Tag: آئی ایم ایف

  • نئے قرض پروگرام کے لئے پاکستانی حکومت کو کیا اقدامات کرنا ہوں گے؟ آئی ایم ایف نے بتادیا

    نئے قرض پروگرام کے لئے پاکستانی حکومت کو کیا اقدامات کرنا ہوں گے؟ آئی ایم ایف نے بتادیا

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ نئی حکومت سے نئے قرض پروگرام پر آئندہ مہینوں میں بات ہوگی، جس کے لئے پاکستان کو معاشی اہداف پرمزیداقدامات کرنے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے پاکستان سے مذاکرات کا اعلامیے جاری کردیا۔

    آئی ایم ایف نے کہا حکومت نے نئے قرض پروگرام کے حصول میں دلچسپی ظاہر کر دی، پاکستان سےمیڈیم ٹرم فنڈ سپورٹڈ پروگرام پر مذاکرات کریں گے، پاکستان کے ساتھ مذاکرات آنے والے مہینوں میں شروع ہوں گے.

    اعلامیے میں کہا گیا کہ نئے قرض پروگرام کے لیے پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر بہتر بنانا ہوں گے، ا نجی شعبے کی شراکت داری بڑھانا ہوگی، سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانا ہوگی۔

    آئی ایم ایف نے بتایا کہ نئے قرض پروگرام کے لیے سرکاری اداروں میں اصلاحات کرنی ہوں گی، انسانی وسائل پر سرمایہ کاری بڑھانا ہوگی، نئے وسائل پر سرمایہ کاری بڑھنے سے معاشی ترقی بڑھ سکتی ہے۔

    اعلامیے میں کہا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے نیا وسط مدتی قرض پروگرام لینا چاہتا ہے، نئے قرض پروگرام کیلئے پاکستان کو معاشی اہداف پر مزید اقدامات کرنے ہوں گے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کو ٹیکس بنیاد کو وسیع کرنا ہوگا، پبلک فنانس مضبوط کرنے کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے اور غریب اور نادار طبقے کے تحفظ دینا ہوگا ساتھ ہی غریب طبقات کی سماجی امداد کے اخراجات پر توجہ دینی ہوگی۔

    اعلامیے میں مزید کہنا تھا کہ نئی منتخب حکومت کو توانائی شعبے میں اصلاحات کرنی ہوں گی، پاکستان کو بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے نظام کو بہتر بنانا ہوگا،کیپٹیو پاور ڈیمانڈ کو گرڈ میں منتقل کرنا ہوگا، آئی ایم ایف اعلامیہ

    اس کے علاوہ تقسیم کار کمپنیوں کی گورننس اور انتظام کو مضبوط بنانا ہوگا اور بجلی چوری روکنے کیلئےمزید مؤثر کوششیں کرناہوں گی۔

  • پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا نیا قرض پروگرام حاصل کرنے کیلئے بات چیت

    پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا نیا قرض پروگرام حاصل کرنے کیلئے بات چیت

    اسلام آباد: پاکستانی تاریخ کے سب سے طویل اور بڑے نئے قرض پروگرام کے حوالے سے آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان بات چیت ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان تازہ مذاکرات کا احوال سامنے آگیا ہے۔ پاکستانی تاریخ کے سب سے طویل اور بڑے قرض پروگرام کے ابتدائی خدوخال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نئے قرض پروگرام کے لیے ریونیو پلان تیار کرلیا ہے۔

    جون میں نئے بجٹ کے ساتھ اہم ترین ٹیکس اقدامات کی تیاریاں بھی کی جارہی ہیں۔ جون میں فنانس بل کے ذریعے 9 لاکھ دکانداروں کو فکس ٹیکس میں لانے کی منصوبہ بندی بھی کی جارہی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں اسلام آباد سمیت 4 صوبائی دارالحکومت کے دکانداروں کو اسکیم دی جائیگی۔

    بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اخراجات کیلئے بھی نیا طریقہ کار بنایا جائے گا۔ بےنظیرانکم سپورٹ کے اخراجات وفاق اور صوبے مل کر برداشت کریں گے۔

