Tag: آئی ایس پی آر

  • بھارتی فوج کی ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ، شہری شہید، 9 افراد زخمی

    بھارتی فوج کی ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ، شہری شہید، 9 افراد زخمی

    راولپنڈی: بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کی ایک بار پھر خلاف ورزی کرتے ہوئے شاہ کوٹ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں شہری شہید اور 9 افراد زخمی ہوگئے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے ایل او سی پر رہنے والے شہریوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں آسیہ بی بی نامی شہری شہید اور 9 افراد زخمی ہوگئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی سے زخمیوں میں 3 بچے اور 2 خواتین بھی شامل ہیں، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    پاک فوج نے ایل او سی کی خلاف ورزی کے بعد بھرپور کارروائی کی اور بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا جس کے بعد دشمن کی توپیں خاموش ہوگئیں۔

    وزیراعظم آزاد کشمیر نے بھارتی فوج کی شہری آبادی پر فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہری آبادی پر فائرنگ عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ بھارتی افواج نہتے شہریوں کو نشانہ بنارہی ہے، بھارتی جارحیت کا موثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: بھارتی فوج کی ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ، 2 شہری زخمی

    واضح رہے کہ رواں ماہ 18 دسمبر کو بھی بھارتی فوج نے راولا کوٹ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں دو شہری 16 سالہ محمد عدنان اور 47 سالہ محمد رشید زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ 6 دسمبر کو پاک فوج کے ترجمان نے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ رواں سال بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی میں اضافہ ہوا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پچھلے دو سالوں میں کے مقابلے میں بھارت نے امسال زیادہ جارحیت دکھائی اسی وجہ سے 2017 اور 2018 میں سیز فائر کی متعدد بار خلاف ورزی کی گئی۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سےسیزفائرکی خلاف ورزی کاگراف تیزی سےاوپرگیا، رواں سال اب تک 55 شہری شہید اور 300سے زائد زخمی ہوئے۔

  • آرمی چیف نے 22 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

    آرمی چیف نے 22 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 22 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی، تمام دہشت گرد سنگین نوعیت کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 22 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی، آرمی چیف نے 15 دہشت گردوں کی مختلف سزاؤں کی بھی توثیق کی، دہشت گردوں پر فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے گئے، خصوصی فوجی عدالتوں سے جرم ثابت نہ ہونے پر 2 افراد کو بری کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردانہ کارروائیوں میں 176 اہلکار اور سویلین شہید ہوئے تھے جبکہ 217 اہلکار اور سویلین زخمی ہوئے تھے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دہشت گرد فرقہ وارانہ قتل و غارت گری کے لیے آئی ای ڈی استعمال کرتے تھے، دہشت گردوں نے پولیس چیک پوسٹوں، تعلیمی اداروں پر حملے کیے تھے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد حملوں میں شہید ہونے والے 176 افراد میں سے 19 مسلح افواج کے اہلکار شامل تھے، دہشت گرد حملوں میں 41 پولیس، لیویز اہلکار بھی شہدا میں شامل تھے، سزائے موت پانے والے دہشت گردوں نے عباس ٹاؤن کراچی میں حملہ کرایا تھا۔

    سزائے موت پانے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیموں سے تھا، سزائے موت پانے والے دہشت گردوں نے عدالتوں میں جرائم کا اعتراف کیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت پانے والے دہشت گردوں میں خیرالدین، سلطان محمود، محمد طاہر، ظفر علی، عمر کریم، شیر ولی، بختاور، فہیم الدین، ظاہر شاہ، سعید محمد، عرب جان، محمد اسحاق، نتہاج علی، عبدالرفیع، محمد اسحاق شامل ہیں۔

    یہ پڑھیں: آرمی چیف نے 14 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 14 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی تھی مذکورہ دہشت گردوں کی کارروائیوں میں 13 سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 16 افراد شہید ہوئے تھے۔

  • آرمی کی ریسکیو خدمات کا اعتراف، روس کی طرف سے جنرل قمر باجوہ اور 10 افسران کے لیے میڈلز کا اعزاز

    آرمی کی ریسکیو خدمات کا اعتراف، روس کی طرف سے جنرل قمر باجوہ اور 10 افسران کے لیے میڈلز کا اعزاز

