Tag: آئی ایم ایف

  • بجٹ 26-2025  : آئی ایم ایف کی  کڑی شرائط  سامنے آگئیں

    بجٹ 26-2025 : آئی ایم ایف کی کڑی شرائط سامنے آگئیں

    اسلام آباد : بجٹ 26-2025 کے لئے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط سامنے آگئیں، جس میں کہا تمام وزارتوں کے لیے گاڑیاں خریدنے پر پابندی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی بجٹ 26-2025 میں کفایت شعاری کی ہدایت اور کڑی شرائط سامنے رکھ دی۔

    تمام وزارتوں کے لیے گاڑیاں خریدنے پرپابندی

    آئندہ سال کا بجٹ موجودہ سے 900 ارب روپے کم ہوگا، تمام وزارتوں کے لیے گاڑیاں خریدنے پرپابندی ہوگی اور تمام شعبوں کے بجلی اور گیس بل محدود رکھیں جائیں گے۔

    ضمنی گرانٹ جاری کرنے کا سلسلہ ختم

    ذرائع نے بتایا کہ ضمنی گرانٹ جاری کرنے کا سلسلہ بھی ختم کردیا گیا ہے ، اس کے ساتھ ہی کاربن ٹیکس لگے گا اور بجلی و گیس کے نرخ مزید بڑھائے جائیں گے۔

    کیش پر خریداری اور لین دین کی حوصلہ شکنی

    ذرائع کا کہنا تھا کہ کیش پر خریداری اور لین دین کی حوصلہ شکنی کیلئے انقلابی اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب ٹیکس چور اور نان فائلرکے خلاف شکنجہ مزید کسنے کی تیاری کرلی گئی ہے۔

    پوائنٹ آف سیل ٹیکس چوری پر جرمانہ

    ذرائع کے مطابق بجٹ میں پوائنٹ آف سیل ٹیکس چوری پر جرمانہ 10گنابڑھےگا اور پوائنٹ سیل مشین سے ٹیکس چوری پر جرمانہ 50لاکھ روپے تک کیے جانے کا امکان ہے جبکہ پوائنٹ آف سیل کا خفیہ الگ ریٹ رکھنے والا بھی پکڑا جائے گا۔

    نان فائلر پر پابندیاں

    انکم ٹیکس آرڈیننس میں نان فائلر کے خلاف مزید سخت اقدامات کئے گیے ہیں، نان فائلرگاڑی اور جائیداد نہیں خرید سکے گا،ٹرانزیکشن پر پابندی کی تجویز کی ہے۔

    اس کے علاوہ نان فائلر پر شیئرز خریدنے، میوچل فنڈ سرمایہ کاری ، زیارت کے سوا بیرون ملک سفرپرپابندی اور بینک سے 50ہزار نکلوانے پر600 روپے کٹوتی کی تجویز ہے۔

  • پاکستان نے معیشت کی بازی پلٹ دی، دنیا کا اعتراف

    پاکستان نے معیشت کی بازی پلٹ دی، دنیا کا اعتراف

    پاکستان نے معیشت کی بازی پلٹ دی، اب اس بات کا اعتراف آئی ایم ایف، آئی ایف سی، موڈیز، پی ڈبلیو سی و دیگر بڑے ادارے کررہے ہیں۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ مضبوط اصلاحات کے ساتھ پاکستانی معیشت درست سمت میں گامزن ہے، آئی ایف سی کے مطابق پاکستان میں طویل المدتی ترقی کی صلاحیت موجود ہے، ایم ڈی انٹرنیشنل فائنانس کارپوریشن نے کہا کہ ہر سال 2 ارب ڈالرز پاکستان کو دیں گے۔

    معاشی بہتری پر فچ نے پاکستان کی ریٹنگ ٹرپل سی سے بڑھا کر بی پازیٹو کی ہے، موڈیز کا کہنا ہے کہ بڑے معاشی اشاریوں میں بہتری پر پاکستان کا آؤٹ لک مثبت کیا۔