    ذرائع نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی تباہ حالی کے بعد بحالی کے اخراجات کی بھی نئی حکمت عملی تیار ہوگی۔ سیلاب سے متاثرہ اضلاع کی تعمیرنو وفاق اور صوبے مل کر کریں گے۔

  • کرپٹو کرنسی اور آن لائن ٹریڈنگ: آئی ایم ایف  نے  بڑا مطالبہ کردیا

    کرپٹو کرنسی اور آن لائن ٹریڈنگ: آئی ایم ایف نے بڑا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے کرپٹو کرنسی اوردیگرآن لائن ٹریڈنگ کو ریگولرائز کرکے ٹیکس نیٹ میں لانے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی مذاکرات فائنل راؤنڈ میں داخل ہوگئے، ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے نئے قرض پروگرام کے ابتدائی خدوخال پر بھی بات کی جبکہ کرپٹوکرنسی اوردیگر آن لائن ٹریڈنگ ریگولرائزکرنے پر بھی بات ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے کرپٹو کرنسی اوردیگرآن لائن ٹریڈنگ کو ریگولرائزکرکے ٹیکس نیٹ میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    مذاکرات نجکاری کی فہرست میں موجودہ اداروں کی نجکاری کیلئے روڈمیپ پر تبادلہ خیال کیا گیا اور پی آئی اے کی نجکاری اولین ترجیحات میں شامل کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق بجلی کے شعبے میں گردشی قرضہ منجمند کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے ، پاکستان توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے بڑھنے نہیں دے گا۔

  • حکومت کی آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر کام تیز کرنے کی یقین دہانی

    حکومت کی آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر کام تیز کرنے کی یقین دہانی

    اسلام آباد: حکومت نے آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر کام تیز سے کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ وفاق نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں جو نجی شعبے کے حوالے کرنے کا پلان بنالیا ہے، بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کو نجی شعبے کے حوالے کردیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ قومی ائیر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری پر بھی مثبت انداز سے کام ہورہا ہے اور پی آئی اے نجکاری کا عمل جلد مکمل کرنے کیلئے کوششیں جاری ہے، اس کے علاوہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر اس وقت 25 ادارے نجکاری کی فعال فہرست میں شامل ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ نجکاری پروگرام میں فنانشل، ریئل اسٹیٹ سے منسلک 4,4 ادارے، انڈسٹریل سیکٹر کے 2 ادارے اور توانائی شعبے کے 14 ادارے نجکاری پروگرام میں شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق بلوکی، حویلی بہادر، گدو، نندی پور پاورپلانٹس بھی نجکاری پروگرام کا حصہ ہیں اور 10 سرکاری بجلی تقسیم کارکمپنیاں فعال نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ نجکاری پروگرام میں اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن، فرسٹ ویمن بینک، پاکستان انجینئرنگ کمپنی، سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ بھی نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔

  • پلاٹس کی خرید و فروخت پر ٹیکس میں اضافہ کیا جائے گا، آئی ایم ایف کو یقین دہانی

    پلاٹس کی خرید و فروخت پر ٹیکس میں اضافہ کیا جائے گا، آئی ایم ایف کو یقین دہانی

    اسلام آباد: ایف بی آر نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرا دی۔

    ایف بی آر ذرائع کے مطابق پلاٹس کی خرید و فروخت پر نان فائلرز کے لیے ٹیکس بڑھایا جائے گا، اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن کی جائے گی۔

