Tag: آئسکریم

  • سعودی خاتون کی آئسکریم فروخت کرنے پر حوصلہ افزائی

    سعودی خاتون کی آئسکریم فروخت کرنے پر حوصلہ افزائی

    ریاض: سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ میں جبل احد کے مقام پر سعودی خاتون فوڈ ٹرک پر آئسکریم فروخت کر رہی ہیں، ان کے اس کاروبار کے لیے گورنر مدینہ اور نائب گورنر نے تعاون کیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب مدینہ منورہ میں جبل احد کے مقام پر جہاں لاکھوں افراد زیارت کے لیے آتے ہیں، ایک سعودی خاتون فوڈ ٹرک پر آئسکریم فروخت کر رہی ہیں۔

    سعودی خاتون امیرہ کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں اس میں کوئی قباحت نہیں، ہم جس دور میں زندگی گزار رہے ہیں یہ خواتین کو اپنے قدموں پر کھڑے کرنے والا دور ہے، ہماری قیادت خواتین کو زندگی کے مختلف شعبوں میں قسمت آزمائی کے موقع فراہم کر رہی ہے۔

    امیرہ نے بتایا کہ وہ 4 ماہ سے فوڈ ٹرک پر آئسکریم فروخت کر رہی ہیں اور لوگ ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس وبا کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں کمی کے بعد انہوں نے آئس کریم فروخت کرنے کا سلسلہ شروع کیا۔

    امیرہ کا کہنا تھا کہ وہ صفائی کا اہتمام اور وائرس سے بچاؤ کی پابندی کرتی ہیں اور گاہکوں سے بھی اس کی پابندی کرواتی ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ لوگ اس کو پسند کر رہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ گورنر مدینہ اور نائب گورنر نے فوڈ ٹرک سے آئس کریم کا کاروبار شروع کرنے میں تعاون کیا جس پر وہ ان شکر گزار ہیں۔

  • ناشتے میں آئسکریم کھانے کے فوائد، کیا سچ ہے اور کیا جھوٹ؟

    ناشتے میں آئسکریم کھانے کے فوائد، کیا سچ ہے اور کیا جھوٹ؟

    ناشتہ جسم اور دماغ کو چاق و چوبند رکھنے کے لیے بے حد ضروری ہے۔ ساری رات سونے کے بعد صبح اٹھ کر ہمارے سست دماغ اور جسمانی اعضا کو ایک بھرپور غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ایسے میں ناشتے کا انتخاب ایسا کیا جانا چاہیئے جو جسم اور دماغ کو توانائی فراہم کرسکتا ہو۔ غیر صحت مند اشیا جیسے مرچ مصالحے دار غذائیں، میٹھی اشیا اور جنک فوڈ فوائد پہنچانے کے بجائے الٹا نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

    اس سے قبل کئی تحقیقوں میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ناشتے میں چاکلیٹ کھانا دماغی استعداد اور کارکردگی میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے، اب ایسی ہی کچھ تحقیق آئسکریم کے بارے میں بھی سامنے آئی ہے۔

    ایک جاپانی ویب سائٹ میں شائع ہونے والے مضمون میں، ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ناشتے میں آئسکریم کھانا آپ کو سارا دن چاک و چوبند اور دماغ کو فعال اور تازہ دم رکھ سکتا ہے۔

    تحقیق میں ناشتے میں آئسکریم کھانے اور نہ کھانے والے افراد کا تقابلی جائزہ لیا گیا اور کہا گیا کہ جن افراد نے نیند سے اٹھتے ہی آئسکریم کھائی وہ دن بھر میں دماغی الجھن کا کم شکار ہوئے جبکہ انہوں نے مختلف چیزوں پر فوری ردعمل دیا۔

    یہ تحقیق انگریزی میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی، لیکن پھر اچانک ہی یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ جاپانی ویب سائٹ نے ایک آئسکریم برانڈ کی تشہیر کے لیے اس تحقیق کو استعمال کیا۔

