کوٹ ادو: صوبہ پنجاب کے علاقے کوٹ ادو میں آئل ٹینکر میں دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر مظفرگڑھ کی تحصیل کوٹ ادو میں آئل ٹینکر میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں 4 افراد جان کی بازی ہارگئے جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
ریسیکو ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکہ آئل ٹینکرمیں ویلڈنگ کے دوران پیش آیا جس سے آگ بھڑک اٹھی اور حادثے میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ متعدد زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
آئل ٹینکر کا حادثہ تھرمل پاورہاوس کے قریب پیش آیا جب ٹینکر میں ویلڈنگ کی جارہی تھی،دھماکے کے بعد آگ نے چار دکانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
یاد رہے کہ 29 رمضان کو احمد پورشرقیہ کے قریب ایک افسوسناک واقعہ میں تیز رفتار آئل ٹینکر اچانک بے قابو ہوکر الٹ گیا تھا، درجنوں افراد پیڑول اکھٹا کر رہے تھے کہ آئل ٹینکر اچانک دھماکے سے پھٹ گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے سب کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔
واضح رہے کہ بہاولپورآئل ٹینکرحادثے میں 214 افراد جاں بحق جبکہ 60 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔
رحیم یارخان : رحیم یارخان کےعلاقے کچی محمد خان میں آئل ٹینکر الٹ گیا،جس سےتیل بہنا شروع ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان کےعلاقے کچی محمد خان میں آئل ٹینکر الٹ گیا جس کےنتیجےمیں سڑک پرتیل بہنا شروع ہوگیا۔ پولیس حادثے کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچ گئی۔
پولیس نےعلاقے کو گھیرے میں لے کر لوگوں کو آگے آنے سے روک دیا جبکہ ہر قسم کی ٹریفک کی آمد و رفت بھی روک دی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق جائے حادثہ پر ریسکیو کا کام جاری ہے جبکہ حادثے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
واضح رہےکہ عیدالفطر سے قبل احمد پور شرقیہ میں بڑا سانحہ ہوا تھا اور آئل ٹینکر پھٹنے سے آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے نتیجے میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 2014 ہوچکی ہیں۔
بعدازاں سانحہ احمد پور شرقیہ پر موٹر وے پولیس کی انکوائری رپورٹ جاری کی گئی تھی،غفلت برتنے پر ڈی ایس پی سمیت پانچ پولیس افسران اور چھ موٹروے پولیس اہلکار معطل کر دیے گئے تھے۔
اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔
حیدرآباد: حیدرآباد میں سپرہائی وے پر تھانہ بولاخان کےقریب آئل ٹینکر الٹ گیا جس کے نتیجے میں ہزاروں لیٹر ڈیزل بہہ گیا۔
تفصیلات کےمطابق حیدرآباد میں سپرہائی وے کےقریب آئل ٹینکر ٹریک سے کچے میں اترگیا جس کےنتیجے میں ہزاروں لیٹر ڈیزل بہہ گیا جبکہ موٹروے پولیس اورریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچےتاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سےبچا جاسکے۔
حادثے کی جگہ عوام کی بڑی تعداد ڈیزل جمع کرنےکے پہنچی تاہم پولیس نےعوام کو جائے حادثے سے دور رکھا۔
خیال رہے کہ عیدالفطر سے قبل احمد پور شرقیہ میں بڑا سانحہ ہوا تھا اور آئل ٹینکر پھٹنے سے آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے نتیجے میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 2014 ہوچکی ہیں۔
بعدازاں سانحہ احمد پور شرقیہ پر موٹر وے پولیس کی انکوائری رپورٹ جاری کی گئی تھی،غفلت برتنے پر ڈی ایس پی سمیت پانچ پولیس افسران اور چھ موٹروے پولیس اہلکار معطل کر دیے گئے تھے۔
واضح رہےکہ وزیراعظم نوازشریف نےبہاولپور آئل ٹینکرحادثےکےمتاثرین اور ان کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئےکہاتھاکہ متاثرین کودیاجانےوالامعاوضہ ان کےپیاروں کی زندگی کانعم البدل نہیں ہے۔
اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔
یاد رہےکہ گزشتہ سال مئی میں کراچی سے پنجگور جانے والی مسافربس تیز رفتاریکے باعث کھائی میں گرنے سے8افراد جاں بحق اور25افراد زخمی ہوگئےتھے۔
واضح رہےکہاس سے قبل جنوری 2015 میں کراچی میں نیشنل ہائی وے کے قریب مسافر بس اور آئل ٹینکر کے درمیان تصادم ہوا تھا،جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 62 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
کراچی: کراچی سپر ہائی وے پر نوری آباد کے قریب سیمنٹ فیکٹری کے قریب آئل ٹینکر میں آگ لگ گئی۔ حادثے میں 1 شخص جاں بحق، 12 زخمی جبکہ پولیس موبائل اور آئل ٹینکر مکمل طور پر جل گئے۔
