واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ شام میں فریقین نے جھڑپیں ختم کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ شام میں لڑنے والے فریقین کا جھڑپیں ختم کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے، لڑنے والے مختلف گروپوں سے رابطہ کیا ہے، تمام شامی فریقین کو اپنے وعدوں پر عمل کرنا ہوگا۔
گزشتہ روز انھوں نے اعلان کیا کہ جنوبی شام میں جھڑپوں میں شامل تمام فریقوں نے آج رات سے شروع ہونے والے تشدد کو روکنے کے لیے ’’مخصوص اقدامات‘‘ پر اتفاق کر لیا ہے۔
سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے بھی بدھ کے روز دمشق پر اسرائیل کے حملے کو ’’ممکنہ طور پر ایک غلط فہمی‘‘ قرار دیا، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے بھی کہا کہ اسرائیل اور شام کے درمیان کشیدگی غلط فہمی کی بنیاد پر ہوئی، تاہم اسرائیل کی جانب سے کیسی ’غلط فہمی‘ ہوئی، اس کی وضاحت نہیں کی گئی۔ اوول آفس میں ایک رپورٹر کے سوال کے جواب میں روبیو نے صحافیوں کو بتایا کہ ’’یہ پیچیدہ ہے۔‘‘
طاقت ور اسرائیلی حملے کے بعد دمشق نے سویدا شہر سے فوجیں نکال لیں
مارکو روبیو نے کہا ’’شام کے جنوب مغرب میں مختلف گروہوں (توحید پرست مذہب دروز اور سنی بدو قبائلی گروہ) کے درمیان تاریخی دیرینہ دشمنیاں ہیں، تازہ جھڑپیں اسرائیل اور شامی فریق کے درمیان بدقسمتی سے غلط فہمی کا باعث بن گئیں۔‘‘
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے دمشق پر حملہ کیا تھا، جس میں صدارتی محل اور وزارتِ دفاع کے قریب بم باری کی گئی، ایران اور قطر نے شام پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی شام کی صورت حال پر آج اجلاس طلب کر لیا ہے، جس میں شام پر اسرائیلی حملوں پر بات کی جائے گی۔
شام میں بدو قبیلے کے ہاتھوں دروز قبیلے کے تاجر کے اغوا سے شروع ہوئے فسادات فرقہ وارانہ شکل اختیار کر گئے ہیں، جہاں جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی ہے۔