    مذکورہ ویب سائٹ نے اصل تحقیق کا لنک بھی نہیں دیا جس کے باعث اس تحقیق کی جانچ کرنا مزید مشکل ہوگیا اور یوں یہ تحقیق متنازعہ بن گئی۔

    آئیں ہم جائزہ لیتے ہیں کہ یہ تحقیق کس حد تک درست ثابت ہوسکتی ہے۔

    آئسکریم میں عمومی طور پر شامل کیے جانے والے اجزا میں انڈے کی زردی، شوگر، دودھ، کریم اور پھل شامل ہیں۔ اگر آئسکریم میں صرف یہی اجزا شامل ہوں تب تو یہ واقعی فائدہ مند ہے۔

    لیکن ہم جانتے ہیں کہ مختلف برانڈز اپنی آئسکریم میں صرف یہی اشیا استعمال نہیں کرتے۔ وہ آئسکریم میں بے تحاشہ چینی، مصنوعی مٹھاس اور مصنوعی رنگ شامل کرتے ہیں۔ یہ تمام اشیا انسانی صحت کے لیے نہایت مضر ہیں۔

    ماہرین متفق ہیں کہ ان اشیا کا صرف ایک بار بھی استعمال صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے تو ان کا روزانہ استعمال کس قدر نقصان دہ ہوگا۔ بے تحاشہ چینی اور مصنوعی رنگ موٹاپے، ذیابیطس، سر درد حتیٰ کہ امراض قلب اور فالج تک کا سبب بن سکتے ہیں۔

    لہٰذا ایک بات تو طے ہے کہ بازار میں ملنے والی عام آئسکریم کسی بھی طور صحت کے لیے مفید نہیں۔ ہاں البتہ اگر آپ گھر میں صحت بخش اشیا سے آئسکریم تیار کرنا چاہیں تو یہ آئسکریم یقیناً آپ کے لیے فائدہ مند ہوگی۔

  • مایونیز سے بنی آئسکریم کھانا چاہیں گے؟

    مایونیز سے بنی آئسکریم کھانا چاہیں گے؟

    مایونیز کو ویسے تو ترش اور تیکھی اشیا کے ساتھ کھایا جاتا ہے اور میٹھی اشیا کے ساتھ کھانے سے اسے گریز کیا جاتا ہے، تاہم حال ہی میں مایونیز سے بنی ہوئی آئسکریم پیش کی گئی ہے۔

    اسکاٹ لینڈ کے ایک اسٹور میں پیش کی جانے والی اس آئسکریم کو مایونیز سے بنایا گیا ہے اور یہ آئسکریم کھانے میں نہایت کریمی محسوس ہوتی ہے۔

    ابتدا میں اس آئسکریم کو زیادہ پسند نہیں کیا گیا، تاہم پھر ٹویٹر پر کئی افراد نے بتایا کہ وہ مایونیز کو کن کن اشیا میں استعمال کرچکے ہیں۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ انہوں نے مایونیز کو چاکلیٹ کیک بنانے میں استعمال کیا۔

    مایونیز سے بنی آئسکریم پیش کرنے والا یہ اسٹور اس سے پہلے بھی کئی مختلف ذائقوں کی اشیا متعارف کروا چکا ہے۔

    اسٹور انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ذائقوں کے تضاد کے باعث عجیب سا محسوس کرنے کے باوجود لوگ اس آئسکریم کو ضرور چکھنا چاہتے ہیں اور چکھنے کے بعد یہ انہیں ضرور پسند آتی ہے۔

    کیا آپ یہ آئسکریم کھانا چاہیں گے؟

  • آج مینگو آئسکریم سے افطار کی رونق بڑھائیں

    آج مینگو آئسکریم سے افطار کی رونق بڑھائیں

    سخت گرمی کا موسم ہے اور ایسے میں تمام دن کے روزے کے بعد افطار میں ٹھنڈی ٹھار اشیا کھانے کا دل چاہتا ہے۔

    اسی لیے آج ہم آپ کو گھر میں مزیدار مینگو آئسکریم بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔

    اجزا

    دودھ: 1 لیٹر

    آم: 1 کلو

    انڈے: 3 عدد

    کارن فلور: 3 کھانے کے چمچ

    چینی: ڈیڑھ پیالی

    فریش کریم: 2 پیالی

    زردے کا رنگ: چٹکی بھر

    مینگو ایسنس (دستیاب نہ ہو تو ضروری نہیں): 1 چائے کا چمچہ

    ترکیب

    سب سے پہلے دودھ کو ابال لیں اور جب ابال آجائے تو چینی ملا کر 15 منٹ پکائیں۔

    آم کو چھیل کر پیسٹ بنا لیں۔

    فریش کریم کو پیالے میں نکال کر فریج میں رکھ کر ٹھنڈا یخ کر لیں۔

    انڈے کی زردی اور سفیدی کو الگ الگ کرلیں اور زردی میں کارن فلور اور زردے کا رنگ ملا کر پھینٹ لیں۔

    چولہے کی آنچ ہلکی کر کے اس مکسچر کو پکتے ہوئے دودھ میں ڈالیں اور چمچ چلاتے ہوئے مکس کرلیں۔

    سارا مکسچر ڈالنے کے بعد آنچ کو درمیانی کر کے تیزی سے چمچ چلاتے ہوئے 5 منٹ تک پکائیں اور چولہے سے اتار کر ٹھنڈا ہونے کے لیے رکھ دیں۔

    انڈے کی سفیدیوں کو الگ سے اتنی دیر پھینٹیں کہ سخت سا جھاگ بن جائے۔

    پھر فریش کریم کو 4 سے 5 منٹ برف پر رکھ کر پھینٹیں۔

    اب ان دونوں چیزوں کو مینگو ایسنس کے ساتھ دودھ کے مکسچر میں ملا کر 10 منٹ تک اچھی طرح مکس کریں۔

    کسی ایئر ٹائٹ ڈبے میں ڈال کر 4 گھنٹے کے لیے فریزر میں رکھ دیں۔ ان 4 گھنٹوں میں 4 یا 5 بار آئسکریم فریزر سے نکال کر پھینٹیں اور آخری بار پھینٹتے ہوئے آم کا پیسٹ شامل کر لیں۔

    اچھی طرح ایئر ٹائٹ ڈبے میں بند کر کے 6 سے 8 گھنٹے کے لیے فریزر میں رکھ دیں۔

    جب آئسکریم تیار ہوجائے تو خوبصورت آئسکریم گلاس میں نکال کر آم کے ٹکڑوں اور کریم سے گارنش کر کے پیش کریں۔

  • پھول نما آئسکریم کھانا چاہیں گے؟

    پھول نما آئسکریم کھانا چاہیں گے؟

    موسم گرما کا آغاز ہوچکا ہے، ایسے میں ٹھنڈی اشیا اور مشروبات کی مانگ بڑھ جاتی ہے۔ آج ہم آپ کو ایسی آئسکریم سے متعارف کروانے جارہے ہیں جسے دیکھ کر بے اختیار آپ اسے کھانا چاہیں گے۔

    اس آئسکریم کی خاص بات یہ ہے کہ یہ پھول جیسی ہے۔

    دنیا بھر میں مختلف کاروباری ادارے اپنے گاہکوں کو لبھانے کے لیے اپنی پروڈکٹس کو مختلف انداز سے پیش کرتے ہیں اور پھولوں جیسی آئسکریم اسی کی ایک کوشش ہے۔

    جنوبی کوریا کے شہر سیئول میں ملکی بی نامی یہ ریستوران پھول نما آئسکریم پیش کرتا ہے جسے کھانے کے لیے لوگ جوق در جوق یہاں کا رخ کرتے ہیں۔

    یہ آئسکریم 4 ذائقوں میں آتی ہے، اسٹرابیریز، دہی، چاکلیٹ اور گرین ٹی۔ آپ چاہیں تو آپ کو چاروں فلیورز ایک ساتھ سرو کیے جاسکتے ہیں۔ اس انوکھی آئسکریم کی قیمت ساڑھے 3 ڈالر ہے۔

