Tag: آئی ایم ایف

  • آئی ایم ایف مشن کی آمد سے قبل حکومت کا بڑا فیصلہ

    آئی ایم ایف مشن کی آمد سے قبل حکومت کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف مشن کی آمد سے قبل رواں ماہ کے وسط تک بجٹ اہداف پر کام مکمل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) مشن کی آمد پندرہ مئی کو ہوگی، حکومت نے آئی ایم ایف مشن کی آمد سے قبل کابینہ کو رواں ماہ کے وسط تک بجٹ اہداف پر کام مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف مشن آنے سے قبل تیاریاں تیز کر دی، نیا قرض پروگرام سائن کرنے کیلئے وزارت خزانہ نے متعلقہ وزارتوں کو تیزی سے اہداف مکمل کرنے کی ہدایت کر دی، تمام اہم اہداف کا ڈھانچہ تیار کر کے آئی ایم ایف کو بھیجا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن کی آمد سے قبل بجٹ اسٹریٹیجی پیپر بھی کابینہ سے منظور کرا لیا جائے گا۔

    آئی ایم ایف مشن کی آمد سے قبل قرض کی ادائیگی، حکومتی اخراجات، پنشن اور تنخواہوں کے اخراجات کا ابتدائی تخمینہ تیار کیا جائے گا، دفاعی اخراجات اور ایف بی آر کے ٹیکس وصولیوں کا ہدف بھی طے کیا جائے گا۔

    ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ وزیراعظم آفس کی جانب سے بھی معاشی ٹیم کو بجٹ ورکنگ مکمل کرنے کا ٹارگٹ سونپ دیا گیا ہے، آئی ایم ایف مشن اہم اہداف کیلئے تجاویز سے وزارت خزانہ حکام کو آگاہ کرے گا۔

  • وزیراعظم  شہباز شریف کا آئی ایم ایف کی آخری قسط کے  اجرا پر اظہارِ اطمینان

    وزیراعظم شہباز شریف کا آئی ایم ایف کی آخری قسط کے اجرا پر اظہارِ اطمینان

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی آخری قسط کے اجرا پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ قرض لینا کامیابی نہیں، کامیابی اس دن ہوگی جب قرض سے نجات پائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی آخری قسط کے آج اجرا پر اظہار اطمینان کیا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط ملنے سے ملک میں مزید معاشی استحکام آئے گا ، 2016 میں قائد نوازشریف نے آئی ایم ایف پروگرام مکمل کیا تھا، اب ایس بی اے دوسرا پروگرام مکمل ہورہا ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے میں آئی ایم ایف سے معاہدہ اہم ثابت ہوا تھا ، پاکستان کے معاشی تحفظ کیلئے تلخ اور مشکل فیصلے کیے، مشکل فیصلوں کےثمرات معاشی استحکام کی صورت سامنے آرہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اللہ نے معیشت کو بہتر بنانے کا موقع دیا ہے، معیشت کو بہتر بنانے کیلئے پوری جان لڑائیں گے، ملک کو معاشی ترقی دلائیں گے، قرض لینا کامیابی نہیں، کامیابی اس دن ہوگی جب قرض سےنجات پائیں گے۔

    وزیراعظم نے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب سمیت تمام معاشی ٹیم کی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اسی جذبے سے محنت جاری رہی توقرض سے نجات ، معاشی خوشحالی کا دور جلد آئے گا۔

    انھوں نے ایم ڈی آئی ایم ایف کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے پاکستان کا مشکل وقت میں ساتھ دیا۔

  • طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے  پاکستان کی درخواست منظور کرلی

    طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی طویل مدتی قرض پروگرام کیلئےدرخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی ایکسٹنڈڈفنڈ فیسلیٹی کی درخواست منظورکرلی۔

    ذرائع نے بتایا عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کی 6 سے8ارب ڈالر کی درخواست منظورکی تاہم موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصان کی فنڈنگ کی درخواست پرآئی ایم ایف پھر غورکرے گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی درخواست مئی کے دورہ پاکستان پرمشاورت بعد منظور ہوگی۔

