Tag: آئندہ مالی سال کا بجٹ

  • آئندہ مالی سال کا بجٹ : سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبر

    آئندہ مالی سال کا بجٹ : سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبر

    پشاور : آئندہ مالی سال کے لئے بجٹ تیاری کے لئے ملازمین کی ڈیوٹی اوقات میں اضافہ کردیا گیا، ضرورت پر ہفتہ اور اتوار کو بھی کام کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے لئے بجٹ تیاری شروع کردی۔

    محکمہ خزانہ کے پی کے ملازمین کیلئے اضافی ڈیوٹی اوقات جاری کردیے گئے، ملازمین شام 5 سے 7 بجے تک آفس میں اضافی ڈیوٹی دیں گے۔

    ضرورت پر ہفتہ اور اتوار کو بھی ملازمین شام 7 سے رات 9 بجے تک ڈیوٹی دیں گے۔

    محکمہ خزانہ کے تمام افسران اورملازمین کوبائیو میٹرک حاضری لگانے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔

    خیبر پختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 249 ارب 20 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا ہے، جس میں صوبائی ترقیاتی پروگرام کیلئے 165 ارب 60 کروڑ روپے، ضم اضلاع کے ترقیاتی بجٹ کیلئے 39 ارب 60کروڑ اور اے آئی پی کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں44ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    صوبائی حکومت نے ترقیاتی بجٹ کیلئے اہم مشاورتی اجلاسوں کا شیڈول جاری کردیا ہے، دستاویز کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ میں صحت کے تمام شعبوں کیلئے مجموعی طور پر 179 ارب 76 کروڑ روپے، تعلیم کیلئے 92 ارب 31 کروڑ روپے مختص کرنے پرغور ہورہا ہے جس میں بنیادی تعلیم کیلئے53 ارب روپے اور اعلیٰ تعلیم کیلئے 39 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے۔

  • بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    کوئٹہ : بلوچستان کے نئے مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا ، جس میں ملازمین کی تنخواہوں میں وفاق کی طرز پر اضافہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے نئے مالی سال کا بجٹ آج شام 4بجے پیش ہوگا ، بجٹ کا کل حجم 800 ارب روپے سے زائد ہونے کا امکان ہے۔

    اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گورنر بلوچستان نے صوبائی اسمبلی کا اجلاس کل شام 4 بجے طلب کرلیا، جس میں صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کریں گے۔

    ذرائع محکمہ خزانہ نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے لیے سرپلس بجٹ پیش کیا جارہا ہے،این ایف سی ایوارڈ کے تحت بلوچستان کو وفاق سے 667ارب 55کروڑ روپے ملیں گے، قابل تقسیم محاصل سے بلوچستان کی آمدنی کاتخمینہ 647ارب 70کروڑ روپے ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس ،تیل پر رائیلٹیز سےبراہ راست بلوچستان کو 20ارب 55 کروڑ روپے ملیں گے، رواں مالی سال کے مقابلے بلوچستان کو وفاق سے آئندہ مالی سال15ارب 32کروڑ روپے زیادہ ملیں گے۔

    محکمہ خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ صوبائی محصولات سے بلوچستان کے وسائل سے آمدنی کا تخمینہ 120 ارب روپے سے زائد ہوگا جبکہ ریکوڈک سے بلوچستان کو ڈھائی ارب روپے ملے ہیں اور پاکستان پیٹرولیم نے 57 ارب کے بقایا جات اقساط میں دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    ذرائع کے مطابق بلوچستان صوبائی کا بجٹ کا حجم 850 ارب روپے سے زائد ہوگا، ترقیاتی منصوبوں کیلئے 190 ارب سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔

    آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تعلیم ،صحت کے شعبوں کو ترجیح دی گئی ہے، تعلیم کیلئے 100ارب روپے سے زائد ،صحت کیلئے 61 ارب روپے مختص ہونے کاامکان ہے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ 25 فیصد اضافے کیساتھ محکمہ تعلیم کا بجٹ 120 ارب روپے سے زائد ہوگا اور بچوں کو اسکولوں میں لانے کیلئے 2ارب روپے مختص کیےجارہے ہیں جبکہ 10فیصداضافے کیساتھ محکمہ صحت کیلئے67 ارب روپے مختص کئے جارہے ہیں ۔

    وفاقی طرز پر گریڈ 1تا16ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کیاجارہا ہے جبکہ گریڈ 17 سے اوپر کے ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے اور پنشن کی مد میں 15 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔

    زرعی ٹیوب ویلوں کو بجلی سے شمسی توانائی پرمنتقلی کیلئے10ارب روپے مختص کیئے جارہے ہیں جبکہ یونیورسٹیز کی گرانٹ کو ڈھائی ارب سے بڑھاکر 5ارب روپے کیا جارہا ہے۔

    بجٹ پر 24 اور 25 جون کو بحث ہوگی جبکہ 29 جون کو بجٹ کی ایوان سے منظوری لی جائے گی۔

  • خیبرپختونخوا حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کرے گی

    خیبرپختونخوا حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کرے گی

    پشاور : خیبرپختونخوا حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کرے گی ، بجٹ کا مجموعی حجم پندرہ سے سولہ کھرب کےدرمیان ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا سولہ کھرب روپے تک کابجٹ آج پیش ہوگا، کابینہ کی منظوری سےوزیرخزانہ آفتاب عالم سال دوہزارچوبیس پچیس کابجٹ اسمبلی میں پیش کریں گے۔

    بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں دس سےپندرہ فیصد اضافہ ہوگا جبکہ ترقیاتی منصوبوں کیلئےتین سوارب روپےرکھےجائیں گے۔

    بجٹ میں بیس فیصد فنڈ بلدیاتی حکومتوں کودینےکی تجویزہے تاہم ضم اضلاع میں کوئی ٹیکس نہیں لگے گا جبکہ آئی ایم ایف کے مجوزہ ٹیکس نظرانداز کردئیے گئے ہیں۔

    خیبرپختونخوا کے مالی سال 25-2024 کے بجٹ کی تجاویز کی دستاویز سامنے آگئی ، جس میں بتایا ہے کہ کےپی بجٹ کے حجم کا تخمینہ 1754 ارب روپے ہے اور بجٹ 100 ارب روپے سرپلس رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    دستاویز میں کہا ہے کہ مجموعی اخراجات کیلئے1654 روپے مختص کرنے، ضم اضلاع کیلئے144 ارب روپے ، ترقیاتی بجٹ کیلئے 259 ارب روپے، صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے120 ارب روپے، ضم اضلاع کےسالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے36 ارب روپے، ایکسیلریٹڈ امپلی منٹیشن پروگرام کیلئے79 ارب روپے اور فارن پروگرام اسسٹنس مد میں 130 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    دستاویز کے مطابق صوبے سے باہرکی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر ٹیکس کی تجویزہے جبکہ انڈسٹریز کو ریلیف دینے کیلئے فلیٹ ریٹ اور گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس میں کمی کی جائےگی۔

    اس کے علاوہ تمباکو پر ایکسائز ڈیوٹی لگا کر حاصل رقم صحت کے شعبے پر خرچ ہوگی جبکہ ترقیاتی کاموں کیلئے 300 ارب، ڈھائی سال بعد مقامی حکومت کو ترقیاتی فنڈ کا 20 فیصد مختص کرنے اور صحت کارڈ کیلئے 28 ارب سےزائد رکھنے کی تجویز ہے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ کامیاب نوجوان پروگرام کے تحت آسان شرائط پر قرضے اور قرضوں کیلئے 10ارب روپے رکھنے کی تجویزہے، تین سال سے خالی اسامیاں پُر کرنے کے بجائے ختم کرنے اورچشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے کیلئے 2 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

  • آئندہ مالی سال کا بجٹ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر تیار ہونے کا امکان

    آئندہ مالی سال کا بجٹ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر تیار ہونے کا امکان

    اسلام آباد : مالی سال 24-2023 کا وفاقی بجٹ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر تیار ہونے کا امکان ہے ، ٹیکس ریونیو،مالی خسارے اور ترقیاتی بجٹ سمیت اہم اہداف کی آئی ایم ایف سے منظوری لی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کیساتھ معاہدے میں تاخیر کے باعث نئے بجٹ کی تیاری کا شیڈول بھی متاثر ہے، سیاسی اور معاشی بے یقینی کے باعث بجٹ اسٹریٹجی پیپر تیار نہ ہوسکا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ بجٹ اسٹریٹجی پیپر اپریل کے دوسرےہفتہ میں تیار کرکے کابینہ سے منظوری کا پلان تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ترقیاتی اور جاری اخراجات کیلئے بجٹ کی حد مقرر کرنے کا شیڈول بھی متاثر ہے ، سالانہ پلان کوآرڈی نیشن کمیٹی کا اجلاس بھی تاحال طلب نہیں کیا جا سکا۔

    ذرائع کے مطابق بجٹ سے متعلق نیشنل اکنامک کونسل کا اجلاس مئی کے پہلے ہفتہ شیڈول ہے ، کابینہ سے منظوری کیلئے بجٹ دستاویز کو مئی کے آخر تک حتمی شکل دی جائے گی اور بجٹ 24-2023 جون کے پہلے ہفتہ کابینہ اور پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا پلان ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ مالی سال 24-2023 کا وفاقی بجٹ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر تیار ہونے کا امکان ہے، ٹیکس ریونیو، مالی خسارے اور ترقیاتی بجٹ سمیت اہم اہداف کی منظوری آئی ایم ایف سے لی جائے گی۔

  • آئندہ مالی سال کا بجٹ کب  پیش کیا جائے گا؟

    آئندہ مالی سال کا بجٹ کب پیش کیا جائے گا؟

    اسلام آباد : وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیا جائے گا، جس کے لئے مئی کے آخری ہفتے تک بجٹ دستاویزات کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا کیلنڈر جاری کردیا گیا ، جس میں بتایا گیا کہ سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی کااجلاس اپریل میں ہوگا جبکہ جاری اورترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 15 مارچ تک پیش کیا جائے گا۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ اورپارلیمنٹ میں بجٹ جون کے پہلےہفتےمیں پیش کیاجائےگا، بجٹ اسٹرٹیجی پیپر مارچ کے دوسرے ہفتے میں تیار کیا جائے گا جبکہ مئی کے آخری ہفتے تک بجٹ دستاویزات کوحتمی شکل دی جائے گی۔

    گذشہ سال نومبر میں پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریوں کا آغاز کرتے ہوئے محکموں کو رواں ماہ کے اختتام تک ترقیاتی بجٹ کے اہداف کی نشاندہی کی ہدایت کی گئی تھی۔

    ترقیاتی اور غیر ترقیاتی بجٹ کی تفصیلات محکمہ خزانہ کو جمع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ یکم جنوری تک محکمے آمدن اہداف سے متعلق سفارشات مرتب کریں گے۔