سکھر: باپ بیٹی کے لرزہ خیز قتل کا ملزم پولیس اہلکار گرفتار

سکھر: صوبہ سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں پولیس چوکی کے سامنے فلیٹ میں گھس کر ضعیف باپ اور بیٹی کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا جبکہ قاتل پولیس اہلکار نکلا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سکھر میں گھر کے فلیٹ میں 80 سالہ بزرگ شخص اور 40 سالہ بیٹی کو گولیاں مار کرنے قتل کرنے والا پولیس اہلکار نکلا ہے، پولیس اہلکار مقتولین کا رشتے دار تھا، ملزم نے اپنے چچا اور اس کی بیٹی کو قتل کیا۔

میڈیا کے پہنچنے پر ایس ایس پی سکھر عرفان سموں متحرک ہوتے ہوئے جائے وقوعہ پر پہنچے لاشیں تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کیں۔

ایس ایس پی سکھر عرفان سموں کے مطابق پولیس اہلکار کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ پولیس اہلکار رحمت اللہ گوپانگ نے دوران تفتیش جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔

مزید پڑھیں: سکھر،دیور کے ہاتھوں غیرت کے نام پر بھابی سمیت دو افراد کا قتل

ایس ایس پی سکھر نے کہا کہ پولیس اہلکار کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی، قتل ہونے والا ضعیف شخص قربان بلوچ سکھر الیکٹرک اینڈ پاور کمپنی سے ریٹائرڈ ہوئے تھے جبکہ ملزم پولیس اہلکار سے مزید تفتیش جاری ہے۔

بیراج روڈ پر واقع وی وی آئی پی اپارٹمنٹ کی چوتھی منزل پر واقع فلیٹ میں پولیس اہلکار رحمت اللہ گوپانگ نے سرکاری رائفل سے 80 سالہ قربان بلوچ اور ان کی 40 سالہ بیٹی آسیہ بلوچ کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا اور فرار ہوگیا تھا۔

واضح رہے کہ تین سال قبل سکھر میں غیرت کے نام پر دیور نے بھابھی سمیت دو افراد قتل کرکے خود کو پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

یاد رہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی غیرت کے نام پر قتل کو قانون ہاتھ میں لینے کے بجائے شخص کا انفرادی ردعمل قرار دے کر کیس کو سرد خانے کی نذر کر دیتے ہیں۔