Tag: آئی ایم ایف کی شرط

  • آئی ایم ایف کی شرط ،  افسران کے اثاثوں  اور رشتہ داروں کی چھان بین شروع

    آئی ایم ایف کی شرط ، افسران کے اثاثوں اور رشتہ داروں کی چھان بین شروع

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کی شرط پر عمل درآمد کرتے ہوئے انٹیلی جنس ایجنسی نے گریڈ 20 سے 22 تک کے افسران کے اثاثوں اور رشتہ داروں کی چھان بین شروع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی شرط پر عمل درآمد کا آغاز کردیا گیا ، گریڈ 20 سے 22 تک افسران کے اثاثوں اوررشتہ داروں کی چھان بین شروع کردی گئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف بی آر نے ملازمین کی تفصیلات لینے کیلئے سول انٹیلی جنس ایجنسی کو ٹاسک دے دیا ہے اور انٹیلی جنس ایجنسی نے ملازمین کے دفاتر اور رشتہ داروں سے معلومات لینا شروع کردیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسی گریڈ19، 20 اور 21 کے ملازمین کےبارےمیں معلومات اکٹھی کررہی ہے، آفیسرز کی مالی طور پر ایمانداری اور پروفیشنل کارکردگی کے بارے میں معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق معلومات ملنے کے بعد ملازمین کو اے ،بی اور سی تین کیٹگریوں میں رکھاجائے گا جبکہ کیٹگری اےاوربی کے آفیسرز کو رپورٹ کے مناسبت سے پوسٹنگ دی جائے گی۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ کیٹگری سی میں آنے والے ملازمین کو اہم ذمہ داری نہیں سونپی جائے گی اور کیٹگری سی میں آنے والے آفیسرز کو ملازمت سے فارغ بھی کیا جا سکتا ہے، مستقبل میں ترقی بھی انہی رپورٹس کی مدد سے کی جائے گی۔

  • آئی ایم ایف کی شرط ، نان فائلرز کی شامت آگئی

    آئی ایم ایف کی شرط ، نان فائلرز کی شامت آگئی

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کی شرط پر نان فائلرز کے بجلی، گیس، موبائل کنکشن منقطع کرنے کا انتباہ جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی شرط پر نان فائلرز کیخلاف گھیرا تنگ کردیا گیا، ذرائع نے بتایا کہ رواں مالی سال 15 لاکھ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانےکا ہدف ہے، ملک میں 145ڈسٹرکٹ ٹیکس آفیسرز کو خصوصی اختیارات دے دیئے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نان فائلرز کے بجلی، گیس، موبائل کنکشن منقطع کرنے کا انتباہ جاری کردیا ہے، ایف بی آر 15 جنوری سے ملک گیر کارروائیوں کا آغاز کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق نان فائلرز کےبجلی اور گیس کے میٹر منقطع کیے جائیں گے جبکہ ایف بی آر 15 جنوری سے نان فائلرز کی موبائل سم معطل کرے گا۔

    ایف بی آر کی جانب سے نان فائلرز کو حتمی نوٹس جاری کر دیئے گئے، ٹیکس گوشوارے فائل نہ کرنےکی صورت میں قانون حرکت میں آئے گا،۔

    حکام ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس قوانین پر عمل نہ کرنے والوں کیخلاف ایکشن لیا جائے گا، ایف بی آر نے لاکھوں نان فائلرز کو نوٹسز جاری کر دیئے۔

  • آئی ایم ایف کی شرط ، حکومت کا ترقیاتی بجٹ میں کمی پر غور

    آئی ایم ایف کی شرط ، حکومت کا ترقیاتی بجٹ میں کمی پر غور

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کی شرط پر حکومت نے پی ایس ڈی پی میں شامل 137 ترقیاتی منصوبوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی شرط پر ترقیاتی بجٹ میں کمی پر غور کیا جارہا ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ 116ارب کے پی ایس ڈی پی میں شامل 137 ترقیاتی منصوبوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں میں کٹوتی کافیصلہ مالیاتی مشکلات ،مالیاتی خسارہ پوراکرنے کیلئے کیا گیا، وفاق نے موقف میں کہا ہے کہ 116 ارب کے منصوبوں کیلئے صوبے فنڈ کرنا چاہیں تو کریں۔

