Tag: آؤٹ لک رپورٹ

  • 10 ماہ کے دوران معاشی کارگردگی کیا رہی ؟ آؤٹ لک رپورٹ جاری

    10 ماہ کے دوران معاشی کارگردگی کیا رہی ؟ آؤٹ لک رپورٹ جاری

    اسلام‌ آباد : وزارت خزانہ نے معاشی کارگردگی کی آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی، جس میں ترسیلات زر میں تیرہ فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور خسارہ 2565 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے ماہ اپریل کی آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی، جس میں بتایا گیا کہ خسارہ ، سرمایہ کاری، بڑی فصلوں اور بڑی صنعتوں کی پیداوار کم ہو گئی ہے۔

    دستاویزات میں کہا گیا کہ دس ماہ میں وفاق کا خسارہ دوہزار پانچ سو پینسٹھ ارب روپے تک پہنچ گیا، سال دوہزار بائیس تئیس جولائی تااپریل ترسیلات زر میں تیرہ فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ترسیلات زرکاحجم 22.7 ارب ڈالررہا جو گزشتہ سال 26.1 ارب ڈالر تھی جبکہ جولائی تا اپریل برآمدات میں تیرہ اعشاریہ ایک فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور حجم تئیس اعشاریہ دو ارب ڈالر رہا۔

    اسی طرح درآمدات میں 23 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ، حجم 45.2 ارب ڈالر رہیں جبکہ پہلے آٹھ ماہ میں جاری کھاتوں کے خسارے میں چھہتر اعشاریہ ایک فیصد کمی ہوئی اور جاری کھاتوں کے خساروں کا حجم 3.3 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

    براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں تئیس اعشاریہ دو فیصد کمی ہوئی، جس کے بعد براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ایک ارب ایک کروڑ ڈالر رہیں۔

  • ملک میں بجلی کی پیداوار، گیس کے ذخائر میں کمی: رپورٹ

    ملک میں بجلی کی پیداوار، گیس کے ذخائر میں کمی: رپورٹ

    اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے بی ڈی) کا کہنا ہے کہ پاکستان کو توانائی کے شعبے میں 155 ارب ڈالر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، پاکستان میں سالانہ گیس کے ذخائر میں بتدریج کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک (اے بی ڈی) نے سینٹرل ایشیا ریجن اکنامک کوآپریشن انرجی آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی، اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ پاکستان کو توانائی کے شعبے میں 155 ارب ڈالر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے جیسے شدید مسائل کا سامنا ہے، پاکستان کو توانائی کے شعبے میں ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن کے مسائل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان میں توانائی کا شعبہ ایکسپلوریشن نہ ہونے کے باعث درآمدی فیول پر منحصر ہے، پاکستان میں 3.0 ٹیرا واٹ بجلی متبادل توانائی کے ذرائع سے پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 2015 سے پاکستان میں متبادل توانائی کے ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں کمی ہو رہی ہے، پالیسی کے فقدان کے باعث پاکستان میں ایکسپلوریشن میں سرمائے میں فقدان ہو رہا ہے۔

    سنہ 2019 میں پاکستان میں مقامی تیل کی پیداوار 40 لاکھ ٹن تھی، پاکستان میں سالانہ گیس کے ذخائر میں بتدریج کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ توانائی شعبے کی ضروریات پوری کرنے کے لیے پاکستان سالانہ 15 لاکھ ٹن کوئلہ درآمد کر رہا ہے، پاکستان میں تقریباً 3 ارب ٹن کوئلے کے ذخائر موجود ہیں۔

  • ملک میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ، صنعتی اور زرعی پیداوار میں بہتری

    ملک میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ، صنعتی اور زرعی پیداوار میں بہتری

    اسلام آباد: وزارت خزانہ کی ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی گئی جس کے مطابق ملک میں معاشی سرگرمیوں میں تیزی کا سلسلہ جاری ہے، صنعتی اور زرعی پیداوار میں بہتری جبکہ ٹیکس ریونیو اور ترسیلات زر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی گئی، وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ معاشی بحالی اور سرگرمیوں میں تیزی کا سلسلہ جاری ہے۔

    رپورٹ کے مطابق صنعتی اور زرعی پیداوار میں بہتری جبکہ ٹیکس ریونیو اور ترسیلات زر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جولائی تا مارچ ترسیلات زر 26 فیصد اضافے سے 21.5 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

    ملکی برآمدات 2.3 فیصد اضافے سے 18.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ ملکی درآمدات 9.4 فیصد اضافے سے 37.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس ایک بار پھر ایک ارب ڈالر سرپلس ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 35.1 فیصد کمی سے 1.39 ارب ڈالر رہیں، زرمبادلہ ذخائر اپریل کے اختتام تک 23 ارب 44 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے۔ اسٹیٹ بینک کے 16.34 ارب اور دیگر بینکوں کے ذخائر 7.10 ارب ڈالر رہے۔

    رپورٹ کے مطابق ڈالر کی شرح تبادلہ 153.46 روپے فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی، پہلے 9 ماہ میں ٹیکس ریونیو 10.9 فیصد سے 3395 ارب روپے رہا، پہلے 9 ماہ میں پی ایس ڈی پی کی مد میں 534 ارب خرچ کیے گئے۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ مالیاتی خسارہ کم ہو کر 1603 ارب روپے کی سطح تک پہنچ گیا، زرعی قرضے 4.6 فیصد اضافے سے 953 ارب کی سطح پر پہنچ گئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ مہنگائی کی سالانہ شرح میں کمی دیکھی گئی، فروری میں 9.1 فیصد رہی۔ بڑی صنعتوں کی شرح نمو 4.8 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ اسٹاک ایکس چینج میں 100 انڈیکس 44 ہزار 930 پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا۔