شامی حکومت نے ترکی کے راستے اقوام متحدہ کو امداد پہنچانے کی اجازت دے دی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق شامی حکومت کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ چھ ماہ تک ترکی سے امداد پہنچا سکتا ہے۔ شامی حکومت نے سلامتی کونسل کی جانب سے آپریشن کی اجازت کی تجدید میں ناکامی کے بعد اقوام متحدہ کو حزب اختلاف کے زیر قبضہ شمال مغربی شام میں مزید چھ ماہ تک امداد کی فراہمی جاری رکھنے کے لیے ترکی سے سرحدی گزرگاہ استعمال کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
شامی سفیر برائے اقوام متحدہ بسام صباغ نے سلامتی کونسل کو لکھے گئے خط میں واضح کیا کہ اقوام متحدہ کی امداد کی ترسیل "شام کی حکومت کے ساتھ مکمل تعاون اور ہم آہنگی کے ساتھ” ہونی چاہیے۔
منگل کے روز، روس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شام کے اہم امدادی راستے کی نو ماہ کی توسیع کو بلاک کر دیا جس سے لاکھوں لوگوں کو زندگی بچانے والی مدد فراہم کرنے والے اہم طریقہ کار کو شکوک میں ڈال دیا گیا۔ ماسکو نے اس کے بجائے چھ ماہ کی توسیع کی تجویز دی۔
تاہم، اسے سلامتی کونسل نے بھی مسترد کر دیا، صرف روس اور چین نے حق میں ووٹ دیا، اور امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے مخالفت میں ووٹ دیا۔
اقوام متحدہ کی ثالثی میں ترکی سے شام کے باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں امداد کی ترسیل کی اجازت دینے والا معاہدہ پیر کو ختم ہو گیا۔