    ایف بی آر نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو دستاویزی بنانے کے لیے کیش لین دین کی بجائے بینکنگ چینل استعمال کرنے کی تجویز دے دی، ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پلاٹس کی کٹنگ، لینڈ پرچیزنگ سمیت تمام ریکارڈ کی رجسٹریشن کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق اور صوبوں میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی ٹیکسیشن پر ہم آہنگی کی رپورٹ آئی ایم ایف کو دی جائے گی، اور پراپرٹی ایجنٹس کا ڈیٹا، پلاٹس کی خرید و فروخت کو ایف بی آر میں رجسٹرڈ کیا جائے گا، رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی اَن ڈاکیومینٹڈ ٹرانزکشنز ختم کرنے کے لیے آئندہ بجٹ میں اقدامات ہوں گے، آئندہ وفاقی بجٹ میں پراپرٹی سیکٹر میں فائلز کی لین دین پر ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز جلد تیار کی جائیں گی۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ ہفتے اسٹاف لیول معاہدے کا امکان

    قرض کے لیے پاکستان کی آئی ایم ایف کو بڑی یقین دہانیاں

    ذرائع کے مطابق پلاٹس کی خرید و فروخت کرنے والے نان فائلرز کے لیے ٹیکسز کی شرح مزید بڑھائی جائے گی، فی الوقت 7 فی صد وِد ہولڈنگ اور 4 فی صد گین ٹیکس عائد ہے، تاہم ہاؤسنگ سوسائٹیز کی فائلز کی خرید و فروخت پر ٹیکس میکنزم نہ ہونے کے باعث ٹیکس چوری ہو رہا ہے۔

  • قرض کے لیے پاکستان کی  آئی ایم ایف کو بڑی یقین دہانیاں

    قرض کے لیے پاکستان کی آئی ایم ایف کو بڑی یقین دہانیاں

    اسلام آباد : حکومت نے آئی ایم ایف کو گیس شعبے کے گردشی قرضوں میں کمی کرنے اور قیمتوں کی بر وقت ایڈجسٹمنٹ کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان قلیل مدتی قرض پروگرام کیلئے جائزہ مذاکرات کے دوسرےروز کا اندرونی احوال سامنے آگیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پیٹرولیم ڈویژن حکام نے آئی ایم ایف وفد سے ملاقات کی اور آئی ایم ایف کوگیس شعبےکے گردشی قرضے میں کمی اور گیس کی قیمتوں کی ایڈجسٹمنٹ بروقت کرنےکی یقین دہانی بھی کرادی گئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال گیس شعبے کے گردشی قرضے میں اضافہ نہیں ہونے دیا گیا،سودسمیت پیٹرولیم سیکٹرکا گردشی قرضہ3ہزار22ارب روپے پر پہنچ چکا ہے، سود کے بغیر پٹرولیم سیکٹر کا گردشی قرضہ 2300 ارب ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ حکومت گیس شعبے میں اصلاحات ،سستی توانائی پلان پر کام کررہی ہے، توانائی شعبے میں سرمایہ کاری، مقامی وسائل پرانحصارحکومت کی ترجیح ہے، درآمد پر انحصارکم اورمقامی وسائل سےپیداوار بڑھانا ترجیح ہے، سسٹم میں 29 فیصد درآمدی گیس کا حصہ شامل ہے۔

    حکومتی ذرائع نے مزید کہا کہ پاکستان کاسالانہ پٹرولیم گروپ کادرآمدی بل ساڑھے17ارب ڈالرزپر پہنچ چکا ہے، مقامی آئل ریفائنریز سے پیداوار بڑھانےکےپلان پرکام ہورہا ہے، مقامی ریفائنریزکی اپ گریڈیشن سےساڑھے6 ارب ڈالرزسرمایہ کاری متوقع ہے۔

    آئی ایم ایف شرائط پر پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی بالائی حد تک بڑھائی گئی، اس وقت پیٹرول ، ڈیزل پر لیوی فی لیٹر 60 روپے وصول کی جارہی ہے، اس کے علاوہ یکم نومبر2023سےگیس ٹیرف میں تقریباً200 فیصد تک اضافہ کیا گیا، یکم فروری2024 سے گھریلو صارفین کیلئےگیس67 فیصد تک مزید مہنگی کی گئی۔

