اسٹیٹ بینک کی قرضوں سے متعلق رپورٹ پر قائمہ کمیٹی کا عدم اطمینان کا اظہار

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے اسٹیٹ بینک کی قرضوں کے حوالے سے رپورٹ پرعدم اطمینان کا اظہار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں کمیٹی نے اسٹیٹ بینک کی قرضوں سےمتعلق رپورٹ پرعدم اطمینان کا اظہار کیا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جو رپورٹ دی گئی ہے وہ ہمیں پہلے سے معلوم ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے پرزور انداز میں کہا کہ اسٹیٹ بینک سے پوچھا گیا تھا کہ قرض سے برآمدات اور صنعت میں کتنا اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کے پاس معلومات نہیں ہیں تو بینکوں سے معلومات لیں، رئیل اسٹیٹ پر یہ پیسہ لگا ہے اور جو مشینری آئی ہے وہ فنکشنل نہیں ہے۔

اسٹیٹ بینک کے افسر پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 6 ماہ سے ہم سوال پوچھ رہے ہیں، وزیراعظم، وزیر دفاع نے معاملہ اٹھایا ہے، آج کے دور میں یہ رقم 85 ہزار کروڑ روپے بنتی ہے، یہ قرض اگر کسی کسان کو دیا گیا ہوتا تو آج زراعت کا شعبہ بہتر ہوتا۔

کمیٹی کی رکن ڈاکٹر نفیسہ شاہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ آج بھی پارلیمنٹ میں کئی چیزیں نہیں آرہی ہیں، بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی باتیں ہورہی ہیں پارلیمنٹ کو معلوم نہیں ہے۔

ڈاکٹر نفیسہ شاہ کے مطابق ائیرپورٹ آؤٹ سورس کیے جارہے ہیں اور پارلیمان لاعلم ہے، پچھلی حکومت پر تو ہم نے بڑی تنقید کی ہماری حکومت وہی کام کررہی ہے۔