لوگوں کی کرنٹ لگنے سے اموات پر نیپرا کی طرف سے کےالیکٹرک پر ایک کروڑ روپے جرمانے کے بعد ادارے کا موقف سامنے آگیا۔
ترجمان کےالیکٹرک نے کہا کہ نیپرا اتھارٹی کی جانب سے کراچی میں 2022-23 میں پیش آنے والے کرنٹ لگنے کے واقعات کی تحقیق کی گئی ہے، 32 افسوسناک حادثات میں کےالیکٹرک کی غفلت نہیں پائی گئی۔
کےالیکٹرک کے ترجمان نے کہا کہ ایک حادثے کی غیرتسلی بخش جواب پر جرمانہ عائد کیا گیا، فیصلے کا بغور جائزہ لینے کے بعد آگے کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ نیپرا نے کےالیکٹرک پر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے اور جاری شوکاز نوٹس پر کےالیکٹرک کا جواب مسترد کردیا ہے۔
نیپرا نے کے الیکٹرک پر جرمانہ لگانے کے فیصلے کا حکم نامہ جاری کردیا، 15 روز میں جرمانے کی رقم نامزد کردہ بینک میں جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔
ایک متاثرہ خاندان کے لواحقین کو 35 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے، اس کے علاوہ ایک متاثرہ محمد اسلم کے خاندان کے وارث کو ملازمت دینے کی بھی ہدایت کی گئی۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ نیپرا نے اگست 2023 میں کے الیکٹرک کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا، کےالیکٹرک شوکاز نوٹس کے جواب پر نیپرا کو مطمئن نہیں کرسکا، 23-2022 میں 33 شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں تھیں۔
نیپرا نے حکم نامے میں مزید کہا کہ شہریوں کی ہلاکت پر کےالیکٹرک کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا، کےالیکٹرک، نیپرا قوانین پرعمل درآمد کرانے میں ناکام رہا۔