    آئسکریم کا یہ انداز سب سے پہلے خوشبوؤں کے شہر پیرس میں پیش کیا گیا، وہاں سے یہ بے حد مقبول ہوا اور اب دنیا بھر میں کئی جگہ ایسی آئسکریم پیش کی جاتی ہے۔

    کیا آپ یہ مزیدار آئسکریم کھانا چاہیں گے؟

  • ایسی آئسکریم جسے کھانے میں موت کا اندیشہ ہے

    ایسی آئسکریم جسے کھانے میں موت کا اندیشہ ہے

    دنیا میں اس وقت بے شمار ایسی ڈشز کھائی اور بنائی جاتی ہیں جنہیں تیکھی اور تیز ترین کہا جاسکتا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں اس فہرست میں ایک آئسکریم بھی شامل ہے؟

    آئسکریم کا نام سنتے ہیں ذہن میں ایک میٹھی اور ٹھنڈی سی شے کا تصور ابھرتا ہے جو دل و دماغ کو پرسکون کردیتا ہے، تاہم اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسکو میں ایسی آئسکریم دستیاب ہے جسے مرچوں سے تیار کیا جاتا ہے۔

    اور یہ آئسکریم عام مرچوں سے تیار نہیں ہوتی، بلکہ اس کے لیے خاص قسم کی ’کیرولینا ریپرز‘ نامی مرچیں استعمال کی جاتی ہیں جنہں دنیا کی تیکھی ترین مرچیں مانا جاتا ہے۔

    مرچوں کا تیکھا پن ناپنے والے اسکیل یعنی اسکوول یونٹ پر اس کی درجہ بندی 15 لاکھ 69 ہزار 300 یونٹ کی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ اس آئسکریم کو کھانے کے لیے آپ کا 18 سال سے زائد عمر کا ہونا ضروری ہے۔

    اور صرف یہی نہیں، اگر آپ اس آئسکریم کو چکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے پہلے آپ کو ایک دستاویز پر دستخط کرنا ہوں گے جس کے مطابق آئسکریم کھانے کے بعد کسی انجری، بیماری حتیٰ کہ موت کی بھی ذمہ دار ریستوران انتظامیہ نہیں ہوگی۔

    ’شیطان کی سانس‘ کہی جانے والی اس آئسکریم کی تیاری کے وقت عملے کو موٹے دستانے پہننے پڑتے ہیں تاکہ وہ اس کے تیکھے پن سے محفوظ رہ سکیں۔

    کیا آپ اس آئسکریم کو چکھنے کی ہمت کرسکتے ہیں؟

  • لذیذ پشاوری آئس کریم گھر پر بنائیں

    لذیذ پشاوری آئس کریم گھر پر بنائیں

    گرمیوں کے موسم میں گرمی بھگانے کا سب سے آسان حل آئسکریم سے لطف اندوز ہونا ہے۔ پشاوری آئسکریم ایسی آئسکریم ہے جو نہایت مقبول اور شوق سے کھائی جاتی ہے۔

    اسے گھر میں بنانا بھی بے حد آسان ہے۔


    اجزا

    تازہ کریم: نصف لیٹر

    تازہ دودھ: نصف کلو

    ونیلا ایسنس: چند قطرے

    چینی: 1 پیالی

    کیوڑہ: 1 کھانے کا چمچ

    پستے چوپ کیے ہوئے: 6 عدد

    جیلٹن پاؤڈر: 2 کھانے کے چمچ

    کارن فلور: ایک کھانے کا چمچ


    ترکیب

    سب سے پہلے دیگچی میں دودھ ابالیں اور چینی ملالیں۔

    کارن فلور کو پانی میں گھول لیں۔

    دودھ میں چمچ چلاتے ہوئے تھوڑا تھوڑا کارن فلور ملائیں اور گاڑھا ہونے پر چولہے سے اتار لیں۔

    جب ٹھنڈا ہوجائے تو اس میں باقی تمام اجزا شامل کر کے خوب اچھی طرح سے ملائیں اور پھر ایئر ٹائٹ ڈبے میں نکال کر فریزر میں رکھ دیں۔

    آئسکریم اچھی طرح سے جم جائے تو پیالوں میں نکال کر پیش کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