Tag: آئی ایم ایف کی شرائط

  • بیل آؤٹ پیکج : وزیراعظم کا آئی ایم ایف کی تمام شرائط ماننے سے صاف انکار

    بیل آؤٹ پیکج : وزیراعظم کا آئی ایم ایف کی تمام شرائط ماننے سے صاف انکار

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکج پر اس کی تمام شرائط ماننے سے انکار کردیا ہے، وزیرخزانہ کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ ٹیکس بڑھانے سمیت دیگر کڑی شرائط نہ مانی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف وفد سے مذاکرات کے بعد وزیر خزانہ اسد عمر سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے وزیر اعظم سے عمران خان سے ملاقات کی، اس موقع پر وزارت خزانہ کے حکام نے وزیر اعظم کو آئی ایم ایف ٹیم سے ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    اس حوالے سے ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکج کی تمام شرائط ماننے سے انکار کرتے ہوئے وزارت خزانہ کو ٹیکس بڑھانے سمیت دیگر کڑی شرائط نہ ماننے کی ہدایت دی۔

    وزیراعظم نے ٹیکس، معاشی اصلاحات اور معیشت کو دستاویزی بنانے کی شرائط ماننے پر اتفاق کیا جبکہ جنرل سیلزٹیکس18فیصد اور150ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے سے واضح طور پر انکار کردیا۔

    یاد رہے کہ پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کے بعض مطالبات تسلیم کرنے سے انکار کے بعد اسلام آباد میں جاری مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ ختم ہوگیا، دو ہفتے سے جاری مذاکرات میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کے بدلے سی پیک منصوبوں کی تفصیلات اور شرائط مانگی تھیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کا آئی ایم ایف کی شرائط ماننے سے انکار، مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ ختم

    اس کے علاوہ بجلی اور گیس کی قیمت میں بیس فی صد اضافے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا، آئی ایم ایف وفد کا یہ مطالبہ تھا کہ ڈالرکی قدر کے تعین میں حکومت کا عمل دخل نہ ہو، ساتھ ہی محصولات کاہدف چار ہزار سات سو ارب ہونا چاہیے۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف سے مذاکرات بے نتیجہ رہنے کی تصدیق کی ہے، اب آئی ایم ایف کا وفد پندرہ جنوری کے بعد دوبارہ پاکستان کا دورہ کرے گا۔

  • آئی ایم ایف نے پروگرام کے لیے 20 شرائط حکومت کے سامنے رکھ دیں

    آئی ایم ایف نے پروگرام کے لیے 20 شرائط حکومت کے سامنے رکھ دیں

    اسلام آباد: آئی ایم ایف (انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ) نے قرض لینے کے لیے حکومتِ پاکستان کے سامنے 20 شرائط رکھ دیں، آئی ایم ایف شرائط کے تحت حکومت کو سخت اقدامات کرنا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے مانیٹری فنڈ کے پاس جانے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس سلسلے میں آئی ایم ایف کی جانب سے حکومت کے سامنے بیس شرائط پیش کی گئی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے جو شرائط پیش کی گئی ہیں ان میں روپے کی قدر میں کمی لانا اور بجلی مہنگی کرنے کی شرائط سرِ فہرست ہیں۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا دیا گیا قرض سرکلر ڈیٹ کی ادائیگی میں استعمال نہیں ہوگا، دوسری طرف حکومتِ پاکستان کو اپنی گورننس بہتر بنانے پر بھی توجہ دینا ہوگی۔

    ذرائع نے مزید کہا ہے کہ قرضہ لینے کے لیے حکومت کو غیر ضروری سبسڈی کی روایت کو ختم کرنے کی شرط بھی تسلیم کرنی ہوگی۔

    آئی ایم ایف کی جانب سے یہ بھی شرط ہے کہ خسارے میں چلنے والے اداروں کے مستقبل کا تعین کرنا ہوگا اور کرائے کے بجلی گھروں کے واجبات کی ادائیگی یقینی بنائی جائے گی۔


    معاشی بحران کے حل کے لئے حکومت کا آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ


    خیال رہے کہ آج وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ معاشی بحران کے حل کے لیے حکومت نے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کیا ہے، آئی ایم ایف سے مذاکرات کا بھی آغاز کیا جا رہا ہے۔

    وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ معاشی بحران کی بحالی آسان نہیں مشکل چیلنج ہے، معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے بنیادی منشور میں تبدیلی نہیں چاہتے، مستقل بنیاد پر معیشت کو پاؤں پر کھڑاکرنا چاہتے ہیں۔