Tag: آئس کریم

  • معروف آئس کریم برانڈ کے شریک بانی امریکی سینیٹ سے گرفتار

    معروف آئس کریم برانڈ کے شریک بانی امریکی سینیٹ سے گرفتار

    نیویارک: معروف آئس کریم برانڈ ’بین اینڈ جیریز‘ کے شریک بانی بین کوہن کو امریکی سینیٹ سے گرفتار کر لیا گیا۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بین الاقوامی شہرت یافتہ آئس کریم برانڈ ’بین اینڈ جیریز‘ کے شریک بانی اور سماجی کارکن بین کوہن نے امریکی سینیٹ میں غزہ میں مظالم کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے، جس پر انھیں گرفتار کر لیا گیا۔

    سینیٹ میں بین کوہن نے کہا تم لوگ غزہ کے بچوں کو قتل کر رہے ہو، کانگریس بچوں کو مارنے کے لیے بموں کی فنڈنگ کر رہی ہے، یہ کہنا تھا کہ انھیں گرفتار کر لیا گیا، اور ان کے ساتھ نعرے بازی کرنے والے دیگر 7 لوگوں کو بھی پکڑ لیا گیا۔

    کیپیٹل پولیس بین کوہن کو سینیٹ سے ہتھکڑیاں لگا کر لے گئی، اس حالت میں بھی بین چیختے رہے کہ اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ بھوک سے بلکتے بچوں تک خوراک پہنچائی جا سکے۔

    رپورٹس کے مطابق کچھ دیر بعد تمام افراد کو رہا کر دیا گیا، بین نے کہا ہمارے پیسے اور ہمارے نام پر ہمارا ملک جو کچھ کر رہا ہے وہ ناقابل قبول ہے، ہزاروں افراد کے قتل عام میں شرکت اور خاموش حمایت امریکا کی اخلاقی شناخت کو مجروح کر رہی ہے۔

  • آئس کریم کی دو کمپنیوں پر بھاری جرمانہ عائد

    آئس کریم کی دو کمپنیوں پر بھاری جرمانہ عائد

    گمراہ کن مارکیٹنگ کرنے پر آئس کریم کی دو کمپنیوں پر بھاری جرمانہ عائد کر دیا گیا۔

    کمپٹیشن کمیشن کے مطابق معروف کمپنیاں فروزن ڈیزرٹ کو آئس کریم کے نام سے مارکیٹ کر رہی ہیں جس پر ایک کمپنی پر 95 ملین روپے اور دوسری کمپنی پر 75 ملین روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

    کمپٹیشن کمیشن کا کہنا ہے کہ فوڈ کوالٹی اسٹینڈرز کے مطابق آئس کریم دودھ اور دیگر ڈیری پراڈکٹ سے تیارکی جاتی ہے فروزن ڈیزرٹ میں ویجیٹیبل آئل اور فیٹ استعمال کئے جاتے ہیں۔

    کمپٹیشن کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ کمپنیاں اپنی پراڈکٹ پر فروزن ڈیزرٹ اور اجزا کا واضح ڈسکلیمر دیں۔

    ARY News Urdu Business- کاروباری خبریں

  • آئس کریم کھانا مضر صحت ہے یا مفید؟ ماہرین کا اہم انکشاف

    آئس کریم کھانا مضر صحت ہے یا مفید؟ ماہرین کا اہم انکشاف

    عام طور پر والدین بچوں کو آئس کریم کھانے سے منع کرتے ہیں کیونکہ ان کو اس بات کا ڈر ہوتا ہے کہ کہیں بچوں کے گلے خراب یا نزلہ زکام کھانسی نہ ہوجائے، لیکن اب فکر کرنے کی ضرورت نہیں۔

    اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اب آپ بے فکر ہوکر آئس کریم کھا سکتے ہیں، کیونکہ یہ اتنی نقصان دہ نہیں جتنی کہ توقع کی جاتی ہے۔

    کیا آپ جانتے ہیں کہ آئس کریم ہماری صحت پر کیسے اثر انداز ہوتی ہے؟ اس کے مختلف فائدے اور نقصانات ہیں جن پر ہم یہاں تفصیل سے بات کریں گے۔