    پلاننگ کمیشن دستاویز میں کہا گیا ہے کہ پی ایس ڈی پی کے137 ترقیاتی منصوبوں پر کام کا آغاز نہیں کیا گیا، 116 ارب کے پراجیکٹس کی کٹوتی ہونے پر ترقیاتی بجٹ کا حجم 834 ارب رہ جائے گا۔

    دستاویز میں کہنا تھا کہ رواں مالی سال کےدوران وفاقی ترقیاتی بجٹ کاحجم950ارب روپے مختص کیاگیاتھا، وزارت تعلیم، وزارت صحت، فوڈ سیکیورٹی و دیگر وزارتوں کےمنصوبوں میں کٹوتی کی گئی۔

    منصوبوں کی کٹوتی سے مالیاتی خسارہ کنٹرول کرنے کے اقدامات پر آئی ایم ایف کا آگاہ کیا ، پی ایس ڈی پی سےنکالے گئےمنصوبوں کوآئندہ مالی سال بھی شامل نہیں کیا جائے گا۔

  • ریٹائرڈ ملازمین کے لیے بری خبر : پنشن قوانین میں تبدیلی کی تیاری

    ریٹائرڈ ملازمین کے لیے بری خبر : پنشن قوانین میں تبدیلی کی تیاری

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان رواں ماہ کے آخری ہفتے میں ہونے والے مذاکرات سے قبل وزارت خزانہ نے پینشن قوانین میں تبدیلی کی تیاریاں کرلیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت مذاکرات سے پہلے آئی ایم ایف کی ایک اور کڑی شرط پوری کرنے کیلیے کوشاں ہے جس کیلئے سمری تیار کرلی گئی ہے۔،

    ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے پے اینڈ پینشن کمیشن کی 2020ء کی سفارشات کی روشنی مجوزہ پنشن رولز میں تبدیلیوں کیلئے سمری تیار کرلی ہے۔ وزارت خزانہ آئی ایم ایف سے مذاکرات سے قبل سمری منظوری کی خواہش مند ہے۔

    ذرائع کے مطابق پینشن رولز میں تبدیلی کا اطلاق وفاقی حکومت کے سول ملازمین پر ہوگا، مستقبل میں سرکاری ملازمین کو آخری تنخواہ کی بنیاد پر پینشن نہیں ملے گی، نئے طریقے کے تحت پینشن کا تعین آخری 3 سال کی تنخواہ کی اوسط پر ہوگا۔

    مجوزہ سمری کے مطابق پینشن میں پنشنر کا حصہ 25 فیصد ہوگا، سمری، دوبارہ سرکاری نوکری ملنے پر پنشنر پینشن یا تنخواہ میں سے ایک کا حقدار ہوگا، پینشن میں اضافہ صرف سالانہ مہنگائی کے ساتھ منسلک ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق مہنگائی 10 فیصد سے زائد ہونے پر پنشنرز کو ایڈہاک ریلیف دیا جائے گا، مہنگائی کی شرح 10 فیصد سے کم ہونے پر ایڈہاک ریلیف واپس لے لیا جائے گا، پینشن میں سالانہ اضافہ صرف اصل پینشن تک محدود ہوگا۔

    سمری کے مطابق پنشنر کے انتقال پر مجاز اہل خانہ کو صرف 10 سال کیلئے پنشن ملے گی، شہداء کے ورثا کو 20 سال، معذور اور خصوصی بچوں کو تاحیات پینشن ملے گی، پنشنر صرف ایک ہی پینشن لے گا، زندگی میں دوسری پینشن نہیں لے سکے گا جبکہ سمری کے تحت پنشنر اپنے کسی رشتے دار کی بھی پینشن نہیں لے سکے گا۔

  • گیس کی قمیت میں بھی اضافہ ہونے والا ہے

    گیس کی قمیت میں بھی اضافہ ہونے والا ہے

    اسلام آباد : بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے نئے اقتصادی جائزہ سے پہلے کھاد کے کارخانوں کے لیے گیس مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت پٹرولیم نے رواں ماہ گیس کی قیمت میں اضافے کی سمری تیارکرلی ہے۔

    ذرائع کے مطابق نگران حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بجلی اور ایل پی جی کے بعد اب گیس کی قمیت میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔

    ، کھاد کے کارخانوں کیلئے گیس 40 سے 50 فیصد مہنگی کی جائے گی، نئی قیمتوں کا اطلاق جون کے بجائے یکم اکتوبر سے ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق گیس کی قیمت 302 روپے سے بڑھ کر 600روپے فی ایم ایم بی ٹو یو ہونے کا امکان ہے۔

    اس کے علاوہ کھاد کارخانوں کو گیس 1580 روپے میں ملے گی، فیڈ اسٹاک سے متعلق کھاد کارخانوں کیلئے قیمت میں 556 روپے اضافہ متوقع ہے۔

    یاد رہے کہ گیس کا شعبہ پہلے ہی 2.7 کھرب روپے کے سود سمیت قرضوں کے بوجھ تلہے دبا ہوا ہے۔ گیس کے نرخوں میں آخری ترمیم 13 فروری 2023 کو کی گئی تھی جب پی ڈی ایم حکومت نے یکم جنوری 2023 سے صارفین سے 340 ارب روپے وصول کرنے کے لیے قدرتی گیس کی قیمتوں میں 113 فیصد تک اضافے کی منظوری دی تھی۔

  • آئی ایم ایف کی شرط: آئی پی پیز کو 142 ارب روپے تقسیم

    آئی ایم ایف کی شرط: آئی پی پیز کو 142 ارب روپے تقسیم

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق آئی پی پیز کو 142 ارب روپے تقسیم کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق توانائی کے شعبے میں پیش رفت ہوئی ہے، سنٹرل پاور پرچیزنگ اتھارٹی نے آئی پی پیز کو 142 ارب روپے تقسیم کر دیے۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال کے 11 ماہ کے دوران گردشی قرضوں کے حجم میں 394 ارب روپے کا اضافہ ہو گیا ہے، جب کہ توانائی شعبے کا گردشی قرضہ 2 کھرب 646 ارب روپے ہو گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 394 ارب روپے میں ڈسکوز کے 249 ارب کے نقصانات شامل ہیں، اس کے علاوہ 171 ارب روپے کے سہ ماہی ٹیرف اور فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ بھی اس میں شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق آئی پی پیز میں حبکو، ذیلی ادارے، کیپکو، این پی ایل، ایل پی ایل اور دیگر رجسٹرڈ ادارے شامل ہیں۔

  • آئی ایم ایف کی شرط :  پیٹرولیم لیوی 60 روپے کرنے کی تجویز

    آئی ایم ایف کی شرط : پیٹرولیم لیوی 60 روپے کرنے کی تجویز

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کی شرط پر لیوی ٹارگٹ حاصل کرنے کیلئے پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی 60 روپے کرنے کی تجویز سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی شرط پر لیوی ٹارگٹ حاصل کرنے کیلئے پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی ( پی ڈی ایل) شرح بڑھانے کی تجویز دے دی گئی۔

    پی ڈی ایل بڑھانے کیلئے پارلیمنٹ سے اختیارات وفاقی کابینہ کو منتقل کرنے کی تجویز مؤخر کردی گئی اور آئندہ مالی سال فنانس بل میں پی ڈی ایل بڑھانے کیلئے وفاقی کابینہ کو اختیارات دینے کی تجویز دی۔

    آئندہ مالی سال فنانس بل میں پی ڈی ایل کو 50 روپے سے بڑھا کر 60 روپے کرنے کی تجویز سامنے آئی، فنانس بل میں لیوی بڑھانے کیلئے پارلیمنٹ سے اختیارات وفاقی کابینہ کو منتقل کرنے کی تجویز ہے۔

    فنانس بل کے مطابق بل منظوری سےوفاقی کابینہ پٹرولیم مصنوعات پرپی ڈی ایل 60روپےتک بڑھا سکے گی، آئندہ مالی سال کےلئے پی ڈی ایل کا ٹارگٹ 869 ارب روپے ہے۔

    وزیرمملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے واضح کیا کہ ابھی پٹرولیم مصنوعات پر پی ڈی ایل نہیں بڑھا رہے۔

  • آئی ایم ایف کی شرط : گلف ممالک سے 50 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے کا امکان

    آئی ایم ایف کی شرط : گلف ممالک سے 50 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے کا امکان

    کراچی : وفاقی وزیر برائے بحری امور فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ گلف ممالک سے 50 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا معاہدہ ہونے جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور فیصل سبزواری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف نے دیگر ممالک سے سرمایہ کاری لانے کی شرط رکھی تھی، گلف ممالک سے 50 ملین ڈالرکی سرمایہ کاری کامعاہدہ ہونے جارہاہے۔

