Tag: آئی ایم ایف پروگرام

  • آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لئے عوام پر 700ارب روپے کے اضافی بوجھ ڈال دیا گیا

    اسلام آباد : حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے بجلی، گیس مہنگی سمیت ٹیکسوں میں اضافے سے عوام پر مہنگائی کا اضافی بوجھ ڈال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے عوام پر 700ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈال دیا گیا۔

    بجلی،گیس مہنگی اور ٹیکسوں میں اضافے کی صورت میں عوام پر مہنگائی کااضافی بوجھ ڈالاگیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ جون تک گیس صارفین سے 310 ارب روپے وصول کئے جائیں گے جبکہ منی بجٹ کے ذریعے 170ارب روپے سے زائد حاصل کئے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اضافی سرچارج کی مد میں بجلی صارفین سے76 ارب روپے ریکور کئے جائیں گے۔

    بجلی سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں مہنگی ہونے سے73 ارب روپے حاصل ہوں گے جبکہ کسانوں اور رآمدی شعبےکیلئےبجلی پرسبسڈی ختم ہونےسے65ارب روپےحاصل ہوں گے۔

  • آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود ملک میں معاشی استحکام نہیں آسکا: مزمل اسلم

    آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود ملک میں معاشی استحکام نہیں آسکا: مزمل اسلم

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے باوجود معاشی استحکام نہیں آسکا، معاشی استحکام نہ آنے کی وجہ سیاسی عدم استحکام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ اپریل 2022 میں 3 ارب ڈالر ایکسپورٹس تھیں، اب ڈھائی ارب سے نیچے آگئی ہیں۔

    مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے باوجود معاشی استحکام نہیں آسکا، معاشی استحکام نہ آنے کی وجہ سیاسی عدم استحکام ہے۔ ان کے پاس کوئی معاشی پالیسی نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ میں بھی اربوں ڈالر کا خسارہ ہو رہا ہے، آئی ایم ایف پروگرام شروع ہونے کے باوجود بھی حالات میں بہتری نہیں آئی۔

    مزمل اسلم نے مزید کہا کہ یہ پہلی مرتبہ اس ملک کی تاریخ میں ہو رہا ہے، پاکستان جیسے ملک کا دیوالیہ نہیں ہوتا، ہم سری لنکا جیسا ملک نہیں۔

  • آئی ایم ایف پروگرام :  آرمی چیف  کا امریکا کے بعد سعودی عرب اور یو اے ای  سے رابطہ

    آئی ایم ایف پروگرام : آرمی چیف کا امریکا کے بعد سعودی عرب اور یو اے ای سے رابطہ

    اسلام آباد : سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے بھرپورتعاون کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے متحرک ہیں، امریکا کے بعد آرمی چیف نے سعودی عرب اور یو اے ای حکام سے رابطہ کیا۔

    رابطے میں دونوں ممالک کی قیادت سے آئی ایم ایف پروگرام پر بات چیت ہوئی، دونوں ممالک نے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

    ان کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ متحرک ہوگئے ہیں اور انہوں نے امریکی ڈپٹی سیکریٹری سے فون پر بات چیت کی ہے۔

    مزید پڑھیں : ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کیلیے آرمی چیف متحرک

    یاد رہے گذشتہ ماہ کے آخر میں آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے امریکی ڈپٹی سیکریٹری وینڈی شرمن سے رابطہ کرکے آئی ایم ایف قرض پروگرام کا عمل تیز کرنے کی درخواست کی تھی۔

    جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس آئی ایم ایف پر اس قرض کی جلد فراہمی کے لیے دباؤ ڈالے۔

    واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے1.2 بلین ڈالر پاکستان کو قرض پروگرام کے تحت دینے کی منظوری دی تھی۔

  • آئی ایم ایف پروگرام کے تحت کئی اصلاحاتی اقدامات کیے گئے، ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک

    آئی ایم ایف پروگرام کے تحت کئی اصلاحاتی اقدامات کیے گئے، ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک

    اسلام آباد: ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت کئی اصلاحاتی اقدامات کیے گئے، حکومت قرضوں کے معاملات ٹھیک کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے آل پاکستان چیمبرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ، تجارتی خسارے پر قابو پانے کے مثبت اثرات مرتب ہوئے۔

    جمیل احمد کا کہنا تھا کہ ڈھائی سال میں انٹرسٹ ریٹ 7500بیسز پوائنٹ بڑھا، اقدامات مانیٹری امور کو سخت کرنے کے لیے کیے جس کا افراط زر پر اثر پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آزاد مانیٹری پالیسی کے تحت کام کر رہا ہے۔

    ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ حکومت قرضوں کے معاملات ٹھیک کرنے کے لیے کوشاں ہے، ٹیکس بیس بڑھانے کے اقدامات کے مثبت اثرات مرتب ہوئے، ایف اے ٹی ایف میں اس وقت بھی ریویو پروگرام چل رہا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے تسلیم کیا حکومتی معاشی ایجنڈا درست جانب بڑھ رہا ہے، معیشت کی مکمل بحالی وترقی کے لیے یکسوئی، پالیسیوں کا تسلسل ناگزیر ہے۔

    حماد اظہر کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کی کاوشوں سے معیشت بحران سے نکل کر ترقی کی راہ پر چل پڑی۔

  • آئی ایم ایف پروگرام پر تسلی بخش کام جاری ہے ، بے بنیاد خبریں نہ پھیلائی جائیں، وزارت خزانہ

    آئی ایم ایف پروگرام پر تسلی بخش کام جاری ہے ، بے بنیاد خبریں نہ پھیلائی جائیں، وزارت خزانہ

    اسلام آباد : وزارت خزانہ نے واضح کیا ہے کہ سولہ ستمبر کو آئی ایم ایف کے وفد کا دورہ معمول کا دورہ ہے اور آئی ایم ایف پروگرام پر تسلی بخش کام جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے میڈیا میں گردش کرتی خبروں کی تردید کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام پر تسلی بحش کام ہورہا ہے، دوبارہ پلان پر بات کرنے کی بے بنیاد خبریں نہ پھیلائی جائیں۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے طے شدہ پلان پر کام اورمعاشی اصلاحات پرعمل درآمد کیا جارہا ہے اور آئی ایم ایف کے ساتھ طے پہلی سہ ماہی کے اہداف حاصل کر لیے جائیں گے۔

    اعلامیہ کے مطابق آئی ایم ایف ملکی کارکردگی کو سات معیاروں پر جانچتا ہے اور اس میں بیشترمیں پاکستانی کارکردگی آن ٹریک ہے، آئی ایم ایف وفد کا دورہ تکنیکی نوعیت کا ہے، وفد سولہ سے بیس ستمبر تک پاکستان کا دورہ کرے گا۔

    وزارت خزانہ نے مزید کہا کہ مالیاتی خسارے میں اضافے کی وجہ میں روپے کی قدرمیں کمی، سوشل سیفٹی نیٹ بڑھانا، بارڈر پر کشیدگی میں اضافہ اور دیگرعوامل شامل ہیں۔

    وزارت خزانہ کے مطابق  حکومتی اقدامات کے باعث تجارتی اور جاری کھاتوں کےخسارے میں نمایاں کمی آئی ہے اور  روپے کی قدر میں کمی وشرح سود میں اضافے کے باعث قرضوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جبکہ ٹیکس وصولی میں کمی مالیاتی خسارے  میں اضافے کی اہم وجہ ہے۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف پروگرام کےتحت پاکستان کا پہلا جائزہ دسمبرمیں ہوگا، آئی ایم ایف

    گذشتہ روز پاکستان میں مقیم نمائندہ ٹریسا ڈبن نے کی تصدیق کی تھی کہ آئی ایم ایف) کا وفد رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا، دورہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی معاشی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے کیا جائے گا۔