  • نئی حکومت نے آئی ایم ایف کا بڑا مطالبہ مان لیا

    نئی حکومت نے آئی ایم ایف کا بڑا مطالبہ مان لیا

    اسلام آباد : وزیر اعظم شہباز شریف نے ایف بی آر میں ڈیجیٹلائزیشن کا عمل فوری شروع کرنے کی ہدایات جاری کر دیں، ایف بی آر مشاورتی کمپنی کارنداز کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر آج دستخط کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نئی حکومت نے آئی ایم ایف کا بڑا مطالبہ مان لیا، وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں ایف بی ار میں ڈیجیٹلائزیشن کا عمل فوری شروع کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئیں۔

    وزیر اعظم کی ہدایات پر ایف بی آر مشاورتی کمپنی کارنداز کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر آج دستخط کرے گا، برطانوی عالمی تعاون کی ایجنسی مشاورتی کمپنی کارنداز کو ملک میں ٹیکنالوجی کے فروغ میں مدد فراہم کرتی ہے اور کمپنی کارنداز وزارت خزانہ بینکوں اور مالیاتی شعبے میں ڈیجیٹلائزیشن میں مدد دے رہی ہے۔

    آئی ایم ایف ٹیکس وصولی بڑھانے کیلئے ایف بی آر میں ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا، ایف بی آر اپنی ذیلی کمپنی پرال کے ذریعے ڈیجیٹلائزیشن کرنا چاہتا تھا تاہم آئی ایم ایف ڈیجیٹلائزیشن پر ایف بی آر کے اقدامات غیر مطمئن ہیں۔

  • پی آئی اے اور حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری ، آئی ایم ایف نے پلان طلب کرلیا

    پی آئی اے اور حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری ، آئی ایم ایف نے پلان طلب کرلیا

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پی آئی اے اور حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری پر پلان طلب کرلیا، آئی ایم ایف کو نجکاری کیلئے بینکوں اور حکومت کے درمیان قرض ٹرم شیٹ پر بریفنگ دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق 1.1 ارب ڈالر کی قسط کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کا دوسرا روز ہے ، پی آئی اے اور حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری پرآئی ایم ایف نے پلان طلب کرلیا ہے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بینکوں اور حکومت کے درمیان قرض ٹرم شیٹ پر بریفنگ دی جائے گی۔

    پی آئی اے کی نجکاری کیلئے کمرشل بینکوں کیساتھ 12 فیصد تک شرح سودپر ٹرم شیٹ ایگریمنٹ ہو گا، کمرشل بینکوں کیساتھ قرض ٹرم شیٹ معاہدہ طے پانے پر بینکوں سے این او سی ملے گا۔

  • آئی ایم ایف کا قرض کے لئے پاکستان سے بڑا مطالبہ

    آئی ایم ایف کا قرض کے لئے پاکستان سے بڑا مطالبہ

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے صوبوں کے این ایف سی سے ایوارڈ پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا، مطالبے کا اطلاق نئے قرض پر ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے نے وفاقی حکومت سے صوبوں کے قومی مالیاتی کمیشن کو دوبارہ دیکھنے کا مطالبہ کردیا۔

    آئی ایم ایف چیف مشن ناتھن پورٹرنے وسائل اور شخصیات کی تقسیم میں عدم توازن کا مسئلہ اٹھایا، ناتھن پورٹرنے کہا وفاق اورصوبوں کے درمیان وسائل کی تقسیم کی فارمولے پر دوہزاردس میں اتفاق ہواتھا۔

    آئی ایم ایف چیف مشن کا کہنا تھا کہ صوبوں کا حصہ وفاقی ٹیکسوں میں سینتالیس اعشاریہ پانچ فیصد سے بڑھا کر ستاون اعشاریہ پانچ فیصد کردیا گیا تھا، اس نے دائمی مالیاتی عدم توازن کے بیج بوئے تھے اور اس کے نتیجے میں عوامی قرض کئی گناہ بڑھ گیا۔