تفصیلات کے مطابق سپر ہائی وے پر آئل ٹینکر اور پولیس موبائل میں آگ لگ گئی۔ آگ نوری آباد میں واقع سیمنٹ فیکٹری کے قریب لگی۔ حادثے میں ایک شخص جاں بحق اور اے ایس آئی سمیت 12 افراد زخمی ہوئے۔
ایس ایس پی ملیر کے مطابق سپر ہائی وے پر آئل ٹینکر الٹ گیا تھا جس کے باعث آگ بھڑک اٹھی۔ اس موقعے پر پولیس موبائل جائے حادثہ پر ٹریفک کنٹرول کر رہی تھی۔ آگ بھڑکتے ہی پیچھے سے آنے والی گاڑی پولیس موبائل سے ٹکرا گئی۔
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اور مقامی افراد پیٹرول چوری کر رہے تھے جس کے دوران اچانک شعلہ بھڑکا اور آگ بھڑک اٹھی۔
حادثے کے بعد ریسکیو ٹیمز نے جائے حادثہ پر پہنچ کر امدادی کام اور آگ بجھانے کا کام عمل شروع کردیا۔ زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
نیروبی : کینیا کےشہر نیروبی کی اہم شاہراہ پرتیز رفتار آئل ٹینکر کےگاڑیوں سےتصادم کے نتیجےمیں کم از کم 30افراد ہلاک ہوگئے۔
تفصیلات کےمطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ یونٹ کا کہنا ہے کہ آئل ٹینکر جو نیروبی سے نیواشا جارہا تھاجو بے قابو ہو کر شاہراہ پر معتدد گاڑیوں سے ٹکرا گیا۔
گاڑیوں سے ٹکرانے کے بعد ٹینکر میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں 30افراد ہلاک اورمتعددافرادزخمی بھی ہوگئے ہیں۔پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے۔
ریسکیو اہلکاروں نے زخمیوں کو ایمبولینسوں کے ذریعے اسپتال پہنچانا شروع کردیا ہے۔جہاں زخمیوں کا علاج کر جارہا ہےجبکہ ہلاک ہونےوالےافراد کی لاشوں کو مزید کارروائی کےلیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال ستمبر میں افغانستان کے جنوبی صوبے زابل میں مسافر بس اور آئل ٹینکر کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 38 افرادجاں بحق اور 20 شدید زخمی ہوگئےتھے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ افریقی ملک موزمبیق کےشہربیرہ میں آئل ٹینکر میں ہونے والے دھماکے سے کم ازکم 73افراد ہلاک اور 100سے زائد افراد زخمی ہوگئےتھے۔
فیصل آباد : صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں آئل ٹینکر کی ٹکر سے دو پولیس کانسٹیبل جاں بحق ہوگئے۔
تفصیلات کےمطابق فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ کے تھانہ ستیانہ کے ایس ایچ او خالد گجر کا کہنا ہے کہ ایگل اسکواڈ کے دونوں کانسٹیبل مبارک علی اور محمد رفیق موٹر سائیکل پرگشت پر تھے۔
جڑانوالہ چک نمبر76گ ب کے قریب پیچھے سے آنے والے تیز رفتار آئل ٹینکر نے دونوں اہلکاروں کو ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں دونوں اہلکار موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئے۔
واقعے کے فوراََ بعد ہی آئل ٹینکرکاڈرائیور جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا،دونوں پولیس اہلکاروں کی میتیں ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کردی گئیں حکام کا کہناہے کہ ڈرائیور کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
ایگل اسکواڈ کے دونوں اہلکاروں کے حادثے میں جاں بحق ہونے پرایس پی نجیب اللہ بدرانی نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہےاور کہا کہ بہت جلد ملزم کو گرفتار کرلیا جائےگا۔
حب: گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں ایک آئل ٹینکر کی صفائی کے دوران دھماکوں کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 23 ہوگئی جبکہ 60 سے زائد افراد زخمی ہیں، آگ پر قابو پالیا گیا تاہم جہاز سے لاشیں نکلنے کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق حب میں گڈانی کے شپ بریکنگ یارڈ میں آئل ٹینکر کی صفائی کے دوران آگ بھڑک اٹھی اور ٹینکر میں یکے بعد دیگرے کئی دھماکے ہوئے۔
دھماکوں کے وقت وہاں 100 کے قریب مزدور موجود تھے جن کی بڑی تعداد دھماکوں کی زد میں آئی۔ کئی افراد اسپتال لے جانے کے دوران راستے میں ہی دم توڑ گئے جبکہ درجنوں افراد جھلس کر زخمی ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق آگ کی شدت کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم اب آگ پر قابو پالیا گیا ہے، تاحال 23 لاشیں نکالی جاچکی ہیں اور یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔
قبل ازیں مزدوروں کا کہنا تھا کہ آگ پر قابو نہیں پایا گیا تو مزید بحری جہازوں میں بھی آگ لگ سکتی ہے، ان کے مطابق دھماکوں کے وقت متعدد مزدوروں نے سمندر میں چھلانگ لگا کر اپنی جانیں بچائیں۔
ذرائع کے مطابق ٹینکر کی صفائی کرنے کے لیے کئی مزدور اندر اترے ہوئے تھے جن میں سے کسی کو بھی تاحال باہر نہیں نکالا گیا ہے، جائے حادثہ پر مزدوروں کے اہل خانہ بھی پہنچنا شروع ہوگئے ہیں جو اپنے پیاروں کے بارے کسی خبر کے منتظر ہیں۔
