Tag: آئندہ بجٹ

  • آئندہ بجٹ میں سخت ترین کفایت شعاری مہم :  تنخواہوں کے حوالے سے اہم خبر

    آئندہ بجٹ میں سخت ترین کفایت شعاری مہم : تنخواہوں کے حوالے سے اہم خبر

    اسلام آباد : آئندہ بجٹ میں سخت ترین کفایت شعاری مہم کی تجویز دے دی گئی، آئندہ بجٹ میں تنخواہ مختص نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کی تیاریاں جاری ہے ، آئندہ بجٹ میں سخت ترین کفایت شعاری مہم کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں بھی وفاقی وزرا کو تنخواہ نہیں دی جائے گی، وزیراعظم،اراکین کابینہ کیلئے  بجٹ میں تنخواہ مختص نہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزارتوں اور محکموں کو بجٹ میں مہنگائی کی شرح سےکم اضافہ دینے اور تمام وفاقی وزارتوں،محکموں میں نئی گاڑیاں خریدنے پرپابندی کی تجویز دی ہے۔

    ذرائع کے مطابق بجٹ میں وفاقی وزارتوں،محکموں کےبجلی وگیس کےبل محدود کرنے ، موسم گرمامیں وزارتوں میں دن 11 سے پہلے ایئرکنڈیشن چلانے اور موسم سرمامیں وزارتوں میں دن 11 بجے کے بعد ہیٹر چلانے پر پابندیکی تجویز سامنے آئی ہے۔

    بجٹ میں وزارتوں اورمحکموں کومقررہ،منظور شدہ بجٹ میں رہنے کی ہدایت دی ہے جبکہ آئندہ بجٹ میں وفاق وزارتوں اور محکموں کی سپلیمنٹری گرانٹ نہیں ملے گی، صرف قدرتی آفات کی صورت میں سپلیمنٹری گرانٹ ملے گی۔

  • آئی ایم ایف مشن نے آئندہ بجٹ سے متعلق تجاویز دے دیں

    آئی ایم ایف مشن نے آئندہ بجٹ سے متعلق تجاویز دے دیں

    آئی ایم ایف مشن کی جانب سے وزارت خزانہ کے ساتھ ہونے والے اہم اجلاس میں آئندہ بجٹ سے متعلق تجاویز دے دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی نگراں وزیرخزانہ شمشاد اختر اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ٹیکنیکل مشن کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں آئندہ بجٹ کے حوالے سے بھی اظہار خیال کیا گیا۔

    جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف مشن نے وزارت خزانہ کو آئندہ بجٹ کے حوالے سے تجاویز دی ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد نے بجٹ سازی کا عمل ڈیجیٹل کرنے سے متعلق تجاویزدیں۔

    وزیرخزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ بجٹ سازی کے عمل کیلئے دی گئی تجاویز اہم ہیں۔ قابل عمل تجاویز پر آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عملدرآمد کیا جائیگا۔

    اس سے قبل حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرتے ہوئے سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے آرڈیننس جاری کیا تھا۔

    صدر مملکت عارف علوی نے 4 آرڈیننس جاری کیے۔ صدر نے این ایچ اے ترمیمی آرڈیننس 2023 اور پاکستان پوسٹل سروسز مینجمنٹ بورڈ ترمیمی آرڈیننس 2023 بھی جاری کیا تھا۔

  • آئندہ بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف متحرک

    آئندہ بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف متحرک

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے آئندہ بجٹ میں غریب طبقات کے لیے سبسڈیز جاری رکھنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ بجٹ میں ریلیف دینے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف متحرک ہیں ، شہباز شریف نے غریب طبقات کے لیے سبسڈیز جاری رکھنے کی منظوری دے دی۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں 1300 ارب روپے سے زائد کی سبسڈیز دینے کی تجویز دی گئی ہے۔ توانائی کے شعبے کےلیے 975 ارب روپے کی سبسڈیز اور پیٹرولیم سیکٹر کیلئے53.6 ارب روپے کی سبسڈی کی تجویز زیر غور ہے۔

    دستاویز میں بتایا گیا کہ گھریلو صارفین کوآر ایل این جی فراہم کرنے کے لیے 30 ارب روپے، اٹک پٹرولیم لمیٹڈ کے لیے 7.6 ارب روپے کی سبسڈی کی تجویز سامنے آئی ہے۔

    دستاویز میں کہنا ہے کہ بجٹ میں پاک عرب پائپ لائن کیلئے5 ارب روپے ، پی ایس او پرائس ڈیفرنشل کلیم کیلئے11 ارب روپے ، نیاپاکستان ہاؤسنگ کے لیے 50 کروڑ روپے اور نیا پاکستان ہاؤسنگ میں سودکی ادائیگی میں رعایت دینے پر 1 ارب روپے کی سبسڈی تجویز دی گئی ہے۔