    پاکستان کی معاشی بہتری کے حوالے سے آئپسوس کے مطابق صارفین کا اعتماد اور توقعات کا انڈیکس 6 سال کی بلند سطح پر ہے۔

    پی ڈبلیو سی نے کہا کہ کمپنیز کے چیف ایگزیکٹیوز کی ملکی ترقی کی امیدوں میں اضافہ ہوا، 49 فیصد سے بڑھ کر 85 چیف ایگزیکٹیوز ملکی ترقی کے حوالے سے پُرامید ہیں

    او آئی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ بزنس کانفیڈنس انڈیکس میں بڑا جمپ آیا جو 5 سے بڑھ کر 11 فیصد ہوگیا جبکہ گیلپ نے کہا کہ پاکستانی معیشت کے درست سمت میں آگے بڑھنے کے اشارے واضح ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/budget-2025-26-pakistans-defense-priorities-imf/

  • تنخواہ دار طبقے کے لیے اچھی خبر، آئی ایم ایف انکم ٹیکس کی شرح کم کرنے پر آمادہ ہو گیا

    تنخواہ دار طبقے کے لیے اچھی خبر، آئی ایم ایف انکم ٹیکس کی شرح کم کرنے پر آمادہ ہو گیا

    اسلام آباد: تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس ریلیف پر بھی پیش رفت ہوئی ہے، آئی ایم ایف انکم ٹیکس کی شرح کم کرنے پر آمادہ ہو گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کے تمام سلیب پر انکم ٹیکس کی شرح کم ہوگی، انکم ٹیکس ایکٹ کی شق 129 میں رعایت انکم ٹیکس میں کمی سے متعلق ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف ٹیکس فری آمدن کی سالانہ حد 6 لاکھ سے بڑھانے پر بھی آمادہ ہو گیا ہے، ماہانہ 50 ہزار کے بجائے 83 ہزار روپے تنخواہ ٹیکس فری ہو سکتی ہے، اور ماہانہ ایک لاکھ تنخواہ پر انکم ٹیکس 5 سے کم ہو کر 2.5 فی صد ہو سکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ 83 ہزار روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 15 سے کم ہو کر 12.5 فی صد ہو سکتی ہے، ماہانہ 2 لاکھ 67 ہزار روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 25 سے کم ہوکر 22.5 فی صد ہو سکتی ہے۔


    کیش پر خریدنے والوں کو پٹرول مہنگا، ڈیبٹ کارڈ پر سستا دیا جائے،آئی ایم ایف کا مطالبہ


    ماہانہ 3 لاکھ 33 ہزار روپے تک کی تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 30 فی صد کے بجائے 27.5 فی صد ہو سکتی ہے، ماہانہ 3 لاکھ 33 ہزار روپے سے زائد تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 2.5 کم ہو کر 32.5 فی صد ہو سکتی ہے۔

    ادھر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات میں اہم پیش رفت یہ بھی ہوئی ہے کہ پاکستان کی دفاعی ترجیحات تسلیم کر لی گئیں، ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کا مؤقف تھا کہ پاکستان دفاعی ضروریات کو مؤخر نہیں کر سکتا، آئی ایم ایف دفاعی بجٹ میں ضروری اضافے پر رضامند ہو گیا۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی دفاعی ترجیحات تسلیم کرلیں، ذرائع

    آئی ایم ایف نے پاکستان کی دفاعی ترجیحات تسلیم کرلیں، ذرائع

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی ادارے نے پاکستان کی دفاعی ترجیحات تسلیم کرلیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف سے ہونے والے بجٹ مذاکرات میں حکومت پاکستان کا مؤقف تھا کہ پاکستان دفاعی ضروریات کو مؤخر نہیں کرسکتا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف دفاعی بجٹ میں ضروری اضافے پر رضامند ہوگیا، اس کے علاوہ تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس ریلیف پر بھی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس کی شرح کم کرنے پر آمادہ ہوگیا ، تنخواہ دار طبقے کے تمام سلیب پر انکم ٹیکس کی شرح کم ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس ایکٹ کی شق 129 میں رعایت انکم ٹیکس میں کمی سے متعلق ہے، آئی ایم ایف ٹیکس فری آمدن کی سالانہ حد 6 لاکھ سے بڑھانے پر بھی آمادہ ہے۔

    ماہانہ 50 ہزار کے بجائے 83ہزار روپے تنخواہ ٹیکس فری ہوسکتی ہے، ماہانہ ایک لاکھ تنخواہ پر انکم ٹیکس 5 سے کم ہوکر 2.5 فیصد ہوسکتاہے۔

    ایک لاکھ 83 ہزار روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 15 سےکم ہوکر 12.5فیصد ہوسکتی ہے، ماہانہ2لاکھ 67ہزار روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 25سےکم ہوکر 22.5فیصد ہوسکتی ہے۔

    ماہانہ3لاکھ 33ہزار روپے تک کی تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح30فیصد کے بجائے27.5فیصد ہوسکتی ہے، ماہانہ3لاکھ 33ہزار روپے سے زائد تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 2.5کم ہوکر 32.5فیصد ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : کیش پر خریدنے والوں کو پٹرول مہنگا، ڈیبٹ کارڈ پر سستا دیا جائے،آئی ایم ایف کا مطالبہ

    قبل ازیں اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ساتھ ہونے والے بجٹ مذکرات میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ حکام نے کہا ہے کہ کیش پر پٹرول اور ڈیزل 2 روپے مہنگا جبکہ ڈیبٹ کارڈ اور کریڈٹ کارڈ پر پٹرول اور ڈیزل 2 روپے سستا دیا جائے، کیش خریداری پر سیلز ٹیکس 18 کے بجائے 20 فیصد کیا جائے۔

    آئی ایم ایف نے کہا کہ کیش اور غیر دستاویزی معیشت کی حوصلہ شکنی کی جائے، ڈیبٹ کارڈ اور کریڈٹ کارڈ پر شاپنگ میں سیلز ٹیکس 2 فیصد کم کیا جائے۔

  • آئی ایم ایف چاہتا ہے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھائی جائے، نتھن پورٹر

    آئی ایم ایف چاہتا ہے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھائی جائے، نتھن پورٹر

    اسلام آباد: آئی ایم ایف مشن کے سربراہ نتھن پورٹر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے مشن کا دورہ پاکستان مکمل ہونے پر اعلامیہ جاری کر دیا گیا، آئی ایم ایف کے مشن نے نتھن پورٹر کی سربراہی میں پاکستان کا دورہ کیا ہے، جس کا آغاز 19 مئی سے ہوا تھا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس دورے کا مقصد پاکستان میں آئندہ بجٹ کی حکمت عملی اور تجاویز پر مشاورت کرنا تھا، نتھن پورٹر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ بجٹ سے متعلق بات چیت مثبت رہی۔

    نتھن پورٹر نے کہا ’’اس مشاورت کا مقصد 2024 کے قرض پروگرام میں اصلاحات پر عمل درآمد جاری رکھنا تھا، ہم چاہتے ہیں پاکستان 1.6 فی صد سرپلس پرائمری بیلنس کا ہدف حاصل کرے۔‘‘

    انھوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھائی جائے، اور آئندہ بجٹ میں اخراجات کی ترجیحات پر مشاورت ہو۔


    وفاق کا بجٹ 2 کے بجائے 10 جون کو پیش کیے جانے کا امکان


    مشن کے سربراہ نے کہا بجٹ مشاورت میں توانائی کی اصلاحات، پاکستان میں توانائی کی لاگت کم کرنے کے لیے بھی بات چیت ہوئی، معاشی ترقی کی شرح بڑھانے کے لیے بنیادی اصلاحات پر بھی مشاورت ہوئی، معاشی پالیسی مضبوط اور دیرپا بنانے کے لیے بھی زور دیا گیا تاکہ کوئی خلا نہ رہے۔

    آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ معاشی پالیسی کے لیے مانیٹری پالیسی سخت بنائی جائے، اور اسٹیٹ بینک افراط زر کو مدنظر رکھتے ہوئے مانیٹری پالیسی بنائے، پاکستان میں آیندہ مالی سال افراط زر کی شرح 5 سے 7 فی صد کے مقررہ ہدف تک کنٹرول رکھی جائے، آیندہ مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم رکھے جائیں، پاکستان میں کرنسی کا ایکسچینج ریٹ مارکیٹ کے مطابق رکھا جائے تاکہ بیرونی دباؤ کو برداشت کر سکے۔

    نتھن پورٹر نے کہا کہ دورہ پاکستان میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون کے مشکور ہیں، اور تعمیری بات چیت کرنے پر حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہیں، پاکستان کا معاشی پالیسی میں استحکام کے لیے کاربند رہنا قابل ستائش ہے، پاکستان کے ساتھ بات چیت مثبت انداز میں آیندہ بھی جاری رہے گی، اور موجودہ قرض پرگرام موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق فنڈنگ پر آئی ایم ایف وفد 2025 کی دوسری ششماہی میں دوبارہ پاکستان آئے گا۔

  • آئی ایم ایف ترجمان  کے ہاتھوں بھارتی صحافی کو شرمندگی کا سامنا

    آئی ایم ایف ترجمان کے ہاتھوں بھارتی صحافی کو شرمندگی کا سامنا

    واشنگٹن : بھارتی صحافی کو عالمی مالیاتی فنڈ کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جیولی کوزیک کے ہاتھوں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکشن جولی کوزیک کی نیوزکانفرنس کے دوران بھارتی صحافی نے سوال کیا پاکستان آئی ایم ایف کا پیسہ سرحد پار دہشت گردی میں استعمال کرسکتا ہے؟

    جس پر ترجمان آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ قرض پروگرام پاکستان میں صرف زرمبادلہ کے ذخائر کے لیے ہے پاکستان میں بجٹ سپورٹ کیلئے نہیں ہے، قرض کی رقم صرف اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر کیلئے دی گئی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ یہ رقم بیلنس آف پے منٹ کیلئے ہے، حکومت پاکستان کے بجٹ کیلئے نہیں،آئی ایم ایف کے قرض کی رقم سے حکومت پاکستان کو فنڈنگ نہیں ہوسکتی، پروگرام کی شرط ہے حکومت پاکستان اسٹیٹ بینک سے قرض نہیں لے سکتی، حکومت پاکستان کی اسٹیٹ بینک سے بارؤنگ زیرو ہے۔

    پاکستان نے موجودہ قرض پروگرام کے لیے تمام شرائط پوری کیں، پاکستان کیلئے 9 مئی کو قرض کے قسط جاری کرنے کا فیصلہ میرٹ پر کیا گیا، پاکستان نے آئی ایم ایف کا موجودہ قرض پروگرام ستمبر 2024 میں لیا تھا۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف نے پاکستان کی بجٹ ترجیحات کو درست قرار دے دیا

    پاکستان نے آئی ایم ایف کے قرض پروگرام کے تمام معاشی اہداف اور معاشی اصلاحات کے تمام ٹارگٹس حاصل کئے ہیں،پاکستان کی معاشی کارکردگی ایسی تھی قسط جاری کرنے میں کوئی مشکل نہیں ہوئی، معاشی کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ کیا گیا تھا۔

    پاکستان کیلئے 9 مئی کو قرض کی قسط جاری کرنے کا فیصلہ ایگزیکٹو بورڈ رضا مندی سے کیا، قرض کی قسط کے لیے ایگزیکٹو بورڈ کی ووٹنگ خفیہ رکھی جاتی ہے، ایگزیکٹو بورڈ کے ممبر کی تقرری اور استعفیٰ کسی بھی ملک کا اپنا اختیار ہے تاہم ایگزیکٹوبورڈ میں بھارتی ممبر کے استعفی سے ایگزیکٹو بورڈ کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

    پاکستان اور بھارت کی حالیہ جنگ میں انسانی جانوں کے ضیاع کا بڑا دکھ ہے، توقع ہے پاکستان اور بھارت حالیہ کشیدگی کا پر امن حل تلاش کرلیں گے۔

  • آئی ایم ایف کے ساتھ مختلف امور پر مشاورت جاری، ذرائع

    آئی ایم ایف کے ساتھ مختلف امور پر مشاورت جاری، ذرائع

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ اہداف پر مشاورت جاری ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ فی الحال کوئی شرائط طے نہیں ہوئیں، آئی ایم ایف کو ڈیٹا پر سوالات کے جوابات دیے جا رہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق معاشی بحالی کیلئے مختلف شعبوں کے لیے ٹیکس رعایتیں مانگی ہیں، آئی ایم ایف ٹیکس رعایت پر ڈیٹا اور حکمت عملی دیکھ کر فیصلہ کرے گا۔

    اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے کسی ٹیکس رعایت کو ابھی مسترد نہیں کیا ہے، ریئل اسٹیٹ کیلئے رعایتوں پر ابھی آئی ایم ایف سے مذاکرات نہیں ہوئے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے صوبوں کے اخراجات کو کم کرنےکا مطالبہ کیا ہے، آئی ایم ایف نے صوبوں کی آمدن بڑھانے کی شرط رکھی ہے، آئی ایم ایف نے زرعی انکم ٹیکس وصولی کیلئے تمام اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

  • وفاقی حکومت نے بجلی سستی کرنے کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کردیا

    وفاقی حکومت نے بجلی سستی کرنے کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کردیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے بجلی سستی کرنےکا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کردیا، کیپٹو پاور لیوی سے بجلی سستی کرنے کا حکومتی منصوبہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات میں ریلیف کی کوششیں جاری ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے کیپٹو پاور لیوی سے بجلی سستی کرنے کا پلان آئی ایم ایف کوشیئر کردیا۔

    آئندہ مالی سال بجلی نو سے پیسے فی یونٹ سستی کرنے کے لیے کیپٹو پاور پلانٹ پر لیوی عائد کرنے پر سیشن ہوا، آئی ایم ایف کی شرط پر عائد کیپٹو پاور لیوی سے بجلی سستی کرنے کا حکومتی منصوبہ ہے۔

    کیپٹو پاور لیوی سے پہلے مرحلے میں بجلی 90 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کا تخمینہ ہے، حکومت کوکیپٹو پاورلیوی بڑھنے پر بجلی مزید سستی ہونے کی توقع ہے۔

    مزید پڑھیں : آئندہ مالی سال کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کا امکان

    کیپٹو پاور پلانٹس پر 20 فیصد تک لیوی عائد کرنے کا آرڈیننس جاری کیا گیا، لیوی کی رقم تمام کیٹگری کے بجلی صارفین کے ٹیرف میں کمی پراستعمال ہوگی۔

    کیپٹو پاور پلانٹس پر فوری طور پر پانچ فیصد لیوی کا نفاذ کیا گیا ہے، پاور پلانٹس پر جولائی 2025 میں لیوی کی شرح بڑھ کر10فیصد کرنے کا پلان ہے جبکہ فروری 2026 میں لیوی کی شرح 15 فیصد کرنےکا منصوبہ بنایا گیا ہے، جو اگست 2026 میں مزید بڑھا کر 20 فیصد تک پہنچ جائے گا۔

    لیوی کی عدم ادائیگی پر کیپٹو پاورپلانٹس کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور مستقل ڈیفالٹ پرمتعلقہ کیپٹو پاور پلانٹ کی گیس فراہمی منقطع کی جائے گی۔
    وفاقی حکومت یکم فروری 2025 سے کیپٹو پاور پلانٹس کے لیےٹیرف بڑھا چکی ہے، پلانٹس کا گیس ٹیرف 3 ہزار روپے سے بڑھا کر 3500 روپے کیا گیا تھا، پلانٹس کے لیے ٹیرف بڑھانے کے بعد لیوی عائد کی گئی۔

  • آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال میں پٹرول، ڈیزل پر فی لیٹر کتنی لیوی عائد کرنیکا مطالبہ کیا؟

    آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال میں پٹرول، ڈیزل پر فی لیٹر کتنی لیوی عائد کرنیکا مطالبہ کیا؟

    آئی ایم ایف نے بجٹ مذکرات کے دوران آئندہ مالی سال میں پٹرول، ڈیزل پر5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات ہوئے، جس میں آئی ایم ایف کی جانب سے تجویز دی گئی کہ کاربن لیوی سے 25 ارب روپے جمع کیے جاسکتے ہیں، کاربن لیوی کی رقم ماحول دوست منصوبوں پر خرچ کی جائے۔

    بجٹ 26-2025 کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اہم اہداف طے پا گئے

    ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال فی لیٹر پٹرولیم لیوی 78 روپے سے زائد نہیں ہوگی، بجٹ میں استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر عائد پابندیاں ختم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    نئی گاڑیوں کی نسبت 40 فیصد زیادہ ٹیکس لگانے پر بھی غور کیا گیا، استعمال شدہ گاڑیوں کی ڈیوٹیز کی مجموعی شرح نئی گاڑیوں سے 40 فیصد زیادہ ہوگی، یہ فرق ہر سال 10 فیصد کم کیا جائےگا، سال 2030 تک مکمل خاتمہ متوقع ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے سابقہ فاٹا/ پاٹا کیلئے دی گئی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، آئی ایم ایف نے کھاد پر جنرل سیلزٹیکس کی عمومی شرح نافذ کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    پٹرول، ڈیزل پر 78 روپے کی لیوی سے 1423 ارب روپے وصول ہوسکتے ہیں، کاربن لیوی سے حاصل رقم الیکٹرک موٹرسائیکلوں پرخرچ کرنے کی تجویز ہے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ کاربن لیوی سے حاصل ہونے والی رقم سے الیکٹرک موٹرسائیکل اور رکشے آسان قسطوں پر دینے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/imf-urges-pakistan-to-phase-out-federal-funding-for-provinces/

  • بجٹ سے قبل آئی ایم ایف کا بڑا مطالبہ سامنے آگیا

    بجٹ سے قبل آئی ایم ایف کا بڑا مطالبہ سامنے آگیا

    اسلام آباد : انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف) نے وفاقی ترقیاتی بجٹ سے صوبائی منصوبوں کی فنڈنگ مرحلہ وار ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف وفد کے آئندہ بجٹ اخراجات پر صوبوں سے ورچوئل مذاکرات ہوئے، صوبائی حکومتوں نے آئندہ بجٹ کے اخراجات پر سیشنز میں شرکت کی۔

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے مطالبہ کیا وفاقی ترقیاتی بجٹ سے صوبائی منصوبوں کی فنڈنگ مرحلہ وارختم کی جائے اور صوبے اپنے بجٹ سے ترقیاتی منصوبوں کی فنڈنگ کریں۔

    ذرائع نے بتایا کہ یکم جولائی سے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس اور ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈ خود اکٹھے کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبوں کو ترقیاتی منصوبوں پر اخراجات کیلئے وفاق پر انحصار ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

    نئے بجٹ کے ساتھ سالانہ 6 لاکھ روپے سے زائد زرعی آمدن پر انکم ٹیکس جمع کرنے پر چھوٹ نہیں ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کیلئے آئی ایم ایف نے وفاق اور صوبوں کی معاشی کارکردگی سے اظہار اطمینان کیا جبکہ آئی ایم ایف مطالبے پر صوبوں نے آئندہ مالی سال سرپلس کی یقین دہانی کرائی۔

    آئی ایم ایف وفد بجٹ پر مذاکرات کیلئے کل پہنچ جائے گا، جس کا شیڈول طے پاگیا، وفد وزارت خزانہ، پلاننگ کمیشن، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک حکام سے ملاقات کرے گا۔