    یاد رہے چند روز قبل پاکستان میں مقیم آئی ایم ایف کی نمائندہ ٹریسا ڈبن نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ قرض پروگرام کے تحت پاکستان کا پہلا جائزہ دسمبرمیں ہوگا، جائزہ سہماہی بنیاد پر کیا جائے گا۔

    نھوں نے مزید کہا تھا کہ فنڈ نے پاکستان کیلئے ایکسٹینڈیڈ فنڈ فیسیلٹی کےتحت چھ ارب ڈالر کا قرض پروگرام منظور کیا ہے۔ پروگرام انتالیس ماہ پر مشتمل ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں روپے کی قدر، شرح سود، اسٹیٹ بینک کی خودمختاری اور نجکاری جیسی شرائط شامل ہیں۔

  • حفیظ شیخ کا آئی ایم ایف مشن چیف کو فون، وفد رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا

    حفیظ شیخ کا آئی ایم ایف مشن چیف کو فون، وفد رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا

    اسلام آباد: نئے مقرر ہونے والے مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے آئی ایم ایف مشن چیف کو ٹیلی فون کر کے بیل آؤٹ پیکج کے حوالے سے گفتگو کی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسد عمر کے استعفے کے بعد مشیر خزانہ بننے والے ماہر معاشیات حفیظ شیخ نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے مشن چیف کو فون کر کے بیل آؤٹ پیکج سے متعلق بات چیت کی۔

    وزارت خزانہ سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حفیظ شیخ نے مشن چیف کے ساتھ آئی ایم ایف پروگرام پر تفصیلی گفتگو کی اور بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

    وزارت خزانہ سے جاری اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف کا وفد رواں ماہ (اپریل) کے آخرمیں پاکستان کا دورہ کرے گا، حفیظ شیخ نے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جہاد آزور سے بھی بات چیت کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  آئی ایم ایف کے ساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے: اسد عمر

    یاد رہے کہ 15 اپریل کو سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے، واشنگٹن میں آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور اے ڈی بی حکام سے ملاقات ہوئی، امکان ہے کہ آئی ایم ایف سے 6 سے 8 ارب ڈالر ملیں گے، مجموعی طور پر عالمی بینک سے 15 ارب ڈالر قرضہ ملنے کا امکان ہے۔

  • پاکستان کا آئی ایم ایف پروگرام لینا کریڈیٹ پازیٹیو ہوگا، موڈیز

    پاکستان کا آئی ایم ایف پروگرام لینا کریڈیٹ پازیٹیو ہوگا، موڈیز

    نیویارک : عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان کا انٹر نیشنل مانیٹر ی فنڈ کے پروگرام لینا کریڈٹ پازیٹیو ہے، پروگرام سے پاکستان کو درکار فوری مدد مل جائے گی اور جو نئی حکومت کیلئے مدد گار ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی معاشی صورتحال پر رپورٹ جاری کردی ہے ، جس میں موڈیز نے پاکستان تحریک انصاف حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے منی بجٹ کو بھی معشیت کیلئے بہتر قرار دیا اور کہا نیا بجٹ اخراجات اور مالیاتی خسارے میں کمی کاباعث بنے گا۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان کا آئی ایم ایف پروگرام لیناکریڈیٹ پازیٹیو ہوگا، نئی حکومت کو فوری طور مدد درکار ہے اور اس پروگرام سے پاکستان کو درکار فوری مدد مل جائے گی، جو نئی حکومت کیلئے مدد گار ثابت ہوگا اور ایک بار پھر معاشی اصلاحات کا عمل دوبارہ جاری کرنے میں مدد دے گا۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان کو رواں مالی سال سےآٹھ ارب ڈالر کے قرض اتارنے ہیں اور پاکستان کا آئی ایم ایف سے رجوع کرنا بہتر ہے، آئی ایم ایف فنانسنگ کے اس گیپ کو کم کرنے میں مدد کرسکتا ہے جبکہ آئی ایم ایف پروگرام سےبرآمدات ا ور سرمایہ کاری میں مدد ملے گی۔