    خیال رہے پاکستان کی 6 سے 8 ارب ڈالر اور 3 سے 4 سالہ قرض پروگرام کی کوششیں جاری ہے ، پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ سے 2 قرض پروگرام لینے کےلیےبات چیت کی۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا تھا کہ نئے قرض پروگرام کیلئے 2 درخواستیں دی گئیں، 8 ارب ڈالر تک کے ایکسٹنڈڈفنڈ فیسلیٹی کیلئے پہلی درخواست دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات پرازسرنوتعمیرات کیلئےاضافی 1.2ارب ڈالر فنڈ پروگرام کی بھی کوشش ہیں تاہم آئی ایم ایف مشن مذاکرات کیلئے آئندہ ماہ پاکستان پہنچ جائےگا، مشن نئے قرض پروگرام،آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری میں معاشی ٹیم کیساتھ کام کرے گا۔

    گذشتہ روز وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے رائٹرز کو بتایا تھا کہ پاکستان کو امید ہے کہ مئی میں آئی ایم ایف کے نئے قرضے پر اتفاق ہو جائے گا۔

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کم ازکم 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع ہے، آئی ایم ایف سے موجودہ قرض پروگرام اپریل کے آخر میں ختم ہو گا۔

    انھوں نے بتایا تھا کہ قرضوں کی واپسی کیلئے ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ بات چیت کا آغاز کر دیا ہے ، پاکستان میکرو اکنامک استحکام کیلئے اصلاحاتی ایجنڈے کو انجام دے رہا ہے اقتصادی ترقی کیلئے ضروری ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی جا رہی ہیں اصلاحاتی ایجنڈے کو جاری رکھنے کیلئےطویل اور بڑا قرض پروگرام ضروری ہے۔

  • آئی ایم ایف ایگزیکٹوبورڈ اجلاس کا شیڈول جاری ، پاکستان کا نام شامل نہیں

    آئی ایم ایف ایگزیکٹوبورڈ اجلاس کا شیڈول جاری ، پاکستان کا نام شامل نہیں

    واشنگٹن : انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے 29 اپریل کو ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کے شیڈول میں پاکستان کو شامل نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ کا 29 اپریل تک کا شیڈول جاری کردیا گیا ، آئی ایم ایف بورڈاجلاس کےایجنڈےمیں فی الحال پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں۔

    پاکستان ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کی امید کر رہا ہے ، جس سے ملک کو تقریباً 1.1 بلین ڈالر کے فنڈز حاصل کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ 20 مارچ 2024 کو طے پایاتھا ، ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے پاکستان کو 1.1ارب ڈالرکی آخری قسط ملے گی۔

    آخری قسط کی حتمی منظوری کے ساتھ ہی 3ارب ڈالر کا اسٹینڈبائی ارینجمنٹ ختم ہوجائے گا ، ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس اپریل کے آخر میں بلانے کا عندیہ دیا تھا۔

    قبل ازیں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے رائٹرز کو بتایا تھا کہ پاکستان کو امید ہے کہ مئی میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے نئے قرضے پر اتفاق ہو جائے گا۔

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کم ازکم 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع ہے، آئی ایم ایف سے موجودہ قرض پروگرام اپریل کے آخر میں ختم ہو گا۔

    انھوں نے بتایا تھا کہ قرضوں کی واپسی کیلئے ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ بات چیت کا آغاز کر دیا ہے ، پاکستان میکرو اکنامک استحکام کیلئے اصلاحاتی ایجنڈے کو انجام دے رہا ہے اقتصادی ترقی کیلئے ضروری ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی جا رہی ہیں اصلاحاتی ایجنڈے کو جاری رکھنے کیلئےطویل اور بڑا قرض پروگرام ضروری ہے۔

