Tag: آئی ایم ایف شرائط

  • آئی ایم ایف شرائط، وفاقی کابینہ نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیدی

    آئی ایم ایف شرائط، وفاقی کابینہ نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیدی

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کی شرائط پرعمل درآمد کے تحت وفاقی کابینہ نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیرِصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی کابینہ کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی گئی۔ گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم فروری 2024 سے ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے ای سی سی کے گزشتہ روز کے فیصلے کی توثیق کی۔ گیس قیمت میں اضافہ گیس کمپنیوں کی ریونیو ضروریات کے مطابق ہوگا۔

    گھریلو، کمرشل، فرٹیلائزرز اور سی این جی سیکٹر کیلئے گیس مہنگی ہوگی۔ پیٹرولیم ڈویژن نے گیس67 فصد تک مہنگی کرنے کی تجویزدی تھی۔ گھریلوصارفین کیلئےگیس کی قیمت میں سب سےزیادہ اضافہ مانگاگیاتھا۔

    واضح رہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کے علاوہ وفاقی کابینہ نے افغانستان کنٹری آفس کے زیرِاستعمال گاڑیوں کے اسپئیرپارٹس کی افغانستان منتقلی کی منظوری بھی دی۔

    ایم ڈی پاکستان بیت المال کی خالی آسامی پر سید طارق محمدالحسن کی تعیناتی کی منظوری بھی دی گئی جبکہ غیرملکی براڈکاسٹرز کو کھیلوں کے مقابلوں کے نشریاتی حقوق کی مد میں ادائیگیوں کی اجازت دی گئی۔

    وفاقی کابینہ کی جانب سے کمیٹی برائے توانائی کے 6 فروری کو ہونے والے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔

    کمیٹی برائے نجکاری کے 7 فروری اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کے علاوہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 7 اور 14 فروری کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔

  • قومی اقتصادی کونسل کا اہم اجلاس : آئی ایم ایف شرائط پر ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی پر غور ہوگا

    قومی اقتصادی کونسل کا اہم اجلاس : آئی ایم ایف شرائط پر ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی پر غور ہوگا

    اسلام آباد : قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں آج آئی ایم ایف شرائط پر ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی پر غور ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اقتصادی کونسل کا اہم اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں آئی ایم ایف شرائط پر ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی پر غور کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 121 ارب روپے کے 76 صوبائی منصوبوں پر کٹ لگانے پر غور ہوگا، آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ نان اسٹارٹر صوبائی منصوبوں کی فنڈنگ پرپابندی عائدکی جائے۔

    پنجاب کے سوا باقی صوبوں نے صوبائی منصوبے بند کرنے کی مخالفت کررکھی ہے ، سندھ ، کے پی ، بلوچستان نے وفاقی منصوبے اپنے ذمے لینے سے بھی انکار کردیا ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ صوبوں نےصوبائی منصوبوں کا معاملہ منتخب حکومت پرچھوڑنے کا مشورہ دیا ، سندھ نے قرار دیا کہ مالی مشکلات ہیں منصوبے بند کرنے کے حق میں نہیں۔

    ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کی بھی مالی مشکلات کے باعث منصوبے بند کرنے کی مخالفت کی جبکہ بلوچستان نے بھی صوبائی منصوبوں کو جاری رکھنے کی تجویز دے دی ہے۔

    زیروپراگرس کے 76 صوبائی منصوبوں کو وفاقی بجٹ سے نکالنے کی تجویزہے، آئی ایم ایف کا پی ایس ڈی پی سے صوبائی منصوبوں پر پابندی کا بھی مطالبہ ہے۔

  • پاکستان نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کردی

    پاکستان نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کردی

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف شرائط کے تحت 79 بجلی گھروں کو 142 ارب روپے جاری کر دیئے، آئی پی پیز کو رقم بقایاجات کی مد میں کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے 79 بجلی گھروں کو 142 ارب روپے جاری کر دیئے ، دستاویز میں بتایا گیا کہ حبکو کو 2 ارب اچ ٹو پاور کمپنی کو 7 ارب روپے، اٹلس پاور کو 2 ارب 70 کروڑ، اٹک جین پاور کو 2 ارب 75 کروڑ روپے ادا کئے گئے۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ اینگرو پاور جین تھر کو 4 ارب 31 کروڑ روپے ، کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹ 2 کو 8 ارب 75 کروڑ روپے ، کیپکو کو 4 ارب 25 کروڑ، لعل پیر پاور پلانٹ کو 2 ارب روپے کی ادائیگی کی۔

    اس کے علاوہ نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی کو 22 ارب روپے ، جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے پلانٹس کو 9 کروڑروپے، نشاط چونیاں پاورکو 1 ارب 60 کروڑ، نشاط پاور کو 2 ارب روپے اور قائد اعظم تھرمل پاور پلانٹ کو 7 ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔

    آئی پی پیز کو رقم بقایاجات کی مد میں آئی ایم ایف شرائط کے تحت ادا کی گئی، آئی ایم ایف گردشی قرض کو کم کرنے کیلئے بروقت ادائیگیوں کی شرط عائد ہے۔

  • سیاسی رسہ کشی، آئی ایم ایف شرائط پر عمل درآمد مشکوک

    سیاسی رسہ کشی، آئی ایم ایف شرائط پر عمل درآمد مشکوک

    اسلام آباد: ملک میں جاری سیاسی رسہ کشی اور دھرنوں کے باعث آئی ایم ایف سے کئے گئے وعدوں پر عمل درآمد کے بارے میں شبہات پیدا ہوگئے ہیں۔

    وزارت خزانہ زرائع کے مطابق چودہ اگست سے حکومت کیخلاف جاری احتجاجی مارچ اور دھرنوں کے باعث ملکی معیشت پر کافی منفی اثرارت مرتب ہوئے ہیں اور اگر یہ حالات مزید جاری رہتے ہیں تو آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کر نا مشکل ہوجائے گا ۔

    زرائع کے مطابق ابھی تک آئی ایم ایف کی جانب سے پروگرام معطل یا قسط روکنے کے بارے کوئی عندیہ نہیں دیا گیا ہے مگر آئی ایم ایف وفد کا پاکستان آنے سے انکار اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ آئی ایم ایف صورت حال سے مطمئن نہیں ہے۔

    دوسری جانب عالمی ریٹنگز ایجنسیز موڈیز اور ایس اینڈ پی بھی صورت حال کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں۔