    دستاویز کے مطابق اسلام آباد میٹرو بس سروس کے لیے 2 ارب روپے ، میرا گھر میرا پاکستان کے لیے 12.2 ارب روپے ،ری فنانسنگ کے لیے 5.7 ارب روپے اور سیلاب سے متاثرہ کسانوں کےقرض معافی کیلئے7ارب روپےکی سبسڈی کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔

    اس کے علاوہ سیلاب سے متاثرہ افراد کوزرعی زمین دینےکیلئے1.3ارب روپے، زرعی شعبے میں رسک کے لیے 6.4 ارب روپے، غذائی تحفظ کیلئے55.5 ارب روپے اور یوٹیلٹی اسٹورز سے سستی اشیا فراہم کرنے کیلئے30 ارب روپے کی سبسڈی تجویز سامنے آئی ہے۔

    گلگت بلتستان کو گندم کی فراہمی کیلئے10.5 ارب روپے ، بجٹ میں رمضان ریلیف کے لیے 5 ارب روپے اور گندم کی فراہمی کیلئے پاسکو کو 10 ارب روپے کی سبسڈی دینے کی تجویز دی ہے۔

  • آئندہ بجٹ میں کونسے موبائل فونز مہنگے ہوں گے ؟

    آئندہ بجٹ میں کونسے موبائل فونز مہنگے ہوں گے ؟

    اسلام آباد : آئندہ بجٹ میں 100 یا اس سے زائد ڈالر مالیت کے امپورٹڈ موبائل فونز پر ڈیوٹی بڑھائے جانے کا امکان ہے، جس سے موبائل فونز مزید مہنگے ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ بجٹ میں امپورٹڈ غیر ضروری اور لگژری آئٹمز پر ٹیکسز بڑھانے کی تجویز سامنے آگئی ، جس کے باعث امپورٹڈ موبائل مزید مہنگے ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں 100 یا اس سے زائد ڈالر مالیت کے امپورٹڈ موبائل پر ڈیوٹی بڑھائے جانے کا امکان ہے جبکہ امپورٹڈ انرجی سیور بلب، فانوس اورایل ای ڈی بھی مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ امپورٹڈ لگژری آئٹمز پر اضافی سیلز ٹیکس منی بجٹ کے بعد وفاقی بجٹ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، ذرائع نے بتایا کہ بجٹ لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس 25 فیصد برقرار رکھنے سے 45 سے 55 ارب کی آمدن متوقع ہے۔

    ذرائع کے مطابق لگژری آئٹمز میں 500 ڈالر مالیت سے زائد کے امپورٹڈ موبائل فون شامل ہیں جبکہ خواتین کے لیے امپورٹڈ میک اپ کے سامان پر سیلز ٹیکس 25 فیصد پر برقرار رہے گا۔

    اس کے علاوہ امپورٹڈ لپ اسٹک، مسکارے اور فیس پاؤڈر ، پالتو جانوروں کی امپورٹڈ خوراک ، امپورٹڈ برانڈڈ شوز ، امپورٹڈ شیمپو، صابن اور لوشن پر بھی سیلز ٹیکس 25 فیصد پر برقرار رہے گا۔

    ذرائع کے مطابق امپورٹڈپرائیویٹ اسلحے، برانڈڈ ہیڈ فونز،آئی پوڈ اور اسپیکرز، امپورٹڈ لگژری برتنوں، امپورٹڈ باتھ فٹنگز، امپورٹڈ ٹائلز ، سینٹری کے سامان اور امپورٹڈ گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح 25 فیصد پر برقرار رہے گی۔

    اس کے علاوہ امپورٹڈ چاکلیٹ، امپورٹڈ ٹافیاں اور کینڈی ، امپورٹڈ جام، جیلی اورمایونیز پر سیلز ٹیکس کی شرح 25 فیصد پر برقرار رہے گی۔

  • آئندہ بجٹ میں آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن نومور،  پاکستان  کا دوٹوک مؤقف

    آئندہ بجٹ میں آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن نومور، پاکستان کا دوٹوک مؤقف

    اسلام آباد : پاکستان نے دو ٹوک مؤقف میں کہا ہے کہ حکومت آئندہ بجٹ میں آئی ایم ایف کے قرض پروگرام کی نئی شرط شامل نہیں کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی وزارت خزانہ نے دو ٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن نو مور کیونکہ نویں اقتصادی جائزےکیلئےشرائط پوری کردی ہیں ، اب حکومت بجٹ میں قرض پروگرام کی نئی شرط شامل نہیں کرے گی۔

    وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے بجٹ میں ریلیف اقدامات کیلئے سخت احکامات دیے گئے ہیں اور زراعت، صنعت اور یوتھ اسکیم کے ذریعے روزگار بڑھانے کیلئے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ بجٹ میں روزگار کے مواقع بڑھانے کیلئے سخت فیصلے نہیں کیے جائیں گے، آئندہ بجٹ میں معاشی نظم و ضبط پرعملدرآمد ،عوام دوست بجٹ بنایا جائے گا۔

    حکومت نے بجٹ میں توانائی شعبے کے نقصانات کم کرنے کیلئے سخت اقدامات کا فیصلہ کرتے ہوئے نقصان میں چلنے والےسرکاری اداروں کیلئے پرفارمنس ٹاسک فورس کی تجویز دی ہے۔

  • پاکستان نے آئندہ بجٹ کے ابتدائی خدوخال اور تجاویز آئی ایم ایف سے شیئر کر دیں

    پاکستان نے آئندہ بجٹ کے ابتدائی خدوخال اور تجاویز آئی ایم ایف سے شیئر کر دیں

    اسلام آباد : پاکستان نے آئندہ بجٹ کے ابتدائی خدوخال اور تجاویز آئی ایم ایف کے حوالے کر دیں، آئی ایم ایف بجٹ تجاویز کا جائزہ لے کر پاکستانی حکام سے بات چیت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ کے ابتدائی خدوخال اور بجٹ تجاویزآئی ایم ایف سے شیئرکر دی گئیں ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف بجٹ کا جائزہ لے کر وزارت خزانہ حکام سےبجٹ پربات چیت کرےگا، تجاویزمیں ایف بی آراہداف،قرضوں کی ادائیگیوں سمیت اہم اہداف کی تجاویز شیئر کی گئیں۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں قرض اورسود کی ادائیگیوں کیلئے 7600 ارب تک مختص کرنےکی تجویز دی گئی اور بجٹ میں دفاعی اخراجات1700 ارب سے زائد رکھنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے نان ٹیکس آمدن کے ذریعے 2500ارب روپے اکٹھے کرنے کی تجویز شیئرکی گئی ، اسٹیٹ بینک منافع 9 سو ارب اورپی ڈی ایل سے 750 ارب روپے اکٹھے کئےجائیں گے۔

    آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سبسڈیزمد میں1300 ارب مختص کرنے کی تجویز آئی ایم ایف کو دی گئی ہے۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی بجٹ کاخسارہ جی ڈی پی کا 6.4 فیصدرہ سکتا ہے جبکہ وفاق اور صوبوں کا بجٹ خسارہ4.8سے 5فیصد تک رکھنے کاتخمینہ لگایاگیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی اسٹیٹ بینک حکام سے آئندہ مالی سال کیلئے فنانسنگ پر بھی بات چیت جاری ہے ، وزارت خزانہ حکام آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ سے قبل معاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔

    وزارت خزانہ نے کہا کہ اسٹاف لیول معاہدے کو منظوری کیلئے آئی ایم ایف ایگزیکٹوبورڈ کو بھجوا دیا جائے گا،موجودہ پروگرام مکمل ہوتے ہی پاکستان اگلے پروگرام کے لئے مذاکرات شروع کرنا چاہتا ہے۔

  • آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی  تنخواہوں اور پینشن میں کتنا اضافہ ہوگا؟ بڑی خوشخبری آگئی

    آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں کتنا اضافہ ہوگا؟ بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اور پنشن میں 15 فیصد اضافے کی ابتدائی تجویز سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کی تیاریاں کی جارہی ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ آئندہ بجٹ میں پنشن میں 15 فیصد اضافے کی ابتدائی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے معاملہ وفاقی کابینہ کے فیصلہ تک موخر کر دیا ہے، تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے فنڈز 9 جون کو کابینہ اجلاس کے بعد مختص ہوں گے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ پہلی بار ای او بی آئی پنشنرز کے لئے عبوری امداد کی سفارش بھی کی جا رہی ہے، ای اوبی آئی پنشنرزکیلئےعبوری امداد پر حتمی فیصلہ بھی کابینہ ہی کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں قرضوں،سود کی ادائیگی 7600 ارب روپے کے لگ بھگ ہونے کا امکان ہے، وفاق کے بجٹ کے 50 فیصد سے زیادہ رقم سود کی ادائیگی کے لئے مختص ہوسکتا ہے۔

  • آئندہ بجٹ : پاکستان بزنس فورم نے حکومت سے بڑا مطالبہ کردیا

    آئندہ بجٹ : پاکستان بزنس فورم نے حکومت سے بڑا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد: پاکستان بزنس فورم نے حکومت سے سپر ٹیکس ختم کرنے کی سفارش کر دی اور حکومت کاروبار دوست پالیسیوں کے لیے عملی اور ٹھوس اقدامات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بزنس فورم نے وزارت خزانہ کو بجٹ تجاویز 2023-24 ارسال کردیں ، آئندہ ماہ بجٹ میں مزید نئے ٹیکسز کے نفاذ سے گریز کیا جائے۔

