننے والی گاڑیوں کو بھی اسٹنڈرڈز کے نظام میں شامل کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کے مطابق اسٹینڈرڈز کے سلسلے میں 26 فروری کو آل پاکستان آٹو موبائلز ایسوسی ایشن اور دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس بلایا جا رہا ہے۔
پاکستان میں معیار یعنی اسٹینڈرڈز پر بڑی اصلاحات لانے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، فوڈ اور الیکٹرونکس کے بعد اب پاکستان میں بننے والی گاڑیوں کو اسٹنڈرڈز کے نظام میں شامل کیا جائیگا،اس سلسلے میں All Pak Automobiles Association اور تمام اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس 26 فروری کو بلا رہے ہیں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 19, 2020
خیال رہے کہ مالی سال 20-2019 کی پہلی ششماہی گاڑیوں کے شعبے کے لیے انتہائی مایوس کن ثابت ہوئی ہے، جس میں گاڑیوں کی فروخت 43.2 فی صد کمی کے ساتھ 59 ہزار یونٹس ہو گئی، جب کہ گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران گاڑیوں کی فروخت ایک لاکھ 4 ہزار سے زائد یونٹس تھی۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی فروخت میں کمی کا سبب روپے کی قدر میں کمی ہے، جس کی وجہ سے مقامی کاریں مہنگی ہوئیں۔ ادھر آٹو انڈسٹری کی سیلز میں نمایاں کمی ہونے کی وجہ سے اس شعبے میں ملازمتیں ختم ہونے کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔ دوسری طرف صارفین بھی یہ شکوہ کر رہے ہیں کہ گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں غیر معیاری گاڑیوں کے دام مہنگے وصول کر رہی ہیں اور گاڑیوں میں سیفٹی فیچرز بھی خاطر خواہ نہیں ہوتے۔