    پاکستانی حکام نےآئی ایم ایف کو آگاہ کیا آئینی ترمیم کے بغیرصوبوں کے حصوں کو کم نہیں کیا جاسکتا، دوہزار دس کے این ایف سی ایوارڈ پرپانچ سال کیلئےاتفاق ہوا تھا۔۔ اس کے بعد اس پرنظرثانی کیلئے کوئی اتفاق رائےنہیں ہوسکا۔۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ مخلوط حکومت کےپاس دوتہائی اکثریت ہے، جو آئین میں ترمیم کے لیے درکارہے لیکن چاروں صوبائی حکومتوں کوایک فارمولے پر راضی کرنا ایک مشکل کام ہے۔

  • آئی ایم ایف کا نئے پروگرام کیلئے توانائی کے شعبے میں مزید اقدامات کا مطالبہ

    آئی ایم ایف کا نئے پروگرام کیلئے توانائی کے شعبے میں مزید اقدامات کا مطالبہ

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی جانب سے نئے پروگرام کیلئے توانائی کے شعبے میں مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ توانائی اور ٹیکس سے متعلق مذاکرات کا احوال سامنے آگیا، آئی ایم ایف مشن کو وزیر توانائی مصدق ملک کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ مذاکرات کے پہلے دور میں ٹیکس سے متعلق امور کا جائزہ لیاگیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے بجلی اور گیس کے گردشی قرض کو منجمد رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے بجلی و گیس چوری ختم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کا کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔

    آئی ایم ایف نے حکومتی ڈسکوز انتظامیہ کو نجی شعبے کے حوالے کرنے کا ٹائم فریم مانگ لیا ہے۔ آئی ایم ایف نے زیادہ نقصانات والے علاقوں میں بجلی کے بل کی وصولی آؤٹ سورس کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے کیپٹو پاور پلانٹس کو مقامی کی گیس فراہمی بند کرنے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ حکومتی شعبے میں 4 بڑے پلانٹس کو مکمل استعداد پر چلانے کا تقاضہ بھی کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس آمدنی بڑھانے کیلئے آئی ایم ایف نے ڈو مور کا مطالبہ کیا ہے جبکہ عالمی ادارے نے تعمیراتی شعبے کیلئے خصوصی ٹیکس نظام بھی جلد ختم کرنے کا تقاضہ کیا ہے۔

    صنعتوں کو مراعات کیلئے ایف بی آر اور کابینہ کے صوابدیدی اختیار کو منسوخ کرنے کا مطالبہ بھی سامنے آیا ہے۔ آئی ایم ایف نے سفارش کی ہے کہ ٹیکس مراعات لاگت، فوائد کی باقاعدہ تشخیص سے مشروط ہونی چاہیے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے غیرمنافع بخش تنظیموں کے لیے ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مذاکرات میں غیر منافع بخش تنظیموں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا کہا گیا ہے۔

    خیراتی اداروں کو ٹیکس مراعات کا دوبارہ جائزہ لینے پر غور کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ آئی ایم ایف نے نیشنل ٹیکس کونسل کے ٹی او آرز میں توسیع کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ نیشنل ٹیکس کونسل کے ٹی او آرز میں ٹیکس ریٹس میں ہم آہنگی کو شامل کرنے کا تقاضہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ زرعی آمدن اور پراپرٹی ٹیکس کی بنیاد میں توسیع کو بھی ٹی او آرز میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ وفاق صوبائی ٹیکسوں کی وصولی، ٹیکس قوانین کے نفاذ کیلئے صوبوں سے تعاون بڑھائے کی سفارش کی گئی ہے۔

    آئی ایم ایف نے کہا کہ ایف بی آر اور دیگر اداروں سے ڈیٹا تبادلے کیلئے پروٹوکول تیار کیے جائیں، اس دوران بی آئی ایس پی حکام کی جانب سے آئی ایم ایف وفد کو بریفنگ دی گئی، حکام نے بتایا کہ بی آئی ایس پی کے نئے ادائیگی کے نظام کو متعارف کرایا گیاہے۔

    بی آئی ایس پی حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ ادائیگیوں کے نئے بینکنگ ماڈل سے سالانہ 2 ارب بچت ہوگئی۔ مزید بینکوں کی شمولیت سے ادائیگی میں زیادہ شفافیت اور سہولت پیدا ہوگی۔