    پاکستان بزنس فورم کا کہنا تھا کہ بجٹ بزنس کمیونٹی اور زراعت کیلئےسود مند ہونا چاہیے۔

    پاکستان بزنس فورم نے حکومت سے سپر ٹیکس ختم کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا حکومت کاروبار دوست پالیسیوں کے لیے عملی اور ٹھوس اقدامات کرے۔

    پاکستان بزنس فورم کا کہنا تھا کہ بجلی، گیس،پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں معیشت کاپہیہ سست کررہی ہیں، کم از کم ٹیکس کی عمومی شرح 1.25سےکم کرکے0.25فیصد کی جائے، حکومت آئندہ زراعت کیلئےوفاقی بجٹ میں ٹھوس اقدامات کرے۔

  • آئندہ بجٹ میں عوام کیلئے ریلیف ،  وزیراعظم کا اہم اعلان

    آئندہ بجٹ میں عوام کیلئے ریلیف ، وزیراعظم کا اہم اعلان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں عوام کوزیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے گا اور عوامی ضروریات کے ترقیاتی منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں سیاسی اور معاشی صورتحال سمیت کورونا صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق تجاویزپر گفتگو کی گئی ، وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں عوام کوزیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے گا اور عوامی ضروریات کے ترقیاتی منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی، ترقیاتی کاموں سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

    اجلاس کو مہنگائی کو روکنے کےلیےبنائی گئی حکمتِ عملی سے بھی آگاہ کیا گیا، کابینہ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر فواد چوہدری کی کارکردگی کی تعریف کی گئی جبکہ وزیراعظم نے حالیہ حکومتی اوروزارتی حکمت عملی پرفواد چوہدری کو سراہا۔

    دو روز قبل وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت آئندہ بجٹ سےمتعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا تھا ، جس ‏میں آئندہ بجٹ اور ملکی معیشت کے امور پر مشاورت کی گئی۔

    اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ آئندہ مالی سال کابجٹ ترقیاتی بجٹ ہوگا، آئندہ مالی ‏سال بجٹ میں تمام توجہ شرح نمومیں اضافےپرہوگی، ترقیاتی کاموں کومزیدتیزکرکےنئےمنصوبوں کا ‏اجرا کیاجائےگا۔

    وزیراعظم عمران خان نے ہدایت دی تھی کہ آئندہ بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کےساتھ مہنگائی کی ‏شرح کو روکنے پر خصوصی توجہ دی جائے اور عوام کی ضروریات کو مدنظر رکھتےہوئےترقیاتی ‏منصوبوں کو حتمی شکل دی جائے۔

  • وزیراعظم نے بجٹ میں غریب عوام کو ترجیح دی ہے، فردوس عاشق اعوان

    وزیراعظم نے بجٹ میں غریب عوام کو ترجیح دی ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ حکومت کی ترجیح یہی رہی ہے کہ بجٹ عوام دوست بنایا جائے، وزیراعظم عمران خان نے بجٹ میں غریب عوام کو ترجیح دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ معاشی استحکام سے متعلق وزیراعظم جلد ترجیحات سامنے رکھیں گے، وفاقی بجٹ تحریک انصاف کے منشور کا عکاس ہوگا، بجٹ میں معاشرے کے پسے ہوئے طبقے کا معاشی استحکام اولین ترجیح ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 11 جون کو حکومت اپنا پہلا وفاقی بجٹ پیش کرنے جارہی ہے، بجٹ کے حوالے سے غلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں، تاثر دیا جارہا ہے کہ حکومت اپنا ہدف حاصل نہیں کرسکی، بجٹ سے متعلق حکومت نے کچھ ترجیحات طے کی ہیں۔

    مزید پڑھیں: شہبازشریف نے وطن واپس آکرکسی پراحسان نہیں کیا، فردوس عاشق اعوان

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ افواج پاکستان نے دفاعی بجٹ میں اضافہ نہیں مانگا، وہ پیسہ بلوچستان، قبائلی علاقوں کی ترقی کے لیے بجٹ میں مختص کیا جائے گا۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں امن و امان خراب کرنے کی سازش ہورہی ہے، قبائلی علاقوں کے لوگوں نے قربانیاں دی ہیں، شمالی وزیرستان میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، افواج پاکستان کے شہید اہلکار ہمارا اثاثہ ہیں، شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

    رانا ثنا اللہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رانا ثنا کو معلوم نہیں باجی کے لفظ کا مقام، عزت کیا ہوتی ہے، سیاست میں نظریے سے اختلاف ہوسکتا ہے ذاتیات پر حملے نہیں ہونے چاہئیں۔