    ریٹنگ ایجنسی کے مطابق پاکستانی مشعیت کو بیرونی مالیاتی مسائل کا سامنا ہے زرمبادلہ ذخائر کم ترین سطح پر آگئے ہیں رزمبادلہ ذخائر تین ماہ کی درآمدات کیلئے بھی کا فی نہیں ہیں۔

    مزید پڑھیں : پاکستان نے آئی ایم ایف سے قرضے کے لیے باضابطہ درخواست کردی

    یاد رہے گزشتہ ہفتے انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں وفاقی وزیر خزانہ اسدعمر کی انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات کی، جس میں پاکستان نے آئی ایم ایف کو قرض پروگرام کے لیے باضابطہ طور پر درخواست دی تھی۔

    خیال رہے پی ٹی آئی کی حکومت نے ملکی معیشت کو استحکام بخشنے کے لیے آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس ضمن میں وزیر خزانہ اسد عمر نے ایک بیان جاری کیا، جس میں انھوں نے کہا کہ ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے، آئی ایم ایف سے ایسا پروگرام لینا چاہتے ہیں، جس سے معاشی بحران پر قابو پایا جا سکے۔

  • پاکستان 1990 کے بعد 10بار آئی ایم ایف پروگرام لے چکا ہے،اعلامیہ

    پاکستان 1990 کے بعد 10بار آئی ایم ایف پروگرام لے چکا ہے،اعلامیہ

    اسلام آباد : وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف پروگرام لینے سے متعلق اعلامیے میں کہا ہے کہ موجودہ حکومت  پہلی بار آئی ایم ایف کا پروگرام نہیں لے رہی، پاکستان1990 کے بعد 10بار آئی ایم ایف پروگرام لے چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف پروگرام لینے سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ پہلی بارنہیں کہ حکومت آئی ایم ایف کا پروگرام لے رہی ہے ۔پاکستان انیس سو نوے کے بعد دس بار آئی ایم ایف پروگرام لے چکا ہے۔

    اعلامیے کے مطابق پروگرام کا فیصلہ ماہرین معاشیات کی مشاورت سے کیا گیا، گزشتہ حکومتوں کی غلط پالیسیوں کے سبب ہرحکومت آئی ایم ایف کے پاس گئی۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ اس وقت کرنٹ خسارہ دو ارب ڈالرماہانہ ہے، پاور سیکٹرکا خسارہ ایک ہزار ارب روپے سے زیادہ ہے۔

    اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں اضافہ معاشی استحکام کے لیے کیا، حکومت بنیادی اصلاحات لے کر آئے گی، اصلاحات کے بعد پھر آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں رہے گی۔

    گذشتہ روز حکومت نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا پاکستان آئی ایم ایف سے قرضہ لے گا اور وزیراعظم عمران خان نے آئی ایم ایف سے مذاکرات کی منظوری دے دی ہے۔

    وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ معیشت کو سنبھالا دینے کیلئےحکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : معاشی بحران کے حل کے لئے حکومت کا آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ

    معاشی ماہرین کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف سے آٹھ ارب ڈالر تک کا قرض لے سکتا ہے، گزشتہ پروگرام کا حجم چھ ارب چالیس کروڑ ڈالر تھا۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پروگرام کے لیے بیس شرائط حکومت کے سامنے رکھی ہیں ۔ جن میں سرفہرست روپے کی قدر میں کمی اور بجلی کی قیمت میں اضافہ ہے۔

    آئی ایم ایف نے حالیہ دورے میں سرکلرڈیٹ پر بھی اعتراضات اٹھائے تھے تاہم اب قرض کو گردشی قرضوں کی ادائیگی میں استعمال نہ ہونے کی شرط بھی عائد کی ہے۔