    غذائی ماہرین کے مطابق آئس کریم کے چند پوشیدہ فوائد بھی ہیں جن سے بیشتر افراد لاعلم ہیں، آئس کریم، کیلشیم، میگنیشیم، بی 12 وٹامنز اور پروٹین جو کہ خون میں شکر کے استحکام کے لیے ضروری ہے، کو بڑھاتی ہے۔

    ہڈیوں کو مضبوط کرتی ہے

    چونکہ آئس کریم دودھ سے بنتی ہے اس لیے اس میں کیلشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو آپ کی ہڈیوں کو صحت مند اور مضبوط بناتی ہے۔ اگر آپ کے بچے دودھ پینا پسند نہیں کرتے تو آپ انہیں آئس کریم دے سکتے ہیں تاکہ ان کی کیلشیم کی ضروریات پوری ہوں۔ تاہم آئس کریم کا استعمال اعتدال میں کرنا چاہیے۔

    وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہے

    آپ آئس کریم کھاتے ہیں تو آپ کے جسم کو وٹامن ڈی، وٹامن اے، کیلشیم، فاسفورس اور رائبو فلاوین حاصل ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف ذائقے اس میں اضافی غذائیت کا اضافہ کرتے ہیں۔

    مثال کے طور پر، ڈارک چاکلیٹ آئس کریم اینٹی آکسیڈنٹس اور فلیوونائڈز سے بھری ہوئی ہے، جو آپ کے خراب کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے اور آپ کے دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔

    کینسر کا خطرہ کم کرتی ہے

    آئس کریم دودھ سے بنائی جاتی ہے اور دودھ توانائی کا ایک اہم اور بھرپور ذریعہ ہے جو کینسر سے لڑنے کے لیے قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے۔ آئس کریم میں موجود کیلشیم کی مقدار بڑی آنت کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں بھی فائدہ مند ہے۔

    قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد کرتی ہے

    نہیں، یہ کوئی عجیب بات نہیں ہے کیونکہ آئس کریم درحقیقت آپ کی صحت کے لیے ایسا کر سکتی ہے۔ آئس کریم ایک قسم کا خمیر شدہ کھانا ہے اور کہا جاتا ہے کہ خمیر شدہ کھانا ہماری سانس اور معدے کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ اگر آپ کا نظام تنفس بہتر ہے اور آنتوں کی صحت بہتر ہے تو یہ بالآخر آپ کی قوت مدافعت کو بہتر بنائے گا۔

    موڈ بہتر کرتی ہے

    آئس کریم کھانا حقیقت میں آپ کو خوش کرسکتا ہے، اس کی ایک سائنسی وضاحت ہے، جب آپ آئس کریم کھاتے ہیں تو آپ کا جسم ایک ہارمون پیدا کرتا ہے جسے سیروٹونن کہتے ہیں۔ سیروٹونن آپ کو خوشی محسوس کرواتا ہے۔

    آئس کریم کے نقصانات

    موٹاپے کا سبب بن سکتی ہے

    تمام ڈیری مصنوعات کی طرح، آئس کریم میں فیٹ زیادہ ہوتی ہے۔ لہٰذا اگر اسے باقاعدگی سے کھایا جائے تو یہ موٹاپے کا باعث بن سکتی ہے۔

    ہضم کرنا مشکل ہے

    جسم آئس کریم کو آہستہ آہستہ ہضم کرتا ہے کیونکہ اس میں فیٹ زیادہ ہے یہ پیٹ کے مسائل جیسے گیس اور بدہضمی کا سبب بھی سکتی ہے کیونکہ اس میں لییکٹوز کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے۔

    ذیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے

    آئس کریم باقاعدگی سے کھانے سے آپ کا وزن زیادہ ہو سکتا ہے اور اس سے ٹائپ 2 ذیابیطس جیسے حالات کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

