فلسطینیوں کی امداد روکنے پر سویڈش ممبر کی یورپی یونین پر سخت تنقید

یورپی یونین کی جانب سے فلسطینیوں کے لیے امدادی رقوم روکنے کے اقدام پر یورپین پارلیمنٹ ممبر نے تنقید کی ہے۔

یورپین پارلیمنٹ ممبر اور سویڈش سیاستدان ایون انکر نے کہا کہ حماس پوری فلسطینی آبادی کی نمائندگی نہیں کرتی۔ حماس کے اقدام پر فلسطینیوں کی امداد روکنا غلط ہے۔ فلسطینی عوام کو حماس کا جوابدہ ٹھہرانا درست عمل نہں ہوگا۔

سویڈش سیاستدان نے کمشنر ای یو پر یورپی یونین کو خطرناک راستے پر لے جانے کا الزام لگایا۔ ایون انکر نے کہا کہ کمشنرای یویورپی عوام کے سامنے جھوٹ بولنے کی کوشش کر رہا ہے۔

یورپین پارلیمنٹ ممبر کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا کہ کمشنر ای یو مالی امداد کو حماس سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ حماس کے حملے کے بعد یورپی یونین نے فلسطینیوں کے لیے امدادی ادائیگیاں روک دی ہیں۔

یورپی کمیشن نے کہا کہ حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد وہ فلسطینیوں کے لیے اپنی تمام ترقیاتی امداد، جس کی مالیت 691 ملین یورو (729 ملین ڈالر) ہے، ان تمام ادائیگیوں کو فوری طور پر معطل کر رہا ہے۔

کمشنریورپی یونین اولیور ورہیلی کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور اس کے لوگوں کے خلاف دہشت گردی اور بربریت کا پیمانہ ایک اہم موڑ ہے اس صورتحال پر معمول کی طرح کوئی کاروبار نہیں ہو سکتا۔

انھوں نے کہا کہ فلسطینی امداد کے لیے تمام نئی بجٹ تجاویز کو بھی اگلے نوٹس تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ امن، رواداری اور بقائے باہمی کی بنیادوں پر اب توجہ دی جانی چاہیے۔