شام نے دارالحکومت دمشق اور سویدا میں اسرائیلی حملوں کو کشیدگی بھڑکانے کی پالیسی قرار دے دیا۔
شامی وزارت خارجہ نے دمشق اور سویدا پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حملہ شام میں افراتفری اور عدم استحکام پھیلانے کی پالیسی کاحصہ ہے اسرائیلی جارحیت اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
شامی وزارت خارجہ نے عالمی برادری اور سلامتی کونسل سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اپنی سرزمین اور عوام کے تحفظ کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
شامی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملے میں 3 افراد جاں بحق اور 34 زخمی ہوئے ہیں۔
ترکیہ نے شام پر اسرائیلی حملوں کو نئے شامی نظام کے خلاف سازش قرار دے دیا۔
ترک وزارت خارجہ کے مطابق اسرائیلی حملے شامی حکومت کو غیرمستحکم کرنے کی کوشش ہیں۔ ترکیہ اور شام کے درمیان طویل سرحد ہے اور انقرہ نئی حکومت کےساتھ تعاون کر رہا ہے۔
خلیجی تعاون کونسل نے شام پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے جارحیت روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خلیجی تعاون کونسل کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے شام کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہیں ہیں۔
یواےای کا کہنا ہے کہ شام کی خودمختاری کی حمایت کرتے ہیں حملوں کی مذمت کرتےہیں۔
یورپی کونسل کے صدر نے شام پر اسرائیلی حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام ضروری ہے۔ یورپی یونین نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں اور کشیدگی کم کریں۔
ناروے نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے شام میں پرامن انتقال اقتدار کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے شام پر اسرائیلی فضائی حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا دمشق کی اس صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے خطے میں کشیدگی کا بڑھنا کسی کےحق میں اچھا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایسے اقدامات کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے جو تصادم کی راہ ہموار کریں ہم اتحادیوں کے تحفظ کےلیے پُرعزم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا خطے میں استحکام کو بھی ترجیح دیتا ہے۔