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کرنیوالوں کو سرکاری ادارےتنگ نہیں کر سکیں گے، معاہدوں کیلئےسمری مرتب کر لی گئی ہے، سمری پیر کو وزرات قانون کو ارسال کی جائے گی، سمری منظورہونے پر5 کروڑ ڈالرکی ایف ڈی آئی ملک میں آسکے گی۔

    وفاقی وزیر برائے بحری امور نے بتایا کہ پاکستان اور یواے ای جی ٹوجی ایکٹ کے تحت مل کر کام کررہے ہیں ، دونوں ممالک بندر گاہوں پر بلک ٹرمینلزسمیت تین منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پورٹ قاسم میں 1250ایکڑاراضی پرانڈسٹریل پارکس قائم کیے جائیں گے، بیرونی سرمایہ کارانڈسٹریل پارکس میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں، انڈسٹریل پارکس کی 18ماہ میں پورٹ اتھارٹی ترقیاتی کام کرے گی۔

  • آئی ایم ایف کی شرط پر پوری کرنے کے لئے حکومت کا بڑا فیصلہ

    آئی ایم ایف کی شرط پر پوری کرنے کے لئے حکومت کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط پر پندرہ ارب روپے کا مزید سیلز ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی شرط پر مزید15 ارب کا سیلز ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    وفاقی کابینہ نے سیکڑوں لگژری مصنوعات پرسیلز ٹیکس کی شرح پچیس فیصد کرنے کی منظوری دے دی، لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس سے ایف بی آرکوچار ماہ میں پندرہ ارب روپے کی آمدن ہوگی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ سرکولیشن سمری منظوری کےبعدایف بی آرنوٹیفکیشن جاری کرے گا۔

    ایف بی آر کے نوٹیفیکشن کے بعد غیر ملکی لیکٹرانکس آئٹمز، امپورٹڈ میک اپ کے سامان پر سیلز ٹیکس پچیس فیصد ہوجائے گا۔

    ،پالتو جانوروں کی امپورٹڈ خوراک، امپورٹڈ جوتوں، امپورٹڈ برانڈ کے پرس، شیمپو، صابن، لوشن پر سیلز ٹیکس25 فیصد ہوجائے گا۔

    امپورٹڈہیڈ فونز، آئی پوڈ، اسپیکرز، کھڑکیوں، امپورٹڈلگژری برتنوں،باتھ روم فٹنگز پر بھی سیلز ٹیکس کی شرح 25 فیصد ہو جائے گی۔

    اس کے علاوہ امپورٹڈٹائلز،سینٹری سامان، فانونس فینسی لائٹس امپورٹڈ اور مقامی تیار ہونیوالی1400 سی سی گاڑیوں پر بھی ٹیکس25 فیصد ہوجائے گا۔

  • آئی ایم ایف کی شرط ، حکومت اور پاور سپلائی کمپنیوں کی ناکامی کا بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا

    آئی ایم ایف کی شرط ، حکومت اور پاور سپلائی کمپنیوں کی ناکامی کا بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا

    اسلام آباد : حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی اور بجلی سر چارج کا ریٹ ساڑھے 3 روپے فی یونٹ سے زیادہ کر دیا۔

    تفصیلات کے  مطابق آئی ایم ایف کی حکومت سے گردشی قرضہ کم کرنےکی شرط پر نیپرا نے بجلی صارفین پر بجلی گرادی۔

    حکومت اور پاور سپلائی کمپنیوں کی ناکامی کا بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا ، نیپرا نے  صارفین پر 3 روپے 39 پیسے فی یونٹ اضافی سرچارج عائد کرنے کی منظوری دے دی۔

    عوام سے پہلی مارچ تا اکتیس جون تک یہ سرچارج وصول کیاجائے گا اور کےالیکٹرک صارفین پربھی اطلاق ہوگا۔

    اضافے کے بعد مجموعی سرچارج 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ ہوجائے گا، اس وقت بجلی صارفین43 پیسے فی یونٹ سرچارج ادا کررہے ہیں اور آئندہ مالی سال میں یہ سرچارج ایک روپے 43 پیسے رہ جائے گا۔

    نیپرا کی جانب سے وفاقی حکومت کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا گیا۔