  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کیساتھ کم ازکم 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے موجودہ قرض پروگرام اپریل کے آخر میں ختم ہو گا پاکستان مئی میں آئی ایم ایف کیساتھ نئے قرض پروگرام کیلئے پُرامید ہے جب کہ قرضوں کی واپسی کیلئے ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ بات چیت کا آغاز کر دیا۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ پاکستان میکرو اکنامک استحکام کیلئے اصلاحاتی ایجنڈے کو انجام دے رہا ہے اقتصادی ترقی کیلئے ضروری ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی جا رہی ہیں اصلاحاتی ایجنڈے کو جاری رکھنے کیلئےطویل اور بڑا قرض پروگرام ضروری ہے امید ہے آئی ایم ایف کاوفد نئے قرض پروگرام کیلئے مئی میں پاکستان آئے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایم ڈی آئی ایم ایف سے گزشتہ روز وزرأ اور گورنرز میٹنگ میں ملاقات ہوئی پاکستان کو آئی ایم ایف کیساتھ کم ازکم 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع ہے نئےقرض پروگرام کےمعاہدےکےبعد اضافی فنانسنگ کی درخواست کی جا سکتی ہے۔

  • حکومت کی آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر کام تیز کرنے کی یقین دہانی

    حکومت کی آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر کام تیز کرنے کی یقین دہانی

    اسلام آباد : حکومت نے آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر کام تیز کرنے کی یقین دہانی کرادی ، 25 ادارے نجکاری کی فعال فہرست میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ اسحاق ڈارنے کابینہ کی نجکاری کمیٹی کا پہلا اجلاس کل طلب کرلیا، کابینہ نجکاری کمیٹی کے اجلاس میں2 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں نجکاری پالیسی کی تشکیل کی سمری پیش کی جائے گی، نجکاری پروگرام کی موجودہ صورتحال کا جائزہ ایجنڈے میں شامل ہیں جبکہ نجکاری کےجاری پروگرام کی پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی آئی ایم ایف کونجکاری پروگرام پرکام تیز کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے ، 25 ادارے نجکاری کی فعال فہرست میں شامل ہیں۔

    ذرائع نے کہا کہ ہوا بازی شعبےکا ایک ادارہ پی آئی اے نجکاری فہرست میں شامل ہیں ، اس کے علاوہ فنانشل اور ریئل اسٹیٹ سےمتعلق4،4ادارے، انڈسٹریل سیکٹرکے2 ادارے ، توانائی شعبےکے14 ادارے نجکاری پروگرام کا حصہ ہیں۔

    نجکاری کے پروگرام میں اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن ، بلوکی، حویلی بہادر،گدو اورنندی پورپاورپلانٹس سمیت تمام 10 سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیاں فعال نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔

    ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن،فرسٹ ویمن بینک ، پاکستان انجینئرنگ کمپنی اور سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ بھی فہرست میں شامل ہیں۔

  • آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ نئے قرض پروگرام پر بات چیت کے لیے تیار

    آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ نئے قرض پروگرام پر بات چیت کے لیے تیار

    واشنگٹن : آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ نئے پروگرام پر بات کرنے پر رضامند ہو گیا اور کہا آئندہ مہینوں میں نئے پروگرام پر بات ہوسکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی ڈائریکٹرکمیونیکیشن جولی کوزیک نے واشنگٹن میں نیوز کانفرنس میں کہا کہ پاکستان کو قرض کی آخری قسط رواں ماہ کے آخر میں بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔

    جولی کوزیک نے پاکستان کے ساتھ نئے پروگرام پر بات کرنے پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سےآئندہ مہینوں میں نئےپروگرام پربات کرسکتےہیں، پاکستان کی نئی حکومت نے بھی معاشی اصلاحات جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 19 مارچ کو آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوا، اس معاہدے کے تحت پاکستان کو کل 3ارب ڈالرکی ادائیگی کی جائے گی۔

    آئی ایم ایف کی ڈائریکٹرکمیونیکیشن نے کہا کہ توقع ہے کہ رواں ماہ کے آخر میں آئی ایم ایف بورڈ میٹنگ ہوگی۔ نئی حکومت کی معاشی اصلاحات سے متعلق کوششوں کو سراہتے ہیں۔

    جولی کوزیک کا مزید کہنا تھا کہ پہلے جائزے کے بعد پاکستان کی اقتصادی اور مالیاتی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف میں اقتصادی جائزہ مکمل