    دانتوں کے لیے نقصان دہ ہے

    آئس کریم چینی سے بھرپور ہوتی ہے جو دانتوں کو نقصان پہنچاتی ہے اور کیڑا لگنے، دانتوں کی خرابی اور مسوڑھوں سے متعلق مسائل کا باعث بنتی ہے۔

  • گرمیوں میں آئس کریم کھانی چاہیے یا نہیں؟ ماہرین نے خبر دار کردیا

    گرمیوں میں آئس کریم کھانی چاہیے یا نہیں؟ ماہرین نے خبر دار کردیا

    بچے ہوں یا بڑے آئس کریم کھانا سب کو ہی پسند ہوتا ہے، عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ موسم گرما میں آئس کریم جسم کو ٹھنڈک پہنچاتی ہے لیکن ایسا ہر گز نہیں۔

    اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ گرمیوں کی بجائے سردیوں میں آئس کریم کھانا زیادہ فائدہ مند ہے کیونکہ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ آئس کریم جسم میں حرارت پیدا کرتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق آئس کریم کھانے میں ٹھنڈی ضرور ہوتی ہے لیکن اس کی تاثیر گرم ہوتی ہے اس لیے موسم گرما کی نسبت سردیوں میں آئس کریم کھانا زیاہ مفید ہے۔

    آج کے مضمون میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ ایسا کیوں ہے؟ ماہرین صحت کے مطابق آئس کریم میں چینی، چکنائی اور دودھ ہوتا ہے اور جب یہ سب آپ کے جسم میں جاتا ہے تو جسم میں گرمی پیدا کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آئس کریم کھانے کے بعد پیاس بہت لگتی ہے۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ سردیوں کی نسبت گرمیوں میں آئس کریم کھانا زیادہ فائدہ مند ہے، گرم موسم میں آئس کریم کھانے کے بہت سے فائدے ہیں، سردیوں کے موسم میں لوگوں کو اکثر گلے کی خراش، نزلہ اور کھانسی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    لہٰذا گرمیوں میں پیدا ہونے والے طبی مسائل کے حل کیلئے آئس کریم کھانے کے بجائے ان اشیاء کو بطور دوا استعمال کریں۔

    یاد رکھیں کہ گرمیوں کے موسم میں آپ آئس کریم کے بجائے صحت بخش مشروبات جیسے لیموں پانی، چھاچھ، لسی، ستو اور پھلوں کے جوس وغیرہ پی سکتے ہیں، یہ چیزیں آپ کے جسم کو ٹھنڈا بھی کرتی ہیں اور آپ کو گرمی سے نجات دیتی ہیں۔

  • امریکی صدر جو بائیڈن کو آئس کریم کھانا مہنگا پڑ گیا

    امریکی صدر جو بائیڈن کو آئس کریم کھانا مہنگا پڑ گیا

    آئس کریم کھاتے ہوئے غزہ جنگ بندی سے متعلق بیان دینے پر امریکی صدر جو بائیدن شدید تنقید کی زد میں آگئے، سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے جو بائیڈن کے بیان کی مذمت کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کو آئس کریم کھانا مہنگا پڑ گیا، آئسکریم سے لطف اندوز ہوتے ہوئے غزہ جنگ بندی معاہدے پر کرتے ہوئے بیان پر بائیڈن پر شدید تنقید کی جاری ہے۔

    بائیڈن کی اس حرکت پر صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا، ایک صارف نے لکھا ‘اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں روزانہ ایک سو ساتھ بچے قتل ہوتے ہیں۔ ہر دس منٹ میں ایک بچہ قتل ہو رہا ہے اور یہاں جو بائیڈن آئسکریم سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔’

    ایک اور صارف نے لکھا کہ ‘غزہ میں امداد نہ پہنچنے کے سبب قحط سالی سے ہزاروں لوگ مر رہے ہیں ، امریکی ساختہ بموں اور گولیوں سے صیہنوی فوج نہتے مظلوم فلسطینیوں کا قتلِ عام کر رہا ہے اور بائیڈن انجوائے کر رہے ہیں’۔

    ایک اور صارف نے لکھا کہ ‘غزہ میں بچے بھوک سے مر رہے ہیں، اسرائیل معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، ایسے میں امریکی صدر جو بائیڈن کی بے حسی۔