    راولپنڈی: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر فوجی افسران کو روس کی جانب سے اعزازی میڈلز سے نوازا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سےروسی سفیرکی ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی ، تعاون اور علاقائی سیکیورٹی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دورانِ ملاقات باہمی دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے کے امور بھی زیر غور آئے۔

    پاکستان میں تعینات روسی سفیر الیگزے یوریوش ڈیڈوؤ نے چیف آف آرمی اسٹاف سمیت دیگر فوجی افسران کو روسی کوہ پیماؤں کو ریسکیو کرنے کے اقدامات کو سراہا اور انہیں اعزازی میڈل سے نوازا۔

    مزید پڑھیں: پیوٹن نے روسی کوہ پیما کو بچانے والے پاکستانیوں کو ایوارڈ سے نواز دیا

    روسی سفیر نے پاک فوج کے سپہ سالار سمیت دس افسران اور دو اہلکاروں جنہوں نے پہاڑوں میں پھنسے روسی کوہ پیماؤں کی جان بچائی انہیں میڈل سے نوازا۔

    یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں روس سے تعلق رکھنے والے کوہ پیماہ پہاڑوں میں پھنس گئے تھے جنہیں آرمی چیف کی ہدایت پر چھ روز بعد ریسکیو کیا گیا تھا۔

    شمالی علاقہ جات کی 23 ہزار فٹ بلند چوٹی لاٹوک ون کو سر کرنے کیلئے آئے روسی کوہ پیما موسم کی خرابی کے باعث وہاں پھنس گئے تھے جنہیں پاک فوج نے بذریعہ ہیلی کاپٹر ریسکیو کیا تھا۔

    کوہ پیما نے پاک فوج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریسکیو کیا جانا پاک فوج کے بغیر ممکن نہ تھا۔پاکستان آرمی نے مجھے اور میرے دوست کو بچایا۔

    الیگزینڈرگوف 20 ہزار650 فٹ کی بلندی پر پچیس جولائی سے پھنسا ہوئے تھے۔ جنہیں ریسکیو کرنے کے بعد سی ایم ایچ اسپتال منتقل کیا گیا اور پھر آرمی چیف نے اُن کی عیادت کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کے ہوابازوں نے جان خطرے میں ڈال کر روسی کوہ پیما کو بچایا،روسی سفیر

    الیگزینڈر کا کہنا تھا کہ پاک فوج دنیا کی بہترین فوج ہے، ہیلی کاپٹرکاپائلٹ بہترین تھا، پاکستانی عوام کےدوستانہ رویے سے بہت متاثر ہوا، پاک روس دوستی ہمیشہ زندہ باد رہے۔

    خیال رہے پاک فوج کا بیاؤف گلئشیر کا ریسکیو آپریشن اتنی بلندی پر کیا گیا پہلا ریسکیو آپریشن ہے۔

    یہ بھی یاد رہے کہ افغانستان میں جنگ بندی کے حوالے سے پاکستان اور روس کا ایک ہی مؤقف ہے، اس ضمن میں دونوں ممالک آپس میں رابطے میں بھی رہتے ہیں۔

  • آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی امیر قطر اور دیگر اہم رہنماؤں سے ملاقات

    آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی امیر قطر اور دیگر اہم رہنماؤں سے ملاقات

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمادالثانی سے ملاقات کی ہے ملاقات میں باہمی سیکیورٹی تعاون کے امور بھی زیربحث آئے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جو ان دنوں قطر کے دورے پر ہیں، جنرل قمر جاوید باجوہ نے دورہ قطر میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمادالثانی سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں باہمی سیکیورٹی تعاون کے امور بھی زیربحث آئے، اس موقع پر امیر قطر نے خطے بالخصوص افغانستان کے استحکام کیلئے پاکستانی کوششوں کو سراہا, آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان میں دیرپا امن کیلئے  مذاکرات کی حمایت اور قطر کے مسلسل تعاون پر اظہار تشکر کیا۔

    اس کے علاوہ انہوں نے قطر کے قومی دن کے حوالے سے پریڈ میں شرکت کی، آرمی چیف نے قطر کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف کو شاندار پریڈ کے انعقاد پر مبارکباد دی۔

    بعد ازاں آرمی چیف نے قطری وزیراعظم شیخ عبداللہ بن نصیربن خلیفہ اور قطری مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف سے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