حادثے کے بعد 50 سے زائد ایمبولینسیں جائے وقوعہ کی جانب روانہ کردی گئیں۔ زخمیوں کو سول اسپتال کراچی منتقل کیا گیا ہے جبکہ کراچی کے 2 بڑے اسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی، پولیس نے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
مذکورہ اسکریپ جہاز کو خریدنے والے چوہدری عبدالحفیظ کو بھی پولیس نے اپنی حراست میں لے لیا ہے۔
وزیر اعظم، گورنر کا اظہار افسوس
وزیر اعظم نواز شریف نے بھی گڈانی شپ یارڈ میں ہونے والے حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو زخمیوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے اور واقعہ کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعظم نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور دعائے مغفرت کی۔
دوسری جانب گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان نے بھی حادثے کے باعث قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے سانحہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا اور کراچی لائے جانے والے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ بلوچسستان کا نوٹس، ایف آئی آر درج
وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے تحقیقات اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کا حکم دےدیا اور کہا کہ ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کی جائے، متاثرہ خاندانوں کی مدد کی جائے، ٹھیکے داروں کو حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کا پابند کیا جائے۔
نمائندہ اے آر وائی نیوزعبدالرزاق موندرہ نے بتایا کہ گڈانی پولیس اسٹیشن میں 3 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ان میں ٹھیکے دار اور مالک شامل ہیں،تاحال فائر بریگیڈ آگ بجھانے میں مصروف ہیں، امدادی اداروں کی کارروائیاں جاری ہیں۔
کراچی: سپر ہائی وے پر ڈی ایچ اے سٹی کے قریب آئل ٹینکر کا ٹائر پھٹنے سے متعدد گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں جبکہ حادثے کے باعث گاڑیوں میں آتشزدگی سے 3افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق سپر ہائی وے پر ڈی ایچ اے سٹی کے قریب آئل ٹینکر کا ٹائر پھٹ گیا جس کے نتیجے میں پیچھے سے آنے والی متعدد گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔
آئل ٹینکر میں پٹرول ہونے کے باعث آگ بھڑک اٹھی جس نے دیگر گاڑیوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا،آتشزدگی کی زد میں آنے والی گاڑیوں میں گاڑیوں سے لدا ہوا ایک ٹرالر بھی شامل ہے۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کے باعث لگنے والی آگ سے متاثرہ ایک گاڑی سے 3افراد کی جھلسی ہوئی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ 4 افراد کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
حادثے کے باعث سپر ہائی وے کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے روک دیا گیا ہے جس کے باعث شدید ٹریفک جام ہو گیا ہے۔
گاڑیوں میں لگی آگ کو بجھانے کے لئے فائر ٹینڈر کو موقع پر روانہ کردیا گیا ہے تاہم ٹریفک جام کے باعث فائر بریگیڈ حکام کو آگ بجھانے میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔
قندہار: افغانستان کے جنوبی صوبے زابل میں مسافر بس اور آئل ٹینکر کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 38 افرادجاں بحق اور 20 شدید زخمی ہوگئے.
تفصیلات کےمطابق زابل کے گورنر بسم اللہ افغان مل نے واقعے کی تصدیق کردی.انہوں نے بتایا کہ مسافر بس قندہار سے کابل جارہی تھی جب وہ سامنے سے آنے والے آئل ٹینکر سے ٹکراگئی.
حادثہ تیز رفتاری اور خطرناک ڈرائیونگ کی وجہ سےحادثہ کابل قندہار ہائی وے پر جلدک کے مقام پر صبح 4 بجے پیش آیا.
گورنر زابل نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں اور لاشیں اس قدر مسخ ہوچکی ہیں کہ ان کی شناخت بھی ممکن نہیں.
زابل کے ڈپٹی پولیس چیف غلام جیلانی نے بتایا کہ زخمیوں کو صوبائی دارالحکومت قلات اور صوبہ قندہار کے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے.
یاد رہے کہ کابل قندہار ہائی وے ان علاقوں سے ہوکر گزرتا ہے جہاں شدت پسندوں کا اثر و رسوخ ہے اور کئی بس ڈرائیورز اس علاقے سے جلد از جلد گزر جانے کی کوشش میں تیز رفتاری کا سہارا لیتے ہیں.
واضح رہے کہ افغانستان ان ممالک میں سے ہے جہاں خطرناک ترین سڑکیں ہیں جبکہ ٹریفک قوانین پر عمل درآمد بھی شاذ و نادر ہی کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں.