پی ٹی سی ایل ملازمین پنشن کیس پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

پی ٹی سی ایل کے سابقہ ملازمین پنشن کے حقدار، سپریم کورٹ کا فیصلہ

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) ملازمین پنشن کیس پر بڑا فیصلہ سنا دیا۔

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی اور جسٹس امین الدین خان نے پنشرز کے حق میں فیصلہ سنایا، 3 رکنی بینچ نے پونے دو سو سے زائد درخواستوں کی سماعت کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق پی ٹی سی ایل کے سابقہ ملازمین پنشن کے مکمل حقدار قرار دیے جاتے ہیں، ادارے کے مالی مسائل پنشن کی ادائیگی سے اسے بری الذمہ نہیں کرتے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی سی ایل کس سیلولر کمپنی کے 100 فیصد شیئر خریدنے کی خواہشمند ہے؟

فیصلے میں کہا گیا کہ پی ٹی سی ایل پنشنرز کو 90 دن میں پنشن کی ادائیگی کا شیڈول مرتب کریں، پنشن پر نظر ثانی وفاقی حکومت کے مطابق کی جائے، وی ایس ایس لینے والے پی ٹی سی ایل ملازمین کو پنشن کا حق حاصل نہیں۔

مزید کہا گیا کہ ادائیگیوں کا عمل شفاف اور منصفانہ ہو تاکہ متاثرہ پنشنرز کے جائز مطالبات کا ازالہ کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ 3 جولائی 2025 کو لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی سی ایل کے چالیس ہزار ملازمین کی تنخواہیں اور مراعات کی مکمل بحالی نہ کرنے کا معاملہ پر ایک ماہ میں تنخواہوں اور مراعات کی بحالی کے فیصلے پر عملدرآمد کا حکم دیا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کیس کی سماعت کی تھی۔ عدالت نے پی ٹی سی ایل حکام کے خلاف دائر توہین عدالت کیس کی سماعت ملتوی کر تھی۔

درخواست گزار عبدالباری و غیرہ کے وکیل شاہجہاں خان نے دلائل دیے اور استدعا کی تھی کہ عدالتی حکم کے باوجود تنخواہوں اور مراعات بحال نہ کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