  • کور کمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر کا ایل او سی کا دورہ

    کور کمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر کا ایل او سی کا دورہ

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ کور کمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر نے ایل او سی کا دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کور کمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر نے لائن آف کنٹرول کا دورہ کر کے جوانوں سے ملاقات کی۔

    [bs-quote quote=”جنرل بلال اکبر نے لائن آف کنٹرول پر پاک فوج کے جوانوں کی پیشہ ورانہ تیاریوں کی تعریف کی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    آئی ایس پی آر کے مطابق کور کمانڈر راولپنڈی نے ایل او سی کیل سیکٹر پر بھارتی سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر جوابی کارروائی کو سراہا۔

    کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر نے لائن آف کنٹرول پر پاک فوج کے جوانوں کی پیشہ ورانہ تیاریوں کی تعریف کی۔

    واضح رہے کہ بھارتی فوج مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے، بھارت 2018 میں 2312 بار سیز فائر کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  گولیاں نہتے بہادرآزادی کے متوالوں کے عز م کو دبانہیں سکتیں، ڈی جی آئی ایس پی آر


    آج ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بھارت کی مقبوضہ کشمیرمیں ریاستی جبر و دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گولیاں نہتے بہادر آزادی کے متوالوں کے عزم کو دبا نہیں سکتیں۔

    انھوں نے بھارتی قابض افواج کی جانب سے کشمیری شہریوں کو ہدف بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کو پیشہ ورانہ جنگی اخلاقیات کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

  • آئی ایس پی آر نے سانحہ اے پی ایس شہدا کے لیے نیا نغمہ جاری کردیا

    آئی ایس پی آر نے سانحہ اے پی ایس شہدا کے لیے نیا نغمہ جاری کردیا

    راولپنڈی: آئی ایس پی آر نے اے پی ایس شہدا کے لیے نیا نغمہ جاری کردیا ہے، نغمے میں ہمیں آگے ہی جانا ہے کہ ٹائٹل سے مثبت پیغام دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہدا کی چوتھی برسی کے موقع پر آئی ایس پی آر کی جانب سے نیا نغمہ جاری کیا گیا ہے جس میں دشمن کی چالوں میں نہ آنے کا پیغام دیا گیا ہے۔

    نئے نغمے میں ساتھ رہنے، آگے بڑھنے کا عزم، سب کو ملکی ترقی میں شامل ہونے، علم کے سورج کے طلوع ہونے کا پیغام بھی دیا گیا ہے۔

    سانحہ اے پی ایس کے نغمے میں اپنے شہدا کو نہ بھولنے اور ملکی یکجہتی، ہم آہنگی کا پیغام دیا گیا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہم پرعزم قوم ہیں، دشمن کبھی کامیاب نہیں ہوں گے، قومی جدوجہد اور یقین محکم سے کامیاب ہوتی ہیں۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہم متحد ہیں اور کامیاب ہوں گے، امن اور خوشحالی کے اہداف انشا اللہ حاصل کرکے رہیں گے۔

    قبل ازیں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سانحہ اے پی ایس کے شہدا کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ قوم نے خطرات کا سامنا کرتے ہوئے بھاری قیمت ادا کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قوم نے اس کامیابی کے حصول کی بھاری قیمت چکائی ہے، ہم متحد ہیں، پاکستان کو آگے لے کر جائیں گے، انشا اللہ پاکستان کو امن و استحکام کی منزل تک پہنچائیں گے۔

  • فوجی عدالتوں کے قیام سے اب تک 310 دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی: آئی ایس پی آر

    فوجی عدالتوں کے قیام سے اب تک 310 دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی: آئی ایس پی آر

    اسلام آباد: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں کے قیام سے اب تک 717 دہشت گردوں کے کیسز بھیجے گئے جن میں سے 546 کے فیصلے سنا دیے گئے، فوجی عدالتوں میں 310 دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی جن میں سے 56 کی سزا پر عملدرآمد ہوچکا ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق آرمی پبلک اسکول واقعے کے بعد فوجی عدالتوں کے قیام کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ فوجی عدالتیں ابتدا میں 2 سال کے لیے قائم کی گئی تھیں، 2 سال مکمل ہونے پر ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے عدالتوں کی مدت میں توسیع کی گئی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق گزشتہ 4 سال میں فوجی عدالتوں کے کام سے دہشت گردی میں نمایاں کمی ہوئی۔