  • کیا آپ جھینگر والی آئس کریم کھانا چاہیں گے؟

    کیا آپ جھینگر والی آئس کریم کھانا چاہیں گے؟

    دنیا بھر میں مختلف حشرات اور جانوروں کو کھایا جاتا ہے تاہم ہر شخص اس ذائقے کو محسوس نہیں کرسکتا، جرمنی میں بھی ایک منفرد ذائقہ رکھنے والی ایسی آئس کریم متعارف کروائی گئی ہے جس میں جھینگر شامل کیا گیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق جرمنی میں ایک سٹور نے اپنے مینو میں جھینگر کے ذائقے والی آئس کریم متعارف کروائی ہے۔

    یہ جھینگر کے ذائقے والی آئس کریم جنوبی جرمنی کے شہر روٹنبرگ ایم نیکر کے تھامس میکولینو کے اسٹور پر دستیاب ہے، میکو لینو روایتی آئس کریم کے بجائے غیر معمولی ذائقے والی آئس کریم کے لیے جانے جاتے ہیں۔

    ماضی میں انہوں نے لیور ساسیج اور گارگنزلا پنیر (نیلا پنیر) کے ذائقے والی اور گولڈ پلیٹڈ آئس کریم متعارف کروائی تھی۔ آئس کریم کے ہر سکوپ کی قیمت 4 یورو ہے۔

    تھامس میکولینو کا کہنا ہے کہ وہ غیر روایتی ہیں اور ہر چیز کو چکھنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے بہت سی چیزیں کھائی ہیں جن میں کچھ عجیب و غریب ہیں، جھینگر ایسی چیز تھی جس کو میں ٹیسٹ کرنا چاہتا تھا اور اس کو آئس کریم کی شکل میں بھی متعارف کروانا چاہا۔

    یورپی یونین کے قواعد و ضوابط کے تحت جھینگر کو منجمد، خشک اور پاؤڈر کی شکل میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    اس سے قبل یورپی یونین ٹڈیوں اور آٹے میں موجود لاروے کو کھانے کی منظوری دے چکا ہے۔

    میکولینو کی آئس کریم جھینگر کے پاؤڈر، کریم، ونیلا اور شہد سے مل کر بنتی ہے اور اس پر ٹاپنگ کے لیے خشک جھینگر بھی استعمال ہوتے ہیں۔

    تھامس میکولینو کا کہنا ہے کہ اس کا زبردست ذائقہ ہے لیکن کچھ لوگوں نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے کہ کیڑے مکوڑوں والی آئس کریم تیار کی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے کسٹمرز بھی ہیں جو روزانہ آتے ہیں اور اس کا ایک سکوپ خریدتے ہیں۔ ان کے ایک کسٹمر کا کہنا ہے کہ یہ لذیذ آئس کریم ہے اور اس کو کھایا جا سکتا ہے۔

  • گاہکوں کو تنگ کرنے والے آئسکریم والے کو لینے کے دینے پڑ گئے

    گاہکوں کو تنگ کرنے والے آئسکریم والے کو لینے کے دینے پڑ گئے

    ترکی کے آئسکریم والے دنیا بھر میں مشہور ہیں جو اپنی دلچسپ حرکتوں سے دیکھنے والوں کو تو ہنسنے پر مجبور کردیتے ہیں مگر آئسکریم کے خواہش مندوں کو الجھن میں مبتلا کردیتے ہیں۔

    تاہم بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ انہی آئسکریم والوں کو لینے کے دینے پڑجاتے ہیں۔

    حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایسی ہی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک شخص آئسکریم والے کی چھیڑ چھاڑ شروع ہونے سے پہلے ہی آئسکریم لے کر بھاگ جاتا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مذکورہ شخص آئسکریم لینے کے لیے کھڑا ہے اور جیسے ہی دکاندار ایک بڑا سا اسکوپ نکال کر اس شخص کو تنگ کرنے کی کوشش کرتا ہے وہ شخص پوری آئسکریم لے کر دور بھاگ جاتا ہے اور قریب موجود افراد ہنسنے لگتے ہیں۔