    پاکستان اور آئی ایم ایف میں اقتصادی جائزہ مکمل

    اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف میں اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے کے تحت اقتصادی جائزہ مکمل کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی قلیل مدتی فنانسنگ کی ضرورت پوری کرنے کے لیے آئی ایم ایف کی جانب سے ’اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ‘ معاہدے پر حالیہ اقتصادی جائزے کے تحت پاکستان نے طے شدہ اہداف پر عمل درآمد کر لیا ہے۔

    کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسین نے کہا کہ پاکستان کے لیے دیگر مالیاتی اداروں کے ساتھ مل کر مستحکم گروتھ کی جانب بڑھنا مؤثر رہے گا، پاکستان کو مستحکم گروتھ کے لیے ٹیکس نیٹ میں اضافہ، اور سخت معاشی فیصلوں کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے کہا سخت معاشی فیصلوں سے پاکستان میں ہونے والی ریکوری سے مستحکم گروتھ ملے گی۔

  • آئی ایم ایف کا پاکستان سے   پٹرول پر سیلز ٹیکس لگانے کا مطالبہ

    آئی ایم ایف کا پاکستان سے پٹرول پر سیلز ٹیکس لگانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) نے وفاقی حکومت سے پٹرول پر اٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس لگانے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) نے وفاقی حکومت سے پٹرول اور ڈیزل پر سیلز ٹیکس لگانے کا مطالبہ کردیا۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے پاکستانی حکومت پٹرول اورڈیزل پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ فوری طور پر ختم کرکے اٹھارہ فیصد سیلزٹیکس لگائے، وفاقی حکومت پٹرول اور ڈیزل پر پہلے ہی عوام سے ساٹھ روپے پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی وصول کررہی ہے۔

    آئی ایم ایف نے یہ بھی مطالبہ کیا حکومت پاکستان پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس چھوٹ فوری ختم کرکے ٹیکس آمدن میں اضافہ کرے۔

  • حکومت نے آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کے لیے ابتدائی پلان بنا لیا

    حکومت نے آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کے لیے ابتدائی پلان بنا لیا

    اسلام آباد: وزارت خزانہ کے ذرائع نے کہا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کے لیے ابتدائی پلان بنا لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ارب دس کروڑ ڈالر کی آخری قسط کی وصولی کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف میں اسٹاف لیول معاہدے کے بعد اب حکومت نے نئے قرض پروگرام کے لیے ابتدائی پلان بنا لیا ہے۔

    وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے قرض پروگرام کے حجم اور دورانیے کو تاحال حتمی شکل نہیں دی گئی، یہ نیا قرض پروگرام 3 سال یا اس سے زائد عرصے کے لیے ہو سکتا ہے، اس کا ممکنہ حجم 6 سے 8 ارب ڈالرز کا ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق ایف بی آر میں اصلاحات کی جائیں گی، ٹیکس نیٹ بڑھایا جائے گا، تقریباً 31 لاکھ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے پلان بنا لیا گیا ہے، ریئل اسٹیٹ، زرعی شعبے سے ٹیکس وصولی ترجیحات میں شامل ہوگی، جو شعبے ٹیکس نیٹ میں نہیں ہیں ان کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق 15 سے 20 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر کام ہو رہا ہے، ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو بڑھانے پر کام کیا جائے گا، ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کے ذریعے بھی ٹیکس نیٹ بڑھانے پر کام کیا جائے گا، حکومت گیس شعبے میں اصلاحات اور سستی توانائی پلان پر بھی کام کر رہی ہے، اس سلسلے میں مقامی وسائل پر انحصار حکومت کی ترجیح ہے۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ درآمد پر انحصار کم اور مقامی وسائل سے پیداوار بڑھانا حکومت کی ترجیح ہے، مقامی آئل ریفائنریز سے پیداوار بڑھانے کے پلان پر کام ہو رہا ہے، جس کی اپ گریڈیشن سے ساڑھے 6 ارب ڈالرز سرمایہ کاری متوقع ہے، بجلی کی تقسیم اور ترسیل کا نظام بھی بہتر بنایا جائے گا، اور توانائی شعبے کے سرکلر ڈیٹ میں اضافہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