Tag: آئی ایم ایف معاہدہ

  • آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہوا تو پاکستان کو کیا کرنا ہوگا؟

    آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہوا تو پاکستان کو کیا کرنا ہوگا؟

    اسلام آباد : سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہوا تو ہمیں چین سے قرضے ری شیڈول یا ملکی اثاثے فروخت کرنے پڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘آف دی ریکارڈ’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہواتوچین سےقرضوں کی ری شیڈولنگ کرنی پڑےگی ، معاہدہ نہ ہواتو ملک کے کچھ اثاثے بیچ کر پوزیشن کور کرنی پڑےگی۔

    سابق چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ سوچنا چاہیے ایسی کیا وجہ ہے ایٹمی ملک دیوالیہ کےمقام تک پہنچا، ہمارےمعاشی ماہرین کیا کر رہے تھے انکو صورتحال نظر نہیں آرہی تھی؟ ہمارے معاشی ماہرین نے حکومتوں کوحقیقی صورتحال سےآگاہ نہیں کیا۔

    شبر زیدی نے کہا کہ پاکستان میں کہیں بھی سرمایہ کاری نہیں ہوئی، پاکستان میں خرچے کہاں کیےگئےاس کودیکھنے کی ضرورت ہے، بنیادی مسئلہ یہ ہے ہمارا وزیرخزانہ عام آدمی کو جواب دہ نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کچھ فالٹ لائنز ہیں جنہیں درست نہیں کیا جارہا، پاکستان کی فالٹ لائنز پر کام کرنے کی ضرورت جو نہیں کیاجارہا ہے، ان سے پوچھیں لاہور میں آخری بار پراپرٹی ٹیکس کی ویلیوایشن کب ہوئی ، دنیا میں مارکیٹ کے حساب سے 4 فیصد پراپرٹی ٹیکس وصول کیا جاتا ہے، سیاسی مفادات کی وجہ سے لوگوں سے پراپرٹی ٹیکس نہیں لیاجاتا۔

    سابق چیئرمین ایف بی آر نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جولوگ اسمبلی میں بیٹھیں انہوں نے پاکستان کوتباہ کردیا ہے، اسمبلی میں بیٹھے لوگ چالاک یا کرپٹ نہیں بے وقوف ہیں، یہ لوگ بنیادی طور پر دکاندارہیں معیشت کا کچھ پتا نہیں ہے۔

    شبر زیدی نے بتایا کہ سب کو پتا تھا پی ٹی آئی حکومت آئی تو اسد عمر وزیر خزانہ ہوں گے، کیا اسدعمر نے معیشت سے متعلق کوئی پلان دیا جب پاور میں آئے؟ اسد عمر نے وزیر خزانہ بننے کے بعد معیشت کےلیے کوئی ماڈل نہیں دیا۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ 6 مئی 2019کومیں اورعارف نقوی اس وقت کے وزیراعظم کے پاس گئے ، میں نے سابق وزیراعظم کو کہا آپ لوگ ڈیفالٹ کی طرف بڑھ رہے ہیں، میں نے انہیں کہا کہ کیا آپ نے دیکھا ہے8،10 ماہ میں کیا ہوا ہے، آپ کو آئی ایم ایف کےپاس جانا پڑے گا۔

    سابق چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نےمیرے سامنے اسد عمر سے فون پر بات کی، سابق وزیراعظم نے اسد عمر سے پوچھا یہ لوگ غلط کہہ رہے ہیں یا صحیح کہہ رہے ہیں ، اسدعمر نےکہا یہ صحیح کہہ رہے ہیں تو سابق وزیراعظم نے کہا پہلے کیوں نہیں بتایا، جس پر اسدعمر نے سابق وزیراعظم کو کہا کہ سرآپ کو پتا ہونا چاہیے تھا ، اس کے بعد اسد عمر چلے گئےاور ہم لوگ اپنی نئی ٹیم لےکر آئے ، نئی ٹیم کے بعد ہمیں کہا گیا یہ آئی ایم ایف کی شرائط پرچلنا ہے۔

  • آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہوا تو—– عائشہ غوث پاشا نے عوام کو بُری خبر سنا دی

    آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہوا تو—– عائشہ غوث پاشا نے عوام کو بُری خبر سنا دی

    اسلام آباد : وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے عوام کو بُری خبر سناتے ہوئے کہا آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہوا تو بجلی اور گیس مہنگی ہوگ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہآئی ایم ایف معاہدہ نہ ہوا تو بجلی، گیس کے ٹیرف میں اضافہ کیا جائے گا، اسٹرکچرل ریفارمز کیلئے گیس اور پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنا ہے۔

    عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ ملک میں فارن کرنسی اکاونٹس منجمد کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، فارن کرنسی اکاونٹس منجمد کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔

    آئی ایم ایف سے مذاکرات کے حوالے سے وزیر مملکت نے کہا کہ آئی ایم ایف کیساتھ بجٹ کے اعداد و شمار شیئر کئے ہیں، آئی ایم ایف کے اسٹیٹ بینک کیساتھ بھی مذاکرات ہورہے ہیں، آئی ایم ایف کو کہا ہے وہ جلد نویں جائزے کو مکمل کریں، نویں جائزے کی تکمیل کیلئے وقت انتہائی کم ہے اور ہمارے لئے پریشانی بھی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ایم ڈی آئی ایم ایف نے ہمیں یقین دہانی کروائی تھی کہ نواں ریویو جلد مکمل کرلیں گے،ہمارے تمام دوست ممالک نے آئی ایم ایف کو فنڈز کی یقین دہانی کروادی ہے۔

    بجٹ میں ٹیکس چھوٹ سے متعلق عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ بجٹ میں جتنی بھی ٹیکس چھوٹ دی ہے آئی ایم ایف کو اس پر اعتراض نہیں ہوگا، معیشت کو آگے بڑھانے کیلئے ہمیں ٹیکس چھوٹ دینا پڑی ہیں۔

    وزیر مملکت نے مزید کہا کہ پیداوار بڑھانے اور نوکریاں پیدا کرنے کیلئے ٹیکس اقدامات کرنا ہوتے ہیں، آئی ایم ایف بھی یہی چاہتا ہے کہ پیداوار بڑھے اور عوام کو روزگار ملے۔

    انھوں نے پنشن اصلاحات کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا پنشن کی مد میں کئی کھرب روپے چلے جاتے ہیں، پنشن کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے لائحہ عمل طے کرنا ہوگا،آئی ایم ایف کو بھی اندازہ ہے کہ ہم نے کتنے اقدامات کئے ہیں۔

  • وزیر خزانہ نے امریکی سفیر سے آئی ایم ایف معاہدے کے لیے تعاون کی درخواست کر دی

    وزیر خزانہ نے امریکی سفیر سے آئی ایم ایف معاہدے کے لیے تعاون کی درخواست کر دی

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امریکی سفیر سے آئی ایم ایف معاہدے کے لیے تعاون کی درخواست کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی ملاقات ہوئی ہے، جس میں اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف معاہدے کے لیے امریکی سفیر سے بات چیت کی۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ امریکی سفیر سے اسحاق ڈار نے درخواست کی کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امریکی سفیر کو معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے پیش رفت سے آگاہ کیا، انھوں نے امریکی سفیر کو سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر فنانسنگ پر بھی آگاہی دی۔

    ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار نے ڈونلڈ بلوم کو بتایا کہ متحدہ عرب امارات سے بھی 1 ارب ڈالر فنانسنگ کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی سفیر نے آئی ایم ایف معاہدے کے سلسلے میں کردار ادا کرنے اور امریکی تعاون بڑھانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

  • آئی ایم ایف معاہدہ: پاکستان کا دوست ممالک  سے 3 ارب ڈالر سے زائد کی فنانسنگ کی جلد تصدیق کا مطالبہ

    آئی ایم ایف معاہدہ: پاکستان کا دوست ممالک سے 3 ارب ڈالر سے زائد کی فنانسنگ کی جلد تصدیق کا مطالبہ

    اسلام آباد : پاکستان نے آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ کے لیے سعودی عرب اور یو اے ای سے 3 ارب ڈالر سے زائد کی فنانسنگ کی جلد تصدیق کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سعودی عرب اور یو اے ای کیساتھ اعلیٰ سطح پر روزانہ کی بنیاد پر رابطے میں ہیں ، اس سلسلے میں وزیراعظم آفس، دفترخارجہ اور وزارت خزانہ متحرک ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے سعودی عرب اور یو اے ای سے 3 ارب ڈالر سے زائد کی فنانسنگ کی جلد تصدیق کا مطالبہ کردیا۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ دوست ممالک کی جانب سےاقرار کے باوجود تحریری ضمانت نہیں دی جارہی ہے، سعودی عرب اور یو اے ای کی جانب سے فنڈز کی تصدیق کے بعد اسٹاف لیول معاہدہ ہوگا۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف ان ممالک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے ذریعےفنانسنگ کی تحریری ضمانت مانگ رہاہے، سعودی عرب اور یو اے ای سے تحریری ضمانت کے علاوہ تمام مطالبات پورے ہوچکے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس اسٹاف لیول معاہدے کے 4 ہفتے بعد ممکن ہوگا۔

    یاد رہے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ دوست ملکوں کی فنڈنگ سے مشروط کر دیا گیا، وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ دوست ملکوں سے پانچ ارب ڈالر کی فنڈنگ کی یقین دہانی لازمی کرانا ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ چین نے دو ارب ڈالر کی یقین دہانی کرادی ہے ، آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی یو اے ای اور سعودی عرب فنڈنگ سے منسلک ہے، جتنی جلدی یو اے ای اور سعودی عرب یہ کنفرم کریں گے، اسٹاف لیول معاہدے پر بھی اتنی ہی جلدی دستخط ہو جائیں گے۔

  • آئی ایم ایف معاہدہ : پاکستان کو ‘ایم ای ایف پی’ کا ڈرافٹ مل گیا

    آئی ایم ایف معاہدہ : پاکستان کو ‘ایم ای ایف پی’ کا ڈرافٹ مل گیا

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے ایم ای ایف پی کا ڈرافٹ مل گیا ہے، پیر کو ورچوئل میٹنگ ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف مشن پاکستان کے دورے پر ہے، گزشتہ دورکےآئی ایم ایف معاہدے پر عمل کررہےہیں۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ 10 دن تمام معاشی امورپربات چیت ہوئی ، گورنراسٹیٹ بینک اس میں شامل تھے، ہم نے معاملات طے کرلئے، وزیراعظم سے زوم میٹنگ کروائی گئی، گزشتہ روز آئی ایم ایف سے مذاکرات کا آخری دور ہوا، جو چیزیں طے کی گئیں ان سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف مشن سے کہا ہے تفصیلی پیپرآپ جاری کرکے جائیں گے ، آئی ایم ایف نے میمورنڈم آف اکنامک اینڈفنانشل پالیسی فراہم کردیاہے، پیر کو ہماری ورچوئل میٹنگ ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف نے کئی امور پر اتفاق کیا، وزیراعظم نے بھی آئی ایم ایف کوعمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ5سال میں معیشت کو24سے47نمبرپرلےآئے اصلاحات پاکستان کی ضرورت ہیں، بجلی اورگیس کے نقصانات کم کرنا ہماری ضرورت ہے، تمام متعلقہ اداروں اوروزارتوں نے مل کر کام کیا ہے، پاکستان آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کرے گا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کواس جائزےکےبعد1.2ارب ڈالرملنےکی توقع ہے، آئی ایم ایف ایگزیکٹوقسط جاری کرے گا۔