اسلام آباد : سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز کے خلاف کارروائی کی درخواست سپریم کورٹ نے خارج کردی، عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کا6صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منیب اختر نے تحریر کیا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کونسل کو ججز کے خلاف کارروائی کیلئے ہدایات دینا غیر مناسب ہوگا۔
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کونسل کو ہدایات دینا کونسل کے اختیارات سنبھالنے کے مترادف اور کونسل کو ہدایات دینا آرٹیکل 209 کے برخلاف ہوگا۔
فیصلے کے مطابق عدالت کی جانب سے ہدایات کونسل کیلئے خود تبدیل کرنابھی ممکن نہیں ہوگا، عدالتی ہدایات میں ترمیم کیلئے کونسل کو بھی وقتا فوقتاً عدالت آنا ہوگا۔
کونسل کے پاس آئینی ذمہ داریوں کے مطابق اختیارات، طریقہ کار میں ضرورت کے مطابق ترمیم کا اختیارہے، موجودہ کیس میں درخواست گزار کے مؤقف کو تسلیم کرنا غیر مناسب ہوگا۔
جسٹس منیب اختر نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں قائم دو رکنی بینچ نے فیصلہ 13جون کو محفوظ کیا تھا۔
یاد رہے کہ دوران سماعت جسٹس منیب اختر نے یہ ریمارکس بھی دیے تھے کہ فٹا فٹ جج کے خلاف کارروائی کرنے سے کیا فیئر ٹرائل کا حق متاثر نہیں ہوگا، جج کا وقار ہے اور حقوق ہیں کیا چاہتے ہیں کہ جج کیخلاف شکایت آنے پر فوری کارروائی کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کل شکایت کونسل کے پاس جانے سے پہلے سوشل میڈیا پر چل جاتی ہیں، سنجیدہ معاملہ ہونے کی وجہ سے کیس کو توجہ سے سن رہے ہیں۔