    فوجی عدالتوں سے سنگین دہشت گردی میں ملوث دہشت گردوں کو سزائیں سنائی گئیں۔

    سزا سنائے جانے والے دہشت گردوں میں اے پی ایس حملہ، جی ایچ کیو حملہ، میریٹ ہوٹل حملہ، پریڈ لائن ایریا حملہ، 4 ایس ایس جی جوانوں پر حملہ، بنوں جیل حملہ، آئی ایس آئی کے سکھر و ملتان کے دفاتر پر حملے اور چوہدری اسلم، سبین محمود اور امجد صابری کے قتل میں ملوث مجرمان شامل ہیں۔

    فوجہ عدالت سے سزا پانے والے مجرمان میں کراچی ایئر پورٹ حملہ، سانحہ صفورا، باچا خان یونیورسٹی حملہ اور نانگا پربت پر غیر ملکیوں پر حملے میں ملوث دہشت گرد بھی شامل ہیں۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں کو قیام سے اب تک 717 دہشت گردوں کے کیس بھیجے گئے، 717 کیسوں میں سے 546 کے فیصلے سنا دیے گئے۔

    546 کیسوں میں 310 دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی جبکہ 234 دہشت گردوں کو مختلف مدت کی سزائیں سنائی گئیں۔ فوجی عدالتوں سے 2 ملزمان بری بھی کیے گئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت پانے والے 310 دہشت گردوں میں سے 56 کو پھانسی دی جاچکی ہے، 254 دہشت گردوں کی سزائے موت قانونی چارہ جوئی کے باعث زیر التوا ہے۔

    خیال رہے کہ آج آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث مزید 15 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سزائے موت پانے والے مجرمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، سزا پانے والے مجرمان میں پشاور کرسچن کالونی حملے اور تعلیمی اداروں کو نقصان پہنچانے کے ذمے دار دہشت گرد شامل ہیں۔

    مذکورہ دہشت گردوں کی کارروائیوں میں مسلح افواج، شہریوں سمیت 34 افراد شہید اور 19 زخمی ہوئے تھے۔ دہشت گردوں سے اسلحہ و بارود بھی تحویل میں لیا گیا تھا۔

  • پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کا سلسلہ جاری ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کا سلسلہ جاری ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر باڑ لگانے کا عمل جاری ہے۔

    [bs-quote quote=”دسمبر 2019 تک پاک افغان سرحد پر باڑ کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”آئی ایس پی آر”][/bs-quote]

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 843 قلعوں میں سے 233 قلعوں پر کام مکمل ہو گیا ہے۔

    پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کے مطابق 1200 کلو میٹر میں سے 802 کلو میٹر باڑ پر کام مکمل کر دیا گیا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دسمبر 2019 تک پاک افغان سرحد پر باڑ کا کام مکمل کر لیا جائے گا، باڑ لگانے سے دہشت گردوں کی نقل و حرکت محدود کی جا سکے گی۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے سے پاکستان اور افغانستان کے پُر امن لوگوں کو فائدہ ہوگا۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاک افغان سرحد پر 70کلو میٹر تک خاردار تاریں نصب،25 چیک پوسٹیں بھی ختم


    یاد رہے کہ پاک افغان سرحد پر خاردار تاریں لگانے کا عمل کچھ عرصے سے جاری ہے، 5 مئی 2018 تک شمالی وزیرستان میں 70 کلو میٹر رقبے تک باڑ لگائی گئی تھی۔

    جون 2017 میں پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا پہلا مرحلہ مکمل کیا گیا تھا، پہلے مرحلے میں باجوڑ، مہمند اور خیبر ایجنسی میں باڑ لگائی گئی۔