    2 منٹ کی اس ویڈیو کو 8 لاکھ سے زائد افراد نے دیکھا اور پسند کیا، اور ہزاروں لوگوں نے اس پر مختلف تبصرے کیے۔

  • آئس کریم کا دارالحکومت اور سویا چٹنی ذائقے والی منفرد آئس کریم

    آئس کریم کا دارالحکومت اور سویا چٹنی ذائقے والی منفرد آئس کریم

    ٹوکیو: آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ جاپان کے ایک قدیم قصبے کانازاوا کو آئس کریم کا دارالحکومت کہا جاتا ہے، یہاں نہایت منفرد ذائقوں والی آئس کریم ملتی ہے جو دنیا میں اور کہیں نہیں ملتی۔

    دراصل جاپانی گرمیوں میں آئس کریم کھانے کے جنون میں مبتلا ہو جاتے ہیں، جاپان میں پائے جانے والے آئس کریم کے متعدد ذائقے تو ایسے ہیں جو دنیا کے کسی دوسرے ملک میں نہیں ملتے، جب سے غیر ملکی تاجروں نے اس ملک میں آئس کریم متعارف کرائی ہے تب سے اس کی مقبولیت اور پسندیدگی میں اضافہ ہی ہو رہا ہے۔

    جاپان میں آئس کریم 1878 میں سب سے پہلے ساحلی شہر یوکوہاما میں متعارف کرائی گئی، جس کے بعد جاپانیوں کو اس کا ذائقہ ایسا لگ گیا ہے کہ انھوں نے اپنے مقامی ذائقے بنا لیے، آئس کریم بنانے والی کمپنیوں نے تاریخی قصبے کانازاوا میں ڈیرے ڈالے تو نت نئے ذائقے سامنے آ گئے، انھی میں سے ایک سویا چٹنی ذائقے والی آئس کریم بھی شامل ہے، اس قصبے میں آئس کریم کا ایسا شوق پایا جاتا ہے کہ اسے آئس کریم کا دارالحکومت کہا جانے لگا۔

    کمپنی یاماٹو سویا ساس اینڈ میسو کے ترجمان نے بتایا کہ آج سے پندرہ برس قبل ایک بہت مختلف ذائقہ متعارف کرانے کے بارے میں سوچا گیا، چوں کہ جاپانی خمیری خوراک اور روایتی اجزا کو بہت پسند کرتے ہیں اس لیے سویا چٹنی اور میسو کو آئس کریم میں استعمال کرنے کا سوچا گیا۔

    یوں اس منفرد ذائقے والی ونیلا آئس کریم کے اجزا میں سویا چٹنی اور میسو کو بھی شامل کیا گیا، جسے پہلی بار جب لوگوں نے چھکا تو وہ ششدر رہ گئے، کیوں کہ اس کا ذائقہ بہت ہی مختلف تھا۔

    کانازاوا شہر کی دو چیزیں بہت مشہور ہیں، ایک پرانے قلعے اور دوسری آئس کریم، یہاں ملنے والی ایک آئس کریم گولڈ لیف میں لپٹی ہوئی ہوتی ہے، یہ گولڈ لیف دراصل سبز چائے کے پودے کا روسٹ کیا ہوا پتہ ہوتا ہے، ایک آئس کریم کو چاول کی شراب میں ڈبویا جاتا ہے، چیری پھول کی لذت والی آئس کریم بھی یہاں ملتی ہے، اور ایک آئس کریم بھنے ہوئے میٹھے آلو پر بھی مشتمل ہے۔

  • سپر اسٹور میں خاتون کی عجیب و غریب حرکت، ویڈیو وائرل

    سپر اسٹور میں خاتون کی عجیب و غریب حرکت، ویڈیو وائرل

     سپر اسٹور میں ایک خاتون کی نامناسب اور کراہیت آمیز حرکت نے سوشل میڈیا صارفین کو غم و غصے میں مبتلا کردیا، لوگوں کا کہنا ہے کہ خاتون کو اس کی سزا دی جانی چاہیئے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی یہ ویڈیو صارفین کو غصے اور بے چینی میں مبتلا کرنے کا سبب بن رہی ہے، ویڈیو میں یہ واضح نہیں کہ واقعہ کس ملک یا شہر کا ہے۔

    ویڈیو میں ایک خاتون موجود ہیں جو ایک سپر مارکیٹ میں خریداری کرنے آئی ہیں۔ خریداری کرتے ہوئے انہیں فریج میں آئسکریم نظر آتی ہے تو اسے کھول کر ایک پیکٹ نکال لیتی ہیں۔

    اگلے ہی لمحے وہ پیکٹ کھول کر اسے زبان سے چکھتی ہیں اور اس کے بعد اس کی پیکنگ بند کر کے واپس فریج میں رکھ دیتی ہیں۔

    ان کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوجانے کے بعد صارفین نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا، ایک صارف کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وبا کے زمانے میں یہ ایسا خطرہ ہے جس کا کسی کو علم نہیں۔

    ایک صارف نے کہا کہ اب سپر اسٹور کی اشیا ان کے لیے ناقابل بھروسہ ہوگئیں۔

    صارفین کا کہنا تھا کہ ان خاتون کو تلاش کر کے انہیں سخت سزا دی جائے کیونکہ انہوں نے بہت سے لوگوں کی جان خطرے میں ڈال دی۔

  • نہ پگھلنے والی آئس کریم تیار

    نہ پگھلنے والی آئس کریم تیار

    اگر آپ آئس کریم کھانے کے شوقین ہیں تو یقیناً آئس کریم کے پگھلنے سے نہایت الجھن میں مبتلا ہوتے ہوں گے جو کھانے کے دوران ہی ہاتھوں اور کپڑوں پر گر کر انہیں خراب کردیتی ہے۔

    لیکن اب خوش ہوجائیں، کیونکہ جاپان میں نہ پگھلنے والی آئس کریم تیار کرلی گئی ہے۔

    آئس کریم کو برقرار رکھنے والا جز دراصل اتفاقیہ طور پر ایک جاپانی شیف کے ہاتھوں دریافت ہوا۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق سنہ 2011 میں جب تباہ کن سونامی نے مختلف علاقوں کو اپنا نشانہ بنایا تو وہاں اگنے والی غذائی اشیا بھی اس سے متاثر ہوئیں۔ انہی میں سے ایک اسٹرابیری بھی تھی جو سونامی کے بعد نہایت ہی بدہیئت شکل میں اگنے لگی تھی جسے لوگ خریدنے سے انکار کردیتے۔

    مذکورہ جاپانی شیف کو ایسی ہی بدہیئت اسٹرابیریز کے ایک ڈھیر کا استعمال ڈھونڈنے اور انہیں ٹھکانے لگانے کا کام سونپا گیا۔

    مزید پڑھیں: امریکی عوام کا بدصورت پھل کھانے سے گریز

    جب اس شیف نے ان اسٹرابیریز کو آئس کریم میں شامل کیا تو اس نے دیکھا کہ ان سے بننے والی کریم کافی دیر تک برقرار رہنے کے قابل تھی۔

    معاملہ سوشل میڈیا پر پھیلا اور اس پر مزید تحقیق کی گئی تو علم ہوا کہ اسٹرابیریز میں شامل پولی فینول مادہ آئس کریم کو پگھلنے سے روکتا ہے۔

    تحقیق میں علم ہوا کہ آئس کریم اس وقت پگھلتی ہے جب فریزر سے نکالتے ہی اس میں شامل پانی اور چکنائی کے اجزا علیحدہ ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ تاہم اسٹرابیریز کی پولی فینول ان دونوں اشیا کو جوڑ کر رکھتی ہے۔

    اس جز کو آئس کریم میں شامل کرنے کے بعد یہ آئس کریم نہ صرف گرم موسم میں بھی بغیر پگھلے برقرار رہ سکتی ہے بلکہ ٹھنڈی بھی رہے گی جو گرمی میں فرحت کا احساس دلائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