  • پاکستانی عوام کے بہترین مفادمیں اداروں کی حمایت کی جائےگی، آرمی چیف

    پاکستانی عوام کے بہترین مفادمیں اداروں کی حمایت کی جائےگی، آرمی چیف

    راولپنڈی : آرمی چیف کی زیرصدارت کورکمانڈرزکانفرنس کا انعقاد کیا گیا ، کانفرنس میں افغان مفاہمتی عمل کی کامیابی کےلیےامیدکااظہار کیا اور  افغان جنگ کےپرامن اختتام کیلئےاسٹیک ہولڈرزکی حمایت کی، آرمی چیف نے کہا پاکستانی عوام کےبہترین مفادمیں اداروں کی حمایت کی جائے گی۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت 216 کور کمانڈرزکانفرنس جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو ) میں منعقد کی گئی ، کانفرنس میں جیواسٹریٹجک انوائرمنٹ پرغور کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کانفرنس نےایل اوسی سمیت مشرقی اورمغربی سرحدوں کی صورتحال کاجائزہ لیا اور داخلی سیکیورٹی سےمتعلق جاری آپریشنز پر  پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ترجمان کے مطابق کانفرنس میں شرکاء نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے علاقائی سوچ کی اہمیت کواجاگرکیا اور افغانستان میں قیام امن کیلئے تمام فریقین کی حمایت پر اتفاق کیا کہ افغان جنگ کےاختتام کیلئےتمام فریقین کی حمایت کی جائے گی ۔

    کانفرنس میں ملک کوتمام خطرات سےمحفوظ بنانےکےعزم کااعادہ کیا اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے علاقائی کوششوں کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔

    اس موقع پر آرمی چیف نے کہا پاکستان کےعوام کی خوشحالی اولین ترجیح ہے، پاکستانی عوام کےبہترین مفادمیں اداروں کی حمایت کی جائےگی اور ملک کی ترقی،امن وخوشحالی کےلیےتمام اداروں کی حمایت جاری رکھیں گے۔

  • پاک چین مشترکہ فوجی مشقیں، چینی دستہ پاکستان پہنچ گیا،آئی ایس پی آر

    پاک چین مشترکہ فوجی مشقیں، چینی دستہ پاکستان پہنچ گیا،آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : پاک چین مشترکہ فوجی مشقیں، چینی دستہ پاکستان پہنچ گیا،پاک چین مشترکہ فوجی مشقیں3 ہفتے جاری رہیں گی ، مشقوں کےدوران انسداددہشت گردی کے خصوصی آپریشنز کیےجائیں گے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان اور چین کی مشترکہ فوجی مشقیں جنگجو ششم 2018 شروع ہونے جارہی ہے ، مشقوں میں شرکت کے لیے چین کا فوجی دستہ پاکستان پہنچ گیا ہے، مشقوں میں دونوں ممالک کی ایس ایس جی گروپ کے دستے حصہ لیں گے۔


    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک چین مشترکہ فوجی مشقیں3ہفتےجاری رہیں گی، مشقوں کےدوران انسداددہشت گردی کےخصوصی آپریشنزکیےجائیں گے۔

    ترجمان کے مطابق مشقوں کا مقصد انسداد دہشت گردی کیلئے ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا ہے۔

    یاد رہے 2 دسمبر کو پاکستان اورچین  مشترکہ فضائی مشقوں کا آغاز  پاکستان  میں ہوا تھا، مشقوں کو شاہین – سیون کا نام دیا گیاتھا ،  اس مشق میں شریک چینی فضائیہ کا دستہ پائلٹس، ائیر ڈیفنس کنٹرولرز اور تکنیکی عملے کے ساتھ فائٹر، بمبار اور اواکس طیاروں پر مشتمل تھا۔

    مزید پڑھیں : شاہین – سیون : پاکستان اورچین کی مشترکہ فضائی مشقوں کا آغاز

    خیال رہے یاد رہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان قریبی معاشی ، دفاعی اور معاشرتی تعلقات قائم ہیں اور دونوں ممالک کی دفاعی افواج دفاع اور سیکیورٹی میں ایک دوسرے کے ساتھ بھرپور تعاون کرتی ہیں ۔پاک چین اقتصادی راہداری اورمشترکہ فوجی مشقوں کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔

    واضح  رہے اکتوبر میں پاکستان اور روس کی مشترکہ فوجی مشقوں ”دروزبہ 2018“ ہوئیں تھیں، جس میں شرکت کے لئے روسی فوجی دستہ پاکستان پہنچا تھا، تربیتی مشقیں دروزبہ تھری 4 نومبر تک جاری